مندرجات کا رخ کریں

"محمد حسن نجفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 105: سطر 105:


==صاحب جواہر کے بعد مرجعیت==
==صاحب جواہر کے بعد مرجعیت==
رجب ۱۲۶۶ھ کو صاحب جواہر کی بیماری شدید ہوگئی، نجف کے بزرگ علماء، صاحب جواہر کی دعوت پر ان کے گھر پر جمع ہوئے۔ صاحب جواہر ملا مرتضی کو بھی بلانے کا حکم کرتے ہیں اور اس مجلس میں صاحب جواہر ملا مرتضی کی طرف دیکھتے ہوئے وصیت کرتے ہیں:
رجب ۱۲۶۶ ھ میں صاحب جواہر کی بیماری شدید ہوگئی، نجف کے بزرگ علماء، صاحب جواہر کی دعوت پر ان کے گھر پر جمع ہوئے۔ صاحب جواہر ملا مرتضی کو بھی بلانے کا حکم کرتے ہیں اور اس مجلس میں صاحب جواہر ملا مرتضی کی طرف دیکھتے ہوئے وصیت کرتے ہیں:
:: وہ دینی امور جو مجھ سے مربوط تھے اپنے بعد آپ کے سپرد کرتا ہوں اور یہ الہی امانت آپ کے سپرد کرتا ہوں اور میرے بعد آپ شیعوں کے [[مرجع تقلید]] ہیں۔<ref>آل محبوبہ، ماضی النجف، ج۲، ص۱۳۴۔</ref>
:: وہ دینی امور جو مجھ سے مربوط تھے اپنے بعد آپ کے سپرد کرتا ہوں اور یہ الہی امانت آپ کے سپرد کرتا ہوں اور میرے بعد آپ شیعوں کے [[مرجع تقلید]] ہیں۔<ref>آل محبوبہ، ماضی النجف، ج۲، ص۱۳۴۔</ref>
محمدرضا مظفر اس مرجعیت کے منتقل کرنے کے بارے میں لکھتے ہیں کہ« جب مجلس میں داخل ہوا تو اس وقت ملا مرتضی تھے اور مجلس سے نکلتے ہوئے [[شیخ مرتضی انصاری]] بن کر نکلے» اور ان کا گمان تھا کہ صاحب جواہر نے شیخ مرتضی انصاری کو اگرچہ بعض سرشناس افراد کی نسبت ناشناختہ تھے لیکن اعلمیت اور تقوی کی وجہ سے ان کو [[مرجع تقلید|مرجعیت]] تک پہنچادیا۔»<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج۱، ص۱۹۔</ref>
محمدرضا مظفر اس مرجعیت کے منتقل کرنے کے بارے میں لکھتے ہیں کہ« جب مجلس میں داخل ہوا تو اس وقت ملا مرتضی تھے اور مجلس سے نکلتے ہوئے [[شیخ مرتضی انصاری]] بن کر نکلے» اور ان کا گمان تھا کہ صاحب جواہر نے شیخ مرتضی انصاری کو اگرچہ بعض سرشناس افراد کی نسبت ناشناختہ تھے لیکن اعلمیت اور تقوی کی وجہ سے ان کو [[مرجع تقلید|مرجعیت]] تک پہنچادیا۔»<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج۱، ص۱۹۔</ref>
گمنام صارف