مندرجات کا رخ کریں

"مشہد النقطہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 4: سطر 4:
جب [[اسیران کربلا|اسرا]] اور [[شہدائے کربلا]] کے سر [[عراق]] سے [[حلب]] میں پہنچے تو اس کاروان نے اس شہر کے پاس کوہ جوشن اور معبد «مارت مروثا» پر پڑاو ڈالا۔ سپاہیوں نے امام حسین ع کے سر مبارک کو ایک پتھریلی چٹان پر رکھا۔ جب انہوں نے اسے اٹھایا تو سر اقدس سے چند قطرے اس مقام پر جاری ہوئے۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۶.</ref> اس کے بعد اہل حلب نے اس جگہ زیارتی عمارت بنائی۔<ref>غزی، نہرالذہب، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۱۲. </ref>  
جب [[اسیران کربلا|اسرا]] اور [[شہدائے کربلا]] کے سر [[عراق]] سے [[حلب]] میں پہنچے تو اس کاروان نے اس شہر کے پاس کوہ جوشن اور معبد «مارت مروثا» پر پڑاو ڈالا۔ سپاہیوں نے امام حسین ع کے سر مبارک کو ایک پتھریلی چٹان پر رکھا۔ جب انہوں نے اسے اٹھایا تو سر اقدس سے چند قطرے اس مقام پر جاری ہوئے۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۶.</ref> اس کے بعد اہل حلب نے اس جگہ زیارتی عمارت بنائی۔<ref>غزی، نہرالذہب، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۱۲. </ref>  


بعض مصادر میں اس عمارت کے بنائے جانے دیگر اسباب ذکر ہوئے ہیں۔<ref>غزی، نہرالذہب، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۴۱۱.</ref>؛ ابن عدیم اس جگہ عمارت بنائے جانے کا سبب خواب میں امام حسین ع <ref>ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۴۱۲.</ref> یا [[امام علی]]<ref> ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۲۸۴.</ref> کو سمجھتا ہے۔ بعض دیگر متاخر محققین اس  راہب عیسائی کا دیر(نصارا کا عبادت خانہ) سمجھتے ہیں کہ جس  میں اس عیسائی راہب  نے امام علیہ السلام کے سر کو ایک رات اپنے پاس رکھا تھا۔ لیکن ابن عدیم دیر اور زیارتگاہ کے درمیان تمایز کا قائل ہوا ہے وہ دیر کا مقام اس زیارتگاہ کے شمال میں ذکر کرتا ہے۔<ref> ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۴۱۲-۴۱۳.</ref>
بعض مصادر میں اس عمارت کے بنائے جانے کے دیگر اسباب ذکر ہوئے ہیں۔<ref>غزی، نہرالذہب، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۴۱۱.</ref>؛ ابن عدیم اس جگہ عمارت بنائے جانے کا سبب خواب میں امام حسین ع <ref>ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۴۱۲.</ref> یا [[امام علی]]<ref> ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۲۸۴.</ref> کو سمجھتا ہے۔ بعض دیگر متاخر محققین اس  راہب عیسائی کا دیر (نصارا کا عبادت خانہ) سمجھتے ہیں کہ جس  میں اس عیسائی راہب  نے امام علیہ السلام کے سر کو ایک رات اپنے پاس رکھا تھا۔ لیکن ابن عدیم دیر اور زیارتگاہ کے درمیان تمایز کا قائل ہوا ہے وہ دیر کا مقام اس زیارتگاہ کے شمال میں ذکر کرتا ہے۔<ref> ابن عدیم، بغیہ الطلب، بیروت، ج۱، ص۴۱۲-۴۱۳.</ref>


== تاریخچہ==
== تاریخچہ==
گمنام صارف