مندرجات کا رخ کریں

"مسیلمہ کذاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:


اسی طرح اس نے اپنے پیروکاروں کیلئے [[شراب]] اور [[زنا]] کو حلال جبکہ [[نماز]] سے سب کو معاف کر دیا لیکن وہ پیغمبر اسلامؐ کے [[نبوت]] کی گواہی دیتا تھا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۷.</ref>
اسی طرح اس نے اپنے پیروکاروں کیلئے [[شراب]] اور [[زنا]] کو حلال جبکہ [[نماز]] سے سب کو معاف کر دیا لیکن وہ پیغمبر اسلامؐ کے [[نبوت]] کی گواہی دیتا تھا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، دارالمعرفہ، ج۲، ص۵۷۷.</ref>
===الٹے معجزات===<!--
===الٹے معجزات===
بر پایہ برخی گزارش‌ہا مسیلمہ می‌خواست برخی از [[معجزات پیامبر اسلام|معجزات پیامبر(ص)]] را تکرار کند اما کارہایش واٰژگونہ می‌شد. او آب دہان خود را در چاہی انداخت آب آن خشک شد. کودکی را نزدش بردند تا برایش دعا کند چون دست بر سرش کشید کچل شد، آب [[وضو|وضویش]] را در باغی ریختند دیگر آنجا گیاہ نرویید، دست بر چشم کسی کشید نابینا شد.<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷ق، ج۶، ص۳۲۷.</ref>
بعض اطلاعات کے مطابق مسیلمہ [[پیغمبر اسلامؐ]] کے بعض معجزات کو تکرار کرنا چاہتا تھا لیکن ہر دفعہ نتیجہ بالکل برعکس نکتا تھا۔ مثلا اس نے کسی کنویں میں اپنا آب دہان پھینکا تو اس کنویں کا پانی خشک ہو گیا۔ کسی بچے کو اس کے پاس لے گیا تاکہ وہ اس کے حق میں دعا کریں، جیسے ہی انہوں نے اس بچے کے سر پر ہاتھ پھیرا وہ بچہ گنجا ہو گیا۔ ان کے [[وضو]] کا پانی کسی باغ میں پھنکا گیا تو وہاں اس کے بعد کوئی سبزہ نہیں اگا۔ کسی کی آنکھ پر ہاتھ پھیرا تو وہ نابینا ہو گیا۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۴۰۷ق، ج۶، ص۳۲۷</ref>
== مرگ==
==وفات==
در سال ۱۲ق<ref> ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۱۹۴.</ref> [[ابوبکر بن ابوقحافہ|ابوبکر]] سپاہی بہ فرماندہی [[خالد بن ولید]] راہی [[یمامہ]] کرد،<ref> ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۴۲۹.</ref> خالد در عقرباء، با مسیلمہ و یارانش جنگید. مسیلمہ در [[ربیع الثانی]] سال ۱۲ق کشتہ شد.<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دارصادر، ج۲، ص۱۳۱.</ref> در کشتن او وحشی بن حرب (قاتل [[حمزہ بن عبدالمطلب|حمزہ]])، [[عبداللہ بن زید بن عاصم]] و [[ابودجانہ]] نقش داشتند.<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۵، ص۹۶</ref> البتہ ہریک از [[وحشی بن حرب|وَحشی بن حرب]]<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۶۶۲.</ref> و عبداللہ بن زید بن عاصم<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۱۴۷.</ref> بہ تنہایی نیز قاتل وی معرفی شدہ‌اند.
سن 12 ہجری قمری<ref> ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۱۹۴.</ref> کو [[ابوبکر بن ابوقحافہ|ابوبکر]] نے [[خالد بن ولید]] کی سربراہی میں [[یمامہ]] کی طرف ایک لشکر بھیجا،<ref> ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۴۲۹.</ref> خالد بن ولید نے عقرباء نامی مقام پر مسیلمہ اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ جنگ کیا۔ مسیلمہ سن 12 ہجری قمری کو [[ربیع الثانی]] کے مہینے میں ہلاک ہوا۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دارصادر، ج۲، ص۱۳۱</ref> ان کو قتل کرنے میں وحشی بن حرب (قاتل [[حمزہ بن عبدالمطلب|حمزہ]] سید الشہداء)، [[عبداللہ بن زید بن عاصم]] اور [[ابودجانہ]] کا کردار نمایاں رہا ہے۔<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۵، ص۹۶</ref> البتہ ان افراد میں سے ہر ایک جدا گانہ طور پر بھی ان کے قاتل کے طور پر معرفی ہوئے ہیں۔<ref>ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۶۶۲،ابن اثیر، اسدالغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۱۴۷</ref>
-->


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
7,303

ترامیم