مندرجات کا رخ کریں

"قیام یمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>S.J.Mosavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
یمانی کا نام شیعہ [[احادیث]] میں نہیں آیا ہے لیکن انہیں [[امام حسینؑ]] کی نسل<ref> صدوق، کمال الدین، ج۱، ۱۳۹۵ق، ص۲۵۱.</ref>یا [[زید بن علی]] کی نسل<ref> ابن طاووس، فلاح السائل،۱۴۰۶ق، ص۱۷۱.</ref>سے قرار دیا گیا ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ بعض [[اہل سنت]] کتابوں میں ان کا نام جہجاہ، حسن یا حسین ذکر ہوا ہے۔<ref> آیتی، «یمانی درفش ہدایت»، ص۲۰.</ref>«رایات الہدی و الضّلال فی عصر الظّہور» کے مصنف کا کہنا ہے کہ اگرچہ یمانی کا شجرہ نسب [[روایات]] میں ذکر نہیں ہے لیکن قطعی دلیل سے ثابت ہوتا ہے وہ [[اہل بیت]] سے اور [[امام حسینؑ]] کی نسل سے ہیں۔<ref>فتلاوی، رایات الہدی و الضّلال فی عصر الظّہور، ۱۴۲۰ق، ص۱۰۰. </ref>
یمانی کا نام شیعہ [[احادیث]] میں نہیں آیا ہے لیکن انہیں [[امام حسینؑ]] کی نسل<ref> صدوق، کمال الدین، ج۱، ۱۳۹۵ق، ص۲۵۱.</ref>یا [[زید بن علی]] کی نسل<ref> ابن طاووس، فلاح السائل،۱۴۰۶ق، ص۱۷۱.</ref>سے قرار دیا گیا ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ بعض [[اہل سنت]] کتابوں میں ان کا نام جہجاہ، حسن یا حسین ذکر ہوا ہے۔<ref> آیتی، «یمانی درفش ہدایت»، ص۲۰.</ref>«رایات الہدی و الضّلال فی عصر الظّہور» کے مصنف کا کہنا ہے کہ اگرچہ یمانی کا شجرہ نسب [[روایات]] میں ذکر نہیں ہے لیکن قطعی دلیل سے ثابت ہوتا ہے وہ [[اہل بیت]] سے اور [[امام حسینؑ]] کی نسل سے ہیں۔<ref>فتلاوی، رایات الہدی و الضّلال فی عصر الظّہور، ۱۴۲۰ق، ص۱۰۰. </ref>


[[پیغمبر اکرمؐ]] سے ایک روایت میں انہیں منصور (جو امام مہدی کی مدد کرتا ہے) کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref> نعمانی، الغیبہ، ۱۳۹۷ق، ص۳۹.</ref>اسی طرح اہل سنت مآخذ میں انہیں [[قحطانی]]<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیہ منشورات محمدعلی بیضون، ص۷۵؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبۃ الثقافۃ الدینیۃ، ج۲، ص۱۸۳.</ref> اور منصور یمانی<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیہ منشورات محمدعلی بیضون، ص۱۹۹.</ref> کے نام سے بھی ذکر کیا ہے۔ قحطانی، قحطان نامی ایک شخص سے منسوب ہے<ref>ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ج۷، ص۳۷۴.</ref> جس سے [[یمن]] کے عربوں کا نسب ملتا ہے۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۵۶.</ref>
[[پیغمبر اکرمؐ]] سے ایک روایت میں انہیں منصور کے نام سے یاد کیا ہے جو امام مہدی کی مدد کرتا ہے۔<ref> نعمانی، الغیبہ، ۱۳۹۷ق، ص۳۹.</ref>اسی طرح اہل سنت مآخذ میں انہیں [[قحطانی]]<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیہ منشورات محمدعلی بیضون، ص۷۵؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبۃ الثقافۃ الدینیۃ، ج۲، ص۱۸۳.</ref> اور منصور یمانی<ref> ابن حماد، الفتن، دار الکتب العلمیہ منشورات محمدعلی بیضون، ص۱۹۹.</ref> کے نام سے بھی ذکر کیا ہے۔ قحطانی، قحطان نامی ایک شخص سے منسوب ہے<ref>ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ج۷، ص۳۷۴.</ref> جس سے [[یمن]] کے عربوں کا نسب ملتا ہے۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۵۶.</ref>


==یمانی کا قیام؛ ظہور کی علامت==
==یمانی کا قیام؛ ظہور کی علامت==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,062

ترامیم