confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
*[[روزہ]] کا باطل ہونا: استمناء جس طرح سے بھی ہونا روزہ باطل کرتا ہے اور رمضان کے مہینے میں جان بوجھ کر روزہ باطل کرنے والے پر روزے کی قضا اور کفارہ دونوں واجب ہوتے ہیں۔<ref> جواہر الکلام، ج۱۰، ص۷۹؛ سید مرتضی، انتصار، ص۱۷۸؛ شرایع الاسلام، ج۱، ص۱۷۲</ref> | *[[روزہ]] کا باطل ہونا: استمناء جس طرح سے بھی ہونا روزہ باطل کرتا ہے اور رمضان کے مہینے میں جان بوجھ کر روزہ باطل کرنے والے پر روزے کی قضا اور کفارہ دونوں واجب ہوتے ہیں۔<ref> جواہر الکلام، ج۱۰، ص۷۹؛ سید مرتضی، انتصار، ص۱۷۸؛ شرایع الاسلام، ج۱، ص۱۷۲</ref> | ||
*[[اعتکاف]] کا باطل ہونا: استمناء اگر دن میں واقع ہوجائے تو اعتکاف کو باطل کرتا ہے۔<ref> تذکرة الفقہاء، ج۶، ص۲۵۷</ref> | *[[اعتکاف]] کا باطل ہونا: استمناء اگر دن میں واقع ہوجائے تو اعتکاف کو باطل کرتا ہے۔<ref> تذکرة الفقہاء، ج۶، ص۲۵۷</ref> | ||
*[[احرام|مُحرِم]] کا استمناء کرنا حرام اور کفارے کا باعث ہے۔<ref>ابن حمزہ، وسیلہ، ص۱۵۸؛ تذکرة الفقہا، ج۷، ص۳۸۱</ref> اور اس کا کفّارہ ایک اونٹ ہے۔<ref>ایضاح الترددات الشریع، ج۱، ص۲۳۱</ref>،لیکن اگر یہ کام مشعر الحرام میں وقوف سے پہلے ہو تو کیا اس سے حالیہ حج باطل ہوجائے گی، یعنی ابھی کی حج کو آخر تک | *[[احرام|مُحرِم]] کا استمناء کرنا حرام اور کفارے کا باعث ہے۔<ref>ابن حمزہ، وسیلہ، ص۱۵۸؛ تذکرة الفقہا، ج۷، ص۳۸۱</ref> اور اس کا کفّارہ ایک اونٹ ہے۔<ref>ایضاح الترددات الشریع، ج۱، ص۲۳۱</ref>،لیکن اگر یہ کام مشعر الحرام میں وقوف سے پہلے ہو تو کیا اس سے حالیہ حج باطل ہوجائے گی، یعنی ابھی کی حج کو آخر تک پہنچائے اور اگلے سال پھر سے حج بجا لائے یا نہیں اس میں اختلاف ہے۔<ref> ابن حمزہ: عمرہ مفردہ میں استمنا عمرہ باطل کرنے کا سبب بنتا ہے اور اس پر قضا اور کفارہ دونوں ہیں، ابن حمزہ، الوسیلہ، ص۱۵۹؛ العروة الوثقی،ج۱، ص۶۴۲، ج۲۰، ص۳۶۷۳۶۹</ref>بعض نے اس مسئلے میں توقف کر کے کوئی فتوای نہیں دیا ہے۔<ref> ذخیرة المعاد، ص۶۱۹</ref> | ||
==ثابت کرنے کا طریقہ اور سزا== | ==ثابت کرنے کا طریقہ اور سزا== |