مندرجات کا رخ کریں

"مروان بن حکم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  24 جنوری 2022ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 61: سطر 61:
[[معاویہ بن یزید|معاویہ بن یزید بن معاویہ]] کے خلافت سے کنارہ کشی کرنے کے بعد [[امویوں]] نے مروان کو خلیفہ منتخب کیا۔<ref> الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> مروان حکومت کو استحکام بخشنے کیلئے شروع میں جابیہ (شمال حوران) گیا اور وہاں کے لوگوں کو اپنی طرف دعوت دی۔ اردن کے لوگوں نے [[سنہ 64 ہجری]] میں اسکی بیعت کی۔ پھر وہ شام واپس آیا اور حکومت کے ترقیاتی کاموں میں مشغول ہو گیا۔  شام میں [[ضحاک بن قیس فہری]] نے لوگوں کو [[عبداللہ بن زبیر]] کی بیعت کی دعوت دی تو اسی وجہ سے مروان بن حکم سے اس کی جنگ کا آغاز ہوا جس میں ضحاک نے شکست کھائی اور مارا گیا۔<ref> ابن حجر العسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
[[معاویہ بن یزید|معاویہ بن یزید بن معاویہ]] کے خلافت سے کنارہ کشی کرنے کے بعد [[امویوں]] نے مروان کو خلیفہ منتخب کیا۔<ref> الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref> مروان حکومت کو استحکام بخشنے کیلئے شروع میں جابیہ (شمال حوران) گیا اور وہاں کے لوگوں کو اپنی طرف دعوت دی۔ اردن کے لوگوں نے [[سنہ 64 ہجری]] میں اسکی بیعت کی۔ پھر وہ شام واپس آیا اور حکومت کے ترقیاتی کاموں میں مشغول ہو گیا۔  شام میں [[ضحاک بن قیس فہری]] نے لوگوں کو [[عبداللہ بن زبیر]] کی بیعت کی دعوت دی تو اسی وجہ سے مروان بن حکم سے اس کی جنگ کا آغاز ہوا جس میں ضحاک نے شکست کھائی اور مارا گیا۔<ref> ابن حجر العسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>


مروان نے اپنی حکومت کو توسعہ دینے کیلئے [[مصر]] کی طرف لشکر کشی کی وہاں کے لوگ عبداللہ بن زبیر کی بیعت کرنے والے تھے اس نے انہیں اپنا مطیع بنا لیا اور اپنے بیٹے [[عبدالملک بن مروان|عبدالملک]] کو وہاں کی حکومت دے دی۔ پھر مروان شام واپس آ گیا اور تھوڑی سی گزارنے کے بعد مر گیا۔<ref> الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref>
مروان نے اپنی حکومت کو توسعہ دینے کیلئے [[مصر]] کی طرف لشکر کشی کی وہاں کے لوگ عبداللہ بن زبیر کی بیعت کرنے والے تھے اس نے انہیں اپنا مطیع بنا لیا اور اپنے بیٹے [[عبدالملک بن مروان|عبدالملک]] کو وہاں کی حکومت دے دی۔ پھر مروان شام واپس آ گیا اور تھوڑے دن گزارنے کے بعد مر گیا۔<ref> الزرکلی، الأعلام، ۱۹۸۹م، ج۷، ص۲۰۷</ref>


اس کی مختصر حکومت کے اہم اقدامات میں سے شامی دینار کا اجرا تھا جس پر «[[سورہ اخلاص|قل ہو اللہ احد]]»  کی آیت کندہ تھی۔<ref> ابن حجر العسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
اس کی مختصر حکومت کے اہم اقدامات میں سے شامی دینار کا اجرا تھا جس پر «[[سورہ اخلاص|قل ہو اللہ احد]]»  کی آیت کندہ تھی۔<ref> ابن حجر العسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۲۰۴</ref>
گمنام صارف