صارف:Waziri/تختہ مشق 3

ویکی شیعہ سے

حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر لاہور

جامعتہ المنتظر لاہور پاکستان کے شہر لاہور میں واقع شیعہ دینی درسگاہ ہے جس کی بنیاد سنہ 1954ء میں رکھی گئی۔ شروع میں محمد طفیل نے لاہور موچی دروازہ میں حسینہ ہال کے نام سے ایک ہال کرایے پر لیا۔ سنہ 1956ء میں یہ ادارہ رجسٹرڈ کرایا گیا۔ سنہ 1958ء میں ایک عمارت محلہ داراشکوہ میں خریدی گئی مگر محکمہ اوقاف سے تنازعہ کی بنا پر استعمال میں نہ لائی جا سکی۔ دسمبر 1960ء میں دارالشریعہ وسن پورہ 32 ہزار روپے میں خریدا گیا۔ 1965ء میں جامعتہ المنتظر ٹرسٹ تشکیل پائی۔ 1969ء میں سید محمد حسین نقوی، شیخ غلام حسین اور محمد عباس مرزا کی کاوشوں سے حسینی ٹرسٹ ماڈل ٹاؤن نے ایچ بلاک ماڈل ٹاؤن میں 21 کنال سے زائد رقبہ جامعتہ المنتظر کے لئے وقف کیا۔ اس طرح دونوں ٹرسٹ، باہمی انضمام سے خدمت دین و تعلیمات اہلبیت کی نشر و اشاعت کے لئے یکجا ہو گئے۔

تاسیس

حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر کی تاسیس 1954ء میں ہوئی ۔ شروع میں لاہور موچی دروازہ میں حسینہ ہال کے نام سے ایک سو روپے ماہوار کرایے پر ایک مکان حاصل کیا گیا۔ 1956 ء میں یہ ادارہ باقاعدہ رجسٹرڈ کرایا گیا۔ 1958 ء میں ایک عمارت محلہ داراشکوہ میں خریدی گئی مگر محکمہ اوقاف سے تنازعہ کی بنا پر استعمال میں نہ لائی جا سکی۔ دسمبر 1960 ء میں دارالشریعہ وسن پورہ 32 ہزار روپے میں خریدا گیا۔ 1965 ء میں جامعتہ المنتظر ٹرسٹ تشکیل پائی۔ 1969ء کو خان بہادر سید محمد حسین نقوی، حاجی غلام حسین اور محمد عباس مرزا کی کاوشوں سے حسینی ٹرسٹ ماڈل ٹاؤن نے ایچ بلاک ماڈل ٹاؤن میں 21 کنال سے زائد رقبہ جامعتہ المنتظر کے لئے وقف کیا اس طرح دونوں ٹرسٹ کے باہمی انضمام سے موجودہ ادارہ جامعہ المنتظر وجود میں آگیا۔[1]

بانی

علی مسجد

علی مسجد جامعہ المنتظر کے اندر واقع ہے جس میں چہاردہ معصومین علیھم السلام کے ایام کی مناسبت سے مجالس عزا اور محافل میلاد کے ساتھ دیگر قومی اور مذہبی اجتماعات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ نماز جمعہ، نماز عیدین اور ایام عزاداری میں شریک ہونے والے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اگست 2000ء میں توسیع کی گئی اور سنہ 2004 ء میں مسجد کا ہال بھی دو منزلہ کر دیا گیا، اس کے بعد بیک وقت کئی ہزار افراد کے نماز ادا کرنے اور بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس مسجد میں نماز جمعہ اور اعتکاف وغیرہ کے لئے خواتین بھی شرکت کرتی ہیں۔ جامعہ ھذا کے طلباء مسجد میں مطالعہ اور مباحثہ بھی کرتے ہیں۔

المنتظر لائبریری

جامعة المنتظر لاہو میں "المنتظر لائبریری" کے نام سے ایک لائیبریری بھی ہے۔ لائیبریری کا ہال جامعہ ھذا میں واقع علی مسجد کی چھت کے ساتھ بالائی منز ل پر واقع ہے ۔ ہال کے دروازوں کے ساتھ کیٹا لاگ موجود ہے جن میں مختلف موضوعات پر مشتمل کارڈ موجود ہیں ۔ قارئین بڑی آسانی کے ساتھ کیٹا لاگ دیکھ کر اپنی پسند کی کتاب حاصل کر سکتے ہیں ۔


المنتظر کیسٹ لائبریری

جامعة المنتظر کی دوسری منزل پر کتب لائبریری کے ساتھ ایک کیسٹ لائبریری بھی بنائی گئی ہے جس میں جدید کمپیوٹر ،TV ،VCR اور ٹیپ ریکارڈر کے ساتھ مختلف موضوعات پر تقریباً 12ہزار کے قریب آڈیو اور ویڈیو کیسٹوں اور سی ڈیز کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ کیسٹ لائبریری میں اسلامی علوم کے دروس جیسے نحو، صرف، منطق، اصول، فقہ، فلسفہ، بلاغت، رجال، عقاید کے ساتھ قرآن کریم کی تفسیر، ترجمہ اور مختلف مشہور قاریوں کی تلاوت پر مشتمل کیسٹیں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ مختلف علماء اور ذاکرین کی مجالس و محافل، جامعہ ھذا میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبے اور درس اخلاق کی بھی کیسٹیں اس لائبریری میں موجود ہیں۔

المنتظر فری ڈسپنسری

جامعہ میں رہائش پذیر استاتذہ کرام، طلاب اور اہل محلہ کے لئے علی مسجد و امام بارگاہ کے باہر”المنتظر فری ڈسپنسری” قائم ہے جس میں روزانہ شام کے وقت دو گھنٹے طبی سہولیات دستیاب ہیں۔ اس ڈسپنسری میں معیاری ادویات محض دس روپے کی پرچی پرمہیا کی جاتی ہیں۔

عزاء خانہ فاطمیہ

علی مسجد سے ملحقہ یہ عزاء خانہ خواتین کے لئے بنایا گیا ہے۔ یہاں پر پہلی محرم سے لے کر 8 ربیع الاول تک عزاداری ہوتی ہے جس میں خواتین عالمہ و ذاکرہ خطاب کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ دوران سال دیگر مناسبتوں کے حوالے سے بھی عزاداری و جشن کی محافل منعقد ہوتی ہیں۔ علی مسجد کے ساتھ ملحقہ نیا تعمیر شدہ اضافی ہال، عزاء خانہ فاطمیہ کے ساتھ ملحق ہے جس سے اس عزاخانے کی گنجائش اور خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔

دارالافتاء

مقامی مومنین کے علاوہ اندرون و بیرون ملک سے پوچھے جانے والے شرعی مسائل کا بروقت جواب دینے کے لئے جامعہ المنتظر میں ایک دارالافتاء بھی قائم کیا گیا ہے جس سے روزانہ مختلف ذرایع سے رابطہ کرنے والوں کے شرعی مسائل کا حل بھی بیان کیا جاتا ہے۔

شعبہ تبلیغات

جامعۃ المنتظر میں ایک شعبہ تبلیغی امور سے مختص ہے جس کے تحت بوقت ضرورت بالعموم جبکہ رمضان المبارک اور محرم الحرام میں بالخصوص سینئر طلباء تبلیغی امور کی انجام دہی کےلئے ملک کے مختلف حصوں میں بھیجے جاتےہیں۔

شعبہ تالیف و تصنیف

جامعہ ھذا کے تعاون سے متعدد کتابیں شائع کی گئیں ہیں۔ اس شعبے کے توسط سے سنہ 1999ء میں اعمال، ادعیہ و زیارات وغیرہ کی مشہور کتاب مفاتیح الجنان کا مکمل اردو ترجمہ شائع ہوا ہے جناب آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی مدظلہ العالی کا گراں قدر علمی کارنامہ ہے۔ 2009 ء سے اس شعبہ کا نام “دارالتحقیق والتالیف ” قرار دیا گیا ہے۔ جس کے زیر اہتمام جامعہ کے فاضل استاد جناب مولانا ڈاکٹر سید محمد نجفی کی متعدد، مفید و گراں قدر تصانیف و تراجم شائع کئے گئے ہیں۔

درس خارج

جامعتہ المنتظر کے سربراہ آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی مدظلہ العالی نے 1998 ء میں باضابطہ طور پر درس خارج کی تدریس کا آغاز کیا۔ اصول کا دورہ چند سال قبل مکمل ہوا جبکہ فقہ کا جاری ہے۔

تجہیز و تکفین میت

جامعہ ھذا میں ائرکنڈیشنڈ سہولیات سے آراستہ غسال خانہ برائے میت موجود ہے جس میں میت کے لئے مفت کفن کے علاوہ ایمبولینس کی خدمات بھی فراہم کیجاتی ہے۔

کاروان حج

جامعۃ المنتظر کی طرف سے عازمین حج کی راہنمائی کیلئے 1984ء میں‌ حج کاروان تشکیل دیا گیا جس میں جامعہ کے مرحوم استاد جناب حجۃ الاسلام مولانا سید محمد عباس نقوی ایک طویل عرصہ تک خدمات انجام دیتے رہے اور ان کے معاون کے طور پر جناب حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد افضل حیدری صاحب بھی زحمت کرتے رہے۔ مولانا سید محمد عباس نقوی کی رحلت کے بعد جناب مولانا محمد افضل حیدری صاحب ’’ کاروان حج جامعۃ المنتظر ‘‘کے مسئول کے طور پر عازمین حج کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ فقہی مسائل و مناسک حج میں‌راہنمائی کے ساتھ ساتھ سفر ،رہائش و طعام کے لحاظ سے اس کاروان نے عازمین حج کو ہمیشہ مطمئن کیا ہے ۔ جامعۃ المنتظر حج،عمرہ پرائیویٹ لمیٹیڈ۔

مصباح القرآن ٹرسٹ

قرآنی تعلیمات سے آگاہی کے لئے محسن ملت مولانا سید صفدر حسین نجفی نے سیٹھ نوازش علی صاحب کے تعاون سے سنہ 1985ء میں‌ ادارہ مصباح القرآن قائم کیا۔ ۔مصباح القرآن ٹرسٹ کے قیام کا اصل مقصد اردو زبان میں تفسیر قرآن اور قرآنیات کی کتب کی اشاعت کے ذریعے قرآن فہمی کو آسان بنانا اور معانی و مفاہیم کو سادہ عام فہم زبان میں‌لوگوں تک پہنچانا ہے۔ مصباح القرآن کا آغاز تفسیر نمونہ کے ترجمے سے ہوا۔ فارسی زبان میں 27 جلدوں پر مشتمل اس کتاب کا علامہ سید صفدر حسین نجفی نے اردو زبان میں ترجمہ کے ساتھ ساتھ مشکل الفاظ وضاحت اور مختلف ضمنی موضوعات کی تشریح مربوطہ روایات کی روشنی میں تاریخی حوالوں سے مزین کرکے جدید علوم کے موضوعات کی بحثوں‌سے آراستہ کیا۔

ماہنامہ المنتظر

صاحبان فکر کی تسکین کے لیے ماہنامہ المنتظر کے نام سے ایک ماہنامہ شایع کیا جاتا ہے جسے ہر ماہ، اندرون و بیرون ملک اراکین کے گھر و دفتر تک پہنچایا جاتا ہے۔ ملک بھر کے چار سو سے زائد مدارس کو وفاق المدارس کی طرف سے بلا قیمت بھیجا جاتا ہے۔

شارٹ کورسز

ہر سال موسم گرما کی تعطیلات میں سکولوں اور کالجوں کے طلباء کے لئے اسلام شناسی کا شارٹ کورس منعقد کیا جاتاہے۔لاہور کے مقامی طلباء و طالبات کی راہنمائی کے لئے ہر اتوار کو دوگھنٹے کا اسلام شناسی کا پروگرام منعقد کیا جاتا ہے جس میں‌جامعہ کے استاد اور شعبہ طالبات کی معلمات الگ الگ کلاسوں میں معارف اسلامی کی تعلیم دیتے ہیں۔

اسوه ایجوکیشن سسٹم

اسوا ایجوکیشن سسٹم جابر بن حیان ٹرسٹ کا ایک ذیلی ادارہ ہے جو شیخ محسن نجفی کی سرپرستی میں 1994ء سے پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم کے میدان میں اپنا مشن انجام دے رہا ہے۔ اس سسٹم کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں قائم اداروں کی مجموعی تعداد 72 ہے جن میں سے بلتستان میں 20 ، گلگت میں 5، کرم ایجنسی میں 9، بنگش میں 14، مرکزی علاقے میں 18، کشمیر میں 3، ہزارہ ریجن میں 2 اور سندھ ریجن میں 1 ادارہ قائم ہے۔ اسوہ ایجوکیشن سسٹم

اسوہ سسٹم کے تحت قائم بعض اداروں کا مختصر تعارف:

اسوا کالج اسلام آباد

اسوا کالج اسلام آباد مارچ 2003 میں قائم ہوا۔ یہ کالج اسلام آباد سے تقریباً 25 کلومیٹر دور سہالہ میں ایک خوبصورت وادی میں واقع ہے جو تعلیمی سرگرمیوں کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک رہائشی کیڈٹ کالج ہے جو قومی شہرت کے حامل تعلیمی ادارے کے لیے درکار تمام جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ ہے۔

کالج کیمپس ایک خوبصورت کمپلیکس میں 5 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس کا نام "سیف علی نقوی ایجوکیشنل کمپلیکس" ہے جس میں تین کثیر المنزلہ عمارتیں ہیں۔ کالج جب سے قائم ہوا ہے شاندار تعلیمی نتائج حاصل کر رہا ہے جس میں سال 2007 کے سیکنڈری سکول سرٹیفکیٹ امتحان میں پہلی پوزیشن بھی شامل ہے۔ اسوہ کالج اسلام آباد

اسوا کالج چکوال

یہ کالج جولائی 2008 میں قائم کیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر اس نے چکوال میں ایک کرائے کی عمارت میں ڈیرہ ڈالا تھا اور بعد ازاں اپریل 2009 میں چکوال سے 20 کلومیٹر دور دڈیال میں اپنے موجودہ مقام پر منتقل ہو گیا تھا۔ یہ اسوا کالج اسلام آباد کی طرح ایک رہائشی ادارہ ہے جو معیار کی فراہمی کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ چکوال اور گردونواح کے طلباء کو تعلیم جبکہ دیگر علاقوں کے طلباء کی بڑی تعداد کو بھی اس میں جگہ دی گئی ہے۔ کالج کیمپس دو اہم بلاکس پر مشتمل ہے، اکیڈمک اور ہاسٹل بلاک کے ساتھ ساتھ ایک خوبصورت مسجد اور دیگر عمارتیں شامل ہیں۔ اسوہ کالج چکوال

اسوا پبلک سکول اینڈ کالج فار بوائز سکردو

یہ کالج 1995 میں اسکردو میں اسوا ایجوکیشن سسٹم کی طرف سے جونیئر پبلک اسکول کے طور پر قائم کیے جانے والے اہم تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے جو 2006 میں ثانوی سطح تک پہنچا۔ اس کا کالج سیکشن اسی سال ایک آزاد ادارے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ دونوں حصوں کو 2009 میں ایک ساتھ ملایا گیا اور مشترکہ ادارے کا نام اسوا پبلک اسکول اینڈ کالج فار بوائز رکھا گیا۔

یہ کالج اسکردو شہر کے عین وسط میں واقع 10 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ کالج کمپلیکس دو بلاکس پر مشتمل ہے۔ پرانا بلاک 1996 میں تعمیر ہوا جبکہ نیا بلاک 2006 میں مکمل ہوا۔ حال ہی میں فرینڈز ایجوکیشنل اینڈ میڈیکل ٹرسٹ کراچی کے تعاون سے کالج کو جدید ترین تعلیمی انفراسٹرکچر سے آراستہ کیا گیا ہے۔اسوہ کالج چکوال

اسوا پبلک سکول اینڈ کالج فار گرلز سکردو

1995 میں قائم ہونے والے ادارے نے 2006 میں سیکنڈری اسکول کا درجہ حاصل کیا۔ ابتدائی طور پر اسے کرائے کی عمارت میں قائم کیا گیا تھا اور بعد میں اسے اپنی موجودہ عمارت میں منتقل کر دیا گیا جہاں ضروریات کے مطابق مزید تعمیرات جاری ہیں۔

اس کالج کو فرینڈز ایجوکیشنل ٹرسٹ کراچی کے تعاون سے تمام جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔ کالج کی سطح پر اپ گریڈیشن کے آغاز میں ہی یہ ادارہ اچھی طرح سے سامنے آیا ہے اور اس نے بہترین نتائج دیے ہیں۔اسوہ کالج چکوال

بنت الہدی حفظ القرآن گرلز ماڈل سکول، سکردو

بنت الہدی حفظ القرآن گرل ماڈل سکول سنہ 2006ء میں شیخ محسن علی نجفی کی سرپرستی میں بلتستان کے صدر مقام سکردو میں قائم کیا گیا ہے۔ بنت الہدی حفظ القرآن گرلز ماڈل سکول سکردو

اسوا انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن

اسلام آباد میں جابر بن حیان ٹرسٹ کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔ یہ ادارہ پاکستان کے تمام صوبوں بالخصوص فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں تعلیم، صحت اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس کی بنیادی توجہ تعلیم پر ہے۔اسوہ انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن

جامعہ الکوثر

محسن علی نجفی کی سرپرستی میں چلنے والے تعلیمی اداروں میں سے ایک جامعۃ الکوثر ہے جس کی بنیاد الخوئی فاؤنڈیشن نے 1992ء میں رکھی ۔ یہ ادارہ پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں واقع ہے۔ سنہ 2002ء میں جامعہ ھذا نے اپنی علمی و تعلیمی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کیا۔ جامعہ الکوثر میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تکنیکی بنیادوں پر عصری تعلیم کی بھی سہولیت موجود ہے۔الکوثر یونیورسٹی اسلام آباد

کوثر کالج برائے خواتین

کوثر کالج برائے خواتین ایک رہائشی کالج ہے جس میں اسلامی علوم اور جدید تعلیم (ایف ایس سی اور اے لیولز پر مشتمل) کی سہولت موجود ہے۔ یہ ادارہ سنہ 2011ء کو قائم ہوا۔ اس ادارے میں غیر ملکی طلباء کو بھی داخلہ دیا جاتا ہے۔ کوثر کالج برائے خواتین درج ذیل محکموں کے ساتھ منسلک ہے:

  • پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز رجسٹریشن اتھارٹی اسلام آباد
  • فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد
  • برٹش کونسل برائے یونیورسٹی آف کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامینیشن

اس کے علاوہ اس ادارے نے تمام متعلقہ وزارتوں کے ساتھ رابطے کے ذریعے خواہشمند طلباء کی رہنمائی کے لیے ایک ایس او پی بنایا ہے اور ان کے داخلے کو ممکن بنانے کے لیے ایسے معاملات کی پیروی کے لیے ایک ورک پلان تیار کیا گیا ہے۔

مینجمنٹ سائنسز کالج چنیوٹ

چنیوٹ میں مینجمنٹ سائنس کالج کا قیام دور دراز علاقوں کے طلباء کو پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی کی طرف ایک قدم ہے اور اس طرح انہیں اپنی مستقبل کی زندگی کے لیے ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ یہ ادارہ ڈگری کے لیے ورچوئل یونیورسٹی لاہور سے منسلک ہے۔

پیرامیڈیکل کالج چنیوٹ

جابر بن حیان ٹرسٹ کے اہم مقاصد میں سے ایک صحت عامہ کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے ۔ اس مقصد کے لئے میڈیکل کالجوں کا قیام اس کی ابتدائی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔ پہلے قدم کے طور پر چنیوٹ میں پیرامیڈیکل کالج کے ساتھ ساتھ تمام ضروری سہولیات سے آراستہ 25 بستروں کا ہسپتال بھی قائم کیا گیا ہے جو طلباء کو ملازمت کے لئے تربیتی ورکشاپ کے طور پر کام کرے گا۔ کالج کے تربیتی شیڈول میں درج ذیل کورسز شامل ہیں:

پاک پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ چنیوٹ

انسٹی ٹیوٹ کا مرکزی کیمپس فیصل آباد روڈ چنیوٹ پر واقع ہے جس کا رقبہ 2 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے ۔ عمارت کافی تعداد میں کلاس رومز اور ورکشاپس پر مشتمل ہے۔ رہائشی ادارہ ہونے کی وجہ سے کالج ہاسٹل کی سہولیات سے بھی لیس ہیں۔ کالج کا ایک ذیلی کیمپس چنیوٹ سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بھوانہ میں قائم کیا گیا ہے تاکہ اس علاقے کے طلباء کو وہاں کے دروازے پر سہولت فراہم کی جا سکے۔ کالج ہر سال 500 سے زیادہ طلباء اور اعلیٰ تعلیم یافتہ عملے کو ملازمت دلوانے کے لیے درج ذیل پانچ ٹیکنالوجیز پیش کرتا ہے:

  • الیکٹریکل الیکٹرانکس
  • سول
  • مکینیکل
  • کمپیوٹر ٹیکنالوجی
  • تربیت کا سامان

انسٹی ٹیوٹ کو مختلف ٹکنالوجیوں میں تربیت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تمام ضروری آلات فراہم کیے گئے ہیں۔ اس وقت استعمال ہونے والے آلات کی تخمینہ لاگت 6 ملین سے زیادہ ہے۔ کالج ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (TEVTA) پنجاب کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ 3 سال کی تربیت مکمل کرنے کے بعد طلباء کو پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، لاہور کی طرف سے ایسوسی ایٹ انجینئرنگ میں ڈپلومہ دینے کے لیے ہونے والے امتحان میں شرکت کی اجازت دی جاتی ہے۔ گریجویٹ سطح کے طلباء کو یونیورسٹی آف سرگودھا کی جانب سے انجینئرنگ ٹیکنالوجی میں بی ایس کی ڈگری دی جاتی ہے۔

پاک پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سکردو

سکردو سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ ادارہ چند سال قبل تعمیر کی گئی ہے۔ عمارت کی پہلی منزل دفاتر کے ساتھ 6 ورک شاپس اور 8 کلاس رومز پر مشتمل ہے۔ انسٹی ٹیوٹ میں ابتدائی طور پر درج ذیل تین ٹیکنالوجیز متعارف کرائی گئی ہیں جن کی تعداد میں ضرورت کے مطابق اضافہ کیا جائے گا۔ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے پہلے دو سالوں کے دوران 200 سے زائد طلباء کو تربیت فراہم کرنے کے لیے تقریباً 20 قابل اساتذہ کو ملازمت دی گئی ہے۔

الیکٹریکل الیکٹرانکس سول تربیت کا سامان

یہ ادارہ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (TEVTA) پنجاب کے ساتھ رجسٹرڈ ہے اور ایسوسی ایٹ انجینئرنگ میں ڈپلومہ کے اعزاز کے لیے پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن لاہور سے منسلک ہے۔ https://jbht.org/uswanew/institutions/technical-institutes/

  1. مادر علمی جامعۃ المنتظر لاہور۔ مختصر تعارف، 67 سالہ فعالیت + درس خارج، وفاق ٹائمز، تاریخ درج 13 جون سنہ 2021ء، تاریخ اخذ: 21 جنوری سنہ 2024ء۔