گمنام صارف
"خاتم بخشی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←واقعے کی تفصیل
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
==واقعے کی تفصیل == | ==واقعے کی تفصیل == | ||
احادیث کے مطابق ایک دن کوئی سائل [[مسجد نبوی]] میں داخل ہوا اور وہاں موجود لوگوں سے مدد کی درخواست کی، لیکن کسی نے اسے کچھ نہیں دیا۔ اس موقعے پر سائل نے اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف بلند کر کے خدا سے شکایت کی: خدایا! تو گواہ رہنا کہ میں نے تیرے نبی کے مسجد میں مدد کی درخواست کی پر کسی نے مجھے کچھ نہیں دیا۔ عین اسی وقت [[حضرت علیؑ]] جو کہ نماز میں رکوع کی حالت میں تھے، نے اپنی چھوٹی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔ سائل آپ کے پاس | احادیث کے مطابق ایک دن کوئی سائل [[مسجد نبوی]] میں داخل ہوا اور وہاں موجود لوگوں سے مدد کی درخواست کی، لیکن کسی نے اسے کچھ نہیں دیا۔ اس موقعے پر سائل نے اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف بلند کر کے خدا سے شکایت کی: خدایا! تو گواہ رہنا کہ میں نے تیرے نبی کے مسجد میں مدد کی درخواست کی پر کسی نے مجھے کچھ نہیں دیا۔ عین اسی وقت [[حضرت علیؑ]] جو کہ نماز میں رکوع کی حالت میں تھے، نے اپنی چھوٹی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔ سائل آپ کے پاس گیا اور آپ کی انگلی سے انگوٹھی اتار لی۔<ref>حاکم حسکانی، شواہدالتنزیل، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۲۰۹-۲۳۹۔</ref> اس واقعے کی تاریخ کو [[سنہ 9 ہجری قمری]] یا [[سنہ 10 ہجری قمری]] ذکر کیا گیا ہے۔{{حوالہ درکار}} [[محمد حسین شہریار]] نے ایک شعر میں اس واقعے کی طرف اشارہ کیا ہے: | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
{{شعر|{{حدیث|برو ای! گدای مسکین در خانه علی زن}} |{{حدیث|که نگین پادشاهی دهد از کرم گدا را}} <ref>[http://ganjoor۔net/shahriar/gozidegh/sh2/ گنجور؛ غزلیات، غزل شمارہ۲۔]</ref> }} | {{شعر|{{حدیث|برو ای! گدای مسکین در خانه علی زن}} |{{حدیث|که نگین پادشاهی دهد از کرم گدا را}} <ref>[http://ganjoor۔net/shahriar/gozidegh/sh2/ گنجور؛ غزلیات، غزل شمارہ۲۔]</ref> }} | ||
{{شعر|اے فقیر! جاؤ علی کا دروازہ کھٹکھٹاؤ|کیونکہ علیؑ اپنے کرم سے بادشاہی کی انگوٹھی سائل کو دے دیتا ہے}} | {{شعر|اے فقیر! جاؤ علی کا دروازہ کھٹکھٹاؤ|کیونکہ علیؑ اپنے کرم سے بادشاہی کی انگوٹھی سائل کو دے دیتا ہے}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
==آیت ولایت کا نزول== | ==آیت ولایت کا نزول== | ||
مفسرین حضرت علیؑ کی طرف سے انگوٹھی کا صدقہ دینے کے واقعے کو [[آیت ولایت]] کا [[شأن نزول]] قرار دیتے ہیں۔<ref>حاکم حسکانی، شواہدالتنزیل، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۲۰۹-۲۳۹۔</ref> [[قاضی ایجی]] کہتے ہیں کہ مفسّرین اس آیت کا حضرت علیؑ کی شأن میں نازل ہونے پر اتفاق نظر رکھتے ہیں؛<ref> ایجی، شرح المواقف، عالم الکتب، ص۴۰۵۔</ref> البتہ [[اہل سنت]] کے بعض تفاسیر میں آیا ہے کہ یہ آیت بعض دوسرے افراد کی شأن میں نازل ہوئی ہے۔<ref> طبری، جامع البیان، ۱۴۰۸ق، ج۱۰، ص۴۲۵۔</ref> | مفسرین حضرت علیؑ کی طرف سے انگوٹھی کا صدقہ دینے کے واقعے کو [[آیت ولایت]] کا [[شأن نزول]] قرار دیتے ہیں۔<ref>حاکم حسکانی، شواہدالتنزیل، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۲۰۹-۲۳۹۔</ref> [[قاضی ایجی]] کہتے ہیں کہ مفسّرین اس آیت کا حضرت علیؑ کی شأن میں نازل ہونے پر اتفاق نظر رکھتے ہیں؛<ref> ایجی، شرح المواقف، عالم الکتب، ص۴۰۵۔</ref> البتہ [[اہل سنت]] کے بعض تفاسیر میں آیا ہے کہ یہ آیت بعض دوسرے افراد کی شأن میں نازل ہوئی ہے۔<ref> طبری، جامع البیان، ۱۴۰۸ق، ج۱۰، ص۴۲۵۔</ref> |