مندرجات کا رخ کریں

"استمناء" کے نسخوں کے درمیان فرق

20 بائٹ کا ازالہ ،  14 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{الگو:کتاب‌شناسی ناقص}} {{احکام}} {{مقاله توصیفی فقهی}} '''استمناء''' کا مطلب یہ ہ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{الگو:کتاب‌شناسی ناقص}}
{{زیر تعمیر}}
{{احکام}}
{{احکام}}
{{مقاله توصیفی فقهی}}
{{فقہی توصیفی مقالہ}}
'''استمناء''' کا مطلب یہ ہے کہ انسان جماع اور ہمبستری کے علاوہ کسی اور طریقے سے اپنی [[منی]] خارج کرے۔ اور استمنا کی دو صورتیں ہیں یا [[حرام]] ہے یا حلال۔ بعض علما نے استمنا کو گناہ کبیرہ قرار دیا ہے کہ جس کے بارے میں [[احادیث]] میں منع ہوئی ہے۔ استمنا کی سزا [[تعزیر]] ہے اور اس کی مقدار کو حاکم شرع معین کرتا ہے۔ استمنا سے [[غسل جنابت]] [[واجب]] ہوتا ہے اور ماہ [[رمضان]] میں ایسا کرنے سے [[روزہ]] باطل ہوتا ہے۔
'''استمناء''' کا مطلب یہ ہے کہ انسان جماع اور ہمبستری کے علاوہ کسی اور طریقے سے اپنی [[منی]] خارج کرے۔ اور استمنا کی دو صورتیں ہیں یا [[حرام]] ہے یا حلال۔ بعض علما نے استمنا کو گناہ کبیرہ قرار دیا ہے کہ جس کے بارے میں [[احادیث]] میں منع ہوئی ہے۔ استمنا کی سزا [[تعزیر]] ہے اور اس کی مقدار کو حاکم شرع معین کرتا ہے۔ استمنا سے [[غسل جنابت]] [[واجب]] ہوتا ہے اور ماہ [[رمضان]] میں ایسا کرنے سے [[روزہ]] باطل ہوتا ہے۔


سطر 12: سطر 12:
در احادیث چندی از استمناء نهی شده است، ابن احادیث در [[وسائل الشیعه]] ذیل باب تحریم استمناء آمده‌اند.<ref> وسائل الشیعه، ج۲۰، ص۳۵۲-۳۵۵؛ مستدرک، ۱۴، ص۳۵۶</ref> همچنین بنابر روایتی کسی که استمناء کند خدا به او نظر نمی‌کند.<ref> وسائل الشیعه، ج۲۰، ص۳۵۴-۳۵۵؛ عَنْ أَبِی بَصِیرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِاللَّهِ(ع) یقُولُ ثَلَاثَةٌ لَا یکلِّمُهُمُ اللَّهُ یوْمَ الْقِیامَةِ وَ لَا ینْظُرُ إِلَیهِمْ وَ لَایزَکیهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ النَّاتِفُ شَیبَهُ وَ النَّاکحُ نَفْسَهُ وَ الْمَنْکوحُ فِی دُبُرِهِ</ref>
در احادیث چندی از استمناء نهی شده است، ابن احادیث در [[وسائل الشیعه]] ذیل باب تحریم استمناء آمده‌اند.<ref> وسائل الشیعه، ج۲۰، ص۳۵۲-۳۵۵؛ مستدرک، ۱۴، ص۳۵۶</ref> همچنین بنابر روایتی کسی که استمناء کند خدا به او نظر نمی‌کند.<ref> وسائل الشیعه، ج۲۰، ص۳۵۴-۳۵۵؛ عَنْ أَبِی بَصِیرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِاللَّهِ(ع) یقُولُ ثَلَاثَةٌ لَا یکلِّمُهُمُ اللَّهُ یوْمَ الْقِیامَةِ وَ لَا ینْظُرُ إِلَیهِمْ وَ لَایزَکیهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ النَّاتِفُ شَیبَهُ وَ النَّاکحُ نَفْسَهُ وَ الْمَنْکوحُ فِی دُبُرِهِ</ref>


== استمناء حرام و استمناء حلال ==
== حلال اور حرام استمناء==
استمناء را می‌توان به دو صورت حرام و حلال تقسیم کرد. به فتوای برخی از [[فقیهان]] شیعه اگر استمناء توسط همسر و کنیز باشد حلال و در غیر این صورت حرام است. و بعضی آن را جزء [[گناهان کبیره]] دانسته‌اند.<ref> مستمسک العروة، ج۶، ص ۱۰۶۱۰۹؛ بحارالانوار، ج۱۰۱، ص۳۰</ref> از سوی دیگر به نظر برخی دیگر از فقیهان شیعه استمناء با دست کنیز و همسر نیز حرام است.<ref> جواهرالکلام، ج۱۰، ص۱۴۷؛ الحدائق الناضرة، ج۸، ص۲۷۹</ref><ref> تذکرة الفقها(تک جلدی)، ص۵۷۷</ref>
استمناء کو حلال اور حرام دو صورتوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ بعض شیعہ فقہا کے مطابق بیوی یا کنیز کے ذریعے سے استمنا کرے کو حلال اور اس کے علاوہ حرام ہے۔ اور بعض نے تو اسے گناہ کبیرہ قرار دیا ہے۔<ref> مستمسک العروة، ج۶، ص ۱۰۶۱۰۹؛ بحارالانوار، ج۱۰۱، ص۳۰</ref>جبکہ دوسری طرف بعض شیعہ فقہا کے مطباق کنیز یا بیوی کے ہاتھ کے ذریعے استمنا کرنا بھی حرام ہے۔<ref> جواهرالکلام، ج۱۰، ص۱۴۷؛ الحدائق الناضرة، ج۸، ص۲۷۹</ref><ref> تذکرة الفقها(تک جلدی)، ص۵۷۷</ref>


== آثار و نتایج فقهی ==
== فقہی آثار اور نتائج==
* [[جنابت]]: استمناء موجب جنابت است که آثاری را، مانند [[وجوب|وجوب]] [[غسل]] و حرمت مسّ کلمات [[قرآن]] را دارد.
* [[جنابت]]: استمناء موجب جنابت است که آثاری را، مانند [[وجوب|وجوب]] [[غسل]] و حرمت مسّ کلمات [[قرآن]] را دارد.
*بطلان [[روزه]]: استمناء حتّی به نحو حلال، موجب بطلان روزه است و بر بطلان عمدی روزه ماه رمضان، قضا و کفّاره مترتّب می‌شود.<ref> جواهر الکلام، ج۱۰، ص۷۹؛ سید مرتضی، انتصار، ص۱۷۸؛ شرایع الاسلام، ج۱، ص۱۷۲</ref>
*بطلان [[روزه]]: استمناء حتّی به نحو حلال، موجب بطلان روزه است و بر بطلان عمدی روزه ماه رمضان، قضا و کفّاره مترتّب می‌شود.<ref> جواهر الکلام، ج۱۰، ص۷۹؛ سید مرتضی، انتصار، ص۱۷۸؛ شرایع الاسلام، ج۱، ص۱۷۲</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096

ترامیم