مندرجات کا رخ کریں

"فضائل امیرالمؤمنین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 27: سطر 27:
# امیرالمؤمنین علی بن ابی ‌طالب کی حالات زندگی؛ اس مختصر حصے کے آخر میں 58 سال کی عمر میں آپ کی [[شہادت]] واقع ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
# امیرالمؤمنین علی بن ابی ‌طالب کی حالات زندگی؛ اس مختصر حصے کے آخر میں 58 سال کی عمر میں آپ کی [[شہادت]] واقع ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
# آپ کی والدہ ماجدہ کا نام اور ان کی حالات زندگی؛ اس حصے میں [[فاطمہ بنت اسد]] کے فضائل کی طرف اشارہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی بعض خصوصیات کا تذکرہ بھی آیا ہے۔ یہ حصے کا اختتام [[آیہ برائت]] کے ابلاغ سے متعلق نقل ہونے والی احادیث سے ہوتا ہے جس میں [[رسول خداؐ]] نے فرمایا کہ "علیؑ مجھ سے ہے"۔
# آپ کی والدہ ماجدہ کا نام اور ان کی حالات زندگی؛ اس حصے میں [[فاطمہ بنت اسد]] کے فضائل کی طرف اشارہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی بعض خصوصیات کا تذکرہ بھی آیا ہے۔ یہ حصے کا اختتام [[آیہ برائت]] کے ابلاغ سے متعلق نقل ہونے والی احادیث سے ہوتا ہے جس میں [[رسول خداؐ]] نے فرمایا کہ "علیؑ مجھ سے ہے"۔
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌ قول = '''"مدینہ والوں میں [[فرائض]] کے بارے میں سب سے زیادہ علم و دانش رکھنے والی ذات علی بن ابی طالب کی ہے۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۱۷۔</small>| سمت = دائیں| چوڑائی = 230px| اندازہ خط = ۱۴px|بیک گراؤن کلر =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
# حضرت علیؑ کے فضائل؛ یہ حصہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی دوستی سے متعلق نقل ہونے والی ایک حدیث سے شروع ہوتا ہے اور اس حصے کا اختتام ایک حدیث سے ہوتا ہے جس میں امیرالمؤمنین کو اہل [[بہشت]] میں سے قرار دیا گیا ہے۔
# حضرت علیؑ کے فضائل؛ یہ حصہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی دوستی سے متعلق نقل ہونے والی ایک حدیث سے شروع ہوتا ہے اور اس حصے کا اختتام ایک حدیث سے ہوتا ہے جس میں امیرالمؤمنین کو اہل [[بہشت]] میں سے قرار دیا گیا ہے۔
# فضائل امیرالمؤمنینؑ پر مشتمل وہ احادیث جسے ابوبکر قطیعی (کتاب کے راوی) نے احمد حنبل کے علاوہ اپنے اساتید سے نقل کی ہیں؛
# فضائل امیرالمؤمنینؑ پر مشتمل وہ احادیث جسے ابوبکر قطیعی (کتاب کے راوی) نے احمد حنبل کے علاوہ اپنے اساتید سے نقل کی ہیں؛
سطر 34: سطر 32:


اسی طرح اس حصے میں [[حدیث غدیر]] کا تذکرہ کرتے ہوئے صراحت کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ رسول خداؐ کی دعا کے بعد [[عمر بن خطاب]] نے  امیرالمؤمنین سے مخاطب ہو کر کہا: اے ابی طالب کے بیٹے آپ کو مبارک ہو آپ ہر مومن اور مومنہ کے مولا بن ہیں۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>
اسی طرح اس حصے میں [[حدیث غدیر]] کا تذکرہ کرتے ہوئے صراحت کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ رسول خداؐ کی دعا کے بعد [[عمر بن خطاب]] نے  امیرالمؤمنین سے مخاطب ہو کر کہا: اے ابی طالب کے بیٹے آپ کو مبارک ہو آپ ہر مومن اور مومنہ کے مولا بن ہیں۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌ قول = '''"مدینہ والوں میں [[فرائض]] کے بارے میں سب سے زیادہ علم و دانش رکھنے والی ذات علی بن ابی طالب کی ہے۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۱۷۔</small>| سمت = دائیں| چوڑائی = 230px| اندازہ خط = ۱۴px|بیک گراؤن کلر =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}


== اشاعت ==
== اشاعت ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم