گمنام صارف
"صہیب بن سنان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Abbasi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
== نسب و بچپنا== | == نسب و بچپنا== | ||
نسب صہیب کا تین صورتوں میں | نسب صہیب کا تذکرہ تین صورتوں میں آیا ہے: | ||
* صہیب بن سنان بن خالد بن عبد عمرو بن طفیل بن عامر بن جندلۃ بن كعب بن سعد بن خزیمۃ بن كعب بن سعد<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> | * صہیب بن سنان بن خالد بن عبد عمرو بن طفیل بن عامر بن جندلۃ بن كعب بن سعد بن خزیمۃ بن كعب بن سعد<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> | ||
* [[واقدی]]کے مطابق: صہیب بن سنان بن خالد بن عبد عمرو بن عقیل بن كعب بن سعد.<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> | * [[واقدی]]کے مطابق: صہیب بن سنان بن خالد بن عبد عمرو بن عقیل بن كعب بن سعد.<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> | ||
سطر 13: | سطر 13: | ||
==دوران پیامبر== | ==دوران پیامبر== | ||
===اسلام آوردن=== | ===اسلام آوردن=== | ||
صہیب | صہیب اور [[عمار یاسر]] تیس افراد کے بعد مسلمان ہوئے۔<ref> استیعاب، ج۲، ص۷۲۸؛ البدء و التاریخ، ج۴، ص۱۴۶</ref> جب [[پیامبر (ص)]] کچھ لوگوں کے ساتھ [[ارقم بن ابی ارقم|ارقم]] میں مخفی تھے، عمار یاسر ارقم کے گھر کے سامنے اجازت ملنے کے منتظر تھے کہ صہیب وہاں پہنچ گیا۔ عمار نے اس سے آنے کا سبب پوچھا؟ صہیب نے جواب دیا: تم کس لئے آئے ہو؟ عمار نے کہا: آیا ہوں تا کہ رسول خدا(ص) کی باتیں سن سکوں صہیب: میں بھی اسیلئے آیا ہوںاکٹھے گھر میں داخل ہوئے۔ پیامبر (ص) نے انہیں اسلام کی دعوت دی تو دونوں نے اسے قبول کیا اور مسلمان ہو گئے۔<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ استیعاب، ج۲، ص۷۲۸</ref> | ||
پیغمبر نے صہیب اور [[حارث بن صمہ]] کے درمیان [[عقد اخوت]] برقرار کیا۔<ref> اسدالغابہ، ج۱، ص۳۹۸، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۱، ص۶۷۳</ref> | |||
===ہجرت=== | ===ہجرت=== | ||
<!-- | |||
پس از ہجرت پیامبر (ص)، صہیب بہ قصد [[مدینہ]] حرکت کرد. کفار [[قریش]] بہ تعقیب او برخاستند. صہیب تیری بہ چلہ کمان نہاد و گفت ہمہ مرا میشناسید در تیراندازی مہارت کامل دارم، چنانچہ از من دست نکشید آخرین تیری کہ در ترکشم ہست بہ کار بردہ، سپس با شمشیر با شما میجنگم؛ علاوہ من برای شما سودی ندارم. محل اموالم را بہ شما نشان میدہم تا آنہا را تصرف کنید و از من دست بکشید. آنہا بہ این معاملہ راضی شدند و برگشتند، او بہ راہ خود ادامہ داد تا در [[قبا]] خود را بہ پیامبر (ص) رسانید.<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹ </ref> | پس از ہجرت پیامبر (ص)، صہیب بہ قصد [[مدینہ]] حرکت کرد. کفار [[قریش]] بہ تعقیب او برخاستند. صہیب تیری بہ چلہ کمان نہاد و گفت ہمہ مرا میشناسید در تیراندازی مہارت کامل دارم، چنانچہ از من دست نکشید آخرین تیری کہ در ترکشم ہست بہ کار بردہ، سپس با شمشیر با شما میجنگم؛ علاوہ من برای شما سودی ندارم. محل اموالم را بہ شما نشان میدہم تا آنہا را تصرف کنید و از من دست بکشید. آنہا بہ این معاملہ راضی شدند و برگشتند، او بہ راہ خود ادامہ داد تا در [[قبا]] خود را بہ پیامبر (ص) رسانید.<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹ </ref> | ||