مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن مسکان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:


==صحابی امام کاظم==
==صحابی امام کاظم==
{{اصحاب اجماع}}
ان کی زندگی کے بارے میں بہت کم اطلاعات میسر ہیں۔ ان کے سلسلہ میں تنہا واضح امر یہ ہے کہ وہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام]] کے [[صحابی]] تھے اور [[نجاشی]] کے مطابق، ابن مسکان نے امام کاظم ؑ کی [[امامت]] کے زمانہ میں وفات پائی ہے۔<ref>نجاشی، رجال، ص۲۱۵</ref>  
ان کی زندگی کے بارے میں بہت کم اطلاعات میسر ہیں۔ ان کے سلسلہ میں تنہا واضح امر یہ ہے کہ وہ [[امام موسی کاظم علیہ السلام]] کے [[صحابی]] تھے اور [[نجاشی]] کے مطابق، ابن مسکان نے امام کاظم ؑ کی [[امامت]] کے زمانہ میں وفات پائی ہے۔<ref>نجاشی، رجال، ص۲۱۵</ref>  
بعض نے ان کا شمار [[امام صادق ؑ]] کے [[اصحاب]] میں کیا ہے۔ البتہ یہ مسئلہ مورد اختلاف ہے۔ اس لئے کہ ایک طرف تو [[ابن فضال]]<ref>رجوع کریں: الاکمال،ج ۷، ص۲۵۷</ref>، [[برقی]]<ref>برقی، الرجال،ص ۲۲</ref> اور [[شیخ طوسی]]<ref>طوسی، رجال، ص۲۶۴</ref> نے انہیں [[امام جعفر صادق ؑ]] کے اصحاب میں شمار کرتے ہیں اور منابع حدیثی [[شیعہ]] میں امام صادق ؑ کی روایات میں ان کا نام کثرت سے دیکھنے میں آتا ہے اور ان میں سے بعض روایات میں بلا واسطہ امام سے نقل ہونے کی تصریح ہوئی ہے۔<ref>نمونہ کے طور پر رجوع کریں: التوحید، ص۱۳۷</ref> تو دوسری طرف [[نجاشی]]<ref>نجاشی،الرجال، ص۲۱۴</ref> ان کے امام صادق ؑ سے روایت نقل کرنے کو ثابت نہیں مانتے ہیں اور انہیں فقط امام کاظم ؑ کے راویوں میں شمار کرتے ہیں اور عیاشی نے بھی [[یونس بن عبد الرحمن]] (صحابی امام کاظم) سے نقل کیا ہے کہ اس کے باوجود کہ ابن مسکان نے امام صادقؑ سے ان کے بہت سے اقوال نقل کئے ہیں۔ انہوں نے امام سے فقط ایک [[حدیث]] سماع کی ہے۔<ref>رجوع کریں: طوسی، اختیار، ص۳۸۲-۳۸۳</ref>
بعض نے ان کا شمار [[امام صادق ؑ]] کے [[اصحاب]] میں کیا ہے۔ البتہ یہ مسئلہ مورد اختلاف ہے۔ اس لئے کہ ایک طرف تو [[ابن فضال]]<ref>رجوع کریں: الاکمال،ج ۷، ص۲۵۷</ref>، [[برقی]]<ref>برقی، الرجال،ص ۲۲</ref> اور [[شیخ طوسی]]<ref>طوسی، رجال، ص۲۶۴</ref> نے انہیں [[امام جعفر صادق ؑ]] کے اصحاب میں شمار کرتے ہیں اور منابع حدیثی [[شیعہ]] میں امام صادق ؑ کی روایات میں ان کا نام کثرت سے دیکھنے میں آتا ہے اور ان میں سے بعض روایات میں بلا واسطہ امام سے نقل ہونے کی تصریح ہوئی ہے۔<ref>نمونہ کے طور پر رجوع کریں: التوحید، ص۱۳۷</ref> تو دوسری طرف [[نجاشی]]<ref>نجاشی،الرجال، ص۲۱۴</ref> ان کے امام صادق ؑ سے روایت نقل کرنے کو ثابت نہیں مانتے ہیں اور انہیں فقط امام کاظم ؑ کے راویوں میں شمار کرتے ہیں اور عیاشی نے بھی [[یونس بن عبد الرحمن]] (صحابی امام کاظم) سے نقل کیا ہے کہ اس کے باوجود کہ ابن مسکان نے امام صادقؑ سے ان کے بہت سے اقوال نقل کئے ہیں۔ انہوں نے امام سے فقط ایک [[حدیث]] سماع کی ہے۔<ref>رجوع کریں: طوسی، اختیار، ص۳۸۲-۳۸۳</ref>


==مقام حدیثی و آثار==
==مقام حدیثی و آثار==
 
{{اصحاب اجماع}}
ابن مسکان کے سلسلہ میں جو بات مسلم ہے وہ [[امامیہ]] ماہرین علم رجال کی طرف سے ان کی توثیق اور [[اصحاب اجماع]] میں ان کا شمار کرنا ہے۔<ref>اختیار معرفہ الرجال، ص۳۷۵؛ فہرست، ص۱۹۶؛ رجال، ص۲۶۴</ref>
ابن مسکان کے سلسلہ میں جو بات مسلم ہے وہ [[امامیہ]] ماہرین علم رجال کی طرف سے ان کی توثیق اور [[اصحاب اجماع]] میں ان کا شمار کرنا ہے۔<ref>اختیار معرفہ الرجال، ص۳۷۵؛ فہرست، ص۱۹۶؛ رجال، ص۲۶۴</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,571

ترامیم