مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  9 اکتوبر 2017ء
م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 354: سطر 354:
ابن زیاد کے حکم پر عمر سعد نے اپنی فوج کے دس سپاہیوں کے ذریعے امام حسین(ع) اور ان کے با وفا اصحاب کے جنازوں پر گھوڑے دوڑائے گئے جس سے شہداء کے جنازے پایمال ہو گئے۔<ref> الإرشاد، المفید ،ج‏۲،ص۱۱۳، بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۲۰۴؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵؛ مسعودی، مروج‌الذهب، ج۳، ص۲۵۹</ref>
ابن زیاد کے حکم پر عمر سعد نے اپنی فوج کے دس سپاہیوں کے ذریعے امام حسین(ع) اور ان کے با وفا اصحاب کے جنازوں پر گھوڑے دوڑائے گئے جس سے شہداء کے جنازے پایمال ہو گئے۔<ref> الإرشاد، المفید ،ج‏۲،ص۱۱۳، بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۲۰۴؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵؛ مسعودی، مروج‌الذهب، ج۳، ص۲۵۹</ref>


[[اسحاق بن حویہ]]<ref>بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۲۰۴؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵.</ref>، اخنس بن مرثد<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵؛ ابن طاوس، لہوف، ص۱۳۵.</ref> حکیم بن طفیل، عمرو بن صبیح، رجاء بن منقذ عبدی، سالم بن خیثمہ جعفی، واحظ بن ناعم، صالح بن وہب جعفی، ہانی بن ثبیت حضرمی اور اسید بن مالک <ref> ابن طاوس، لهوف، ص۱۳۵.</ref> ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے شہداء کی بدن پر گھوڑے دوڑائے۔
[[اسحاق بن حویہ]]<ref>بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۲۰۴؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵.</ref>، اخنس بن مرثد<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۴۵۵؛ ابن طاوس، لہوف، ص۱۳۵.</ref> حکیم بن طفیل، عمرو بن صبیح، رجاء بن منقذ عبدی، سالم بن خیثمہ جعفی، واحظ بن ناعم، صالح بن وہب جعفی، ہانی بن ثبیت حضرمی اور اسید بن مالک <ref> ابن طاوس، لهوف، ص۱۳۵.</ref> ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے شہداء کے بدن پر گھوڑے دوڑائے۔


=== شہداء کے سروں کی کوفہ اور شام بھیجوانا ===
=== شہداء کے سروں کی کوفہ اور شام بھیجوانا ===
گمنام صارف