مندرجات کا رخ کریں

«صارف:Hakimi/تختہ مشق» اور «امام الفقہا (ٹی وی سیریل)» صفحوں کے درمیان فرق

(فرق مابین صفحات)
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
'''تَفَأُّل''' نیک شگون اور نیک فال لینے اور اچھی توقع رکھنے کو کہا جاتا ہے۔ روایات میں اس کام کی تاکید ہوئی ہے۔ اس کے مقابلے میں [[تطیر|تَطَیُّر]] ہے جو فال بد کے معنی میں ہے اور اس سے منع ہوئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ [[رسول اللہؐ]] اکثر کاموں کے بارے میں نیک فال لیتے تھے؛ منجملہ [[صلح حدیبیہ|صلح حُدَیبیّہ]] کے بارے میں، جب [[مکہ]] کے بزرگوں کا نمائندہ آپ کے پاس آیا، تو اسے آپ نے نیک فال قرار دیتے ہوئے آپ نے اپنے اصحاب سے فرمایا: «اب تم پر کام آسان ہوگیا۔»
'''امام الفقہا'''، [[امام صادقؑ]] کے بارے میں بنائی جانے والی ایک ٹی وی سیریل ہے جس کے ہدایت کار شام کے معروف ڈائریکٹر سامی جنادی ہیں اور حامد العلی کویتی نے اس کی اسکرپٹ لکھی ہے۔ یہ سیریل کویتی کمپنی الخیرمکی کی شراکت سے تیس قسطوں میں بنائی گئی اور اسے [[عراق]] میں [[سنہ 2012ء|2012ء]] میں العراقیہ چنیل سے نشر کیا گیا ہے۔
بعض [[مراجع تقلید]] نے اس سیریل میں [[امام باقؑر]] اور [[امام صادقؑ ]] کے چہرے دکھانے کی وجہ سے اس پر تنقید کی ہے۔
اس سیریل کو [[سنہ 2021ء]] میں [[ایران]] کے عربی ٹی وی چینل الکوثر سے نشر کیا گیا۔ البتہ اس میں فنکاروں کے چہروں کو واضح طور پر نہیں دکھایا گیا تھا۔ اس سیریل میں [[امام صادقؑ]] کی [[امامت ]] کی طرف اشارہ نہ کرنے اور انہیں صرف ایک [[فقیہ]] کے عنوان سے پیش کرنے پر بھی اس سریل پر تنقید کی گئی ہے۔


نیک فال کی تاکید اور بد فال سے منع کرنے کی علت یہ ہے کہ نیک فال سے امید آجاتی ہے اور سائکلوجیکل مثبت آثار ہیں۔ بعض [[روایات]] میں [[قرآن مجید]] سے نیک فال لینا منع کیا گیا ہے؛ لیکن بعض علما کا کہنا ہے کہ ان روایات کا مراد، قرآن کے ذریعے آیندہ رونما ہونے والے حادثات کی پیشنگوئی کرنا ہے؛ ورنہ ہر قسم کا فال ممنوع نہیں ہے۔
== کہانی ==
امام الفقھا کی کہانی یہ ہے کہ اس میں [[اہل سنت]] کے درمیان [[امام جعفر صادقؑ ]] کی زندگی کو اس طرح دکھایا گیا ہے کہ آپ [[مسجد النبی ﷺ]] میں درس دے رہے ہیں وہاں شاگردوں کی تربیت کر رہے ہیں۔<ref>[https://fa۔mouood۔com/7727/news/cultural-news «سوری‌ها و کویتی‌ها سریال امام صادق(ع) را می‌سازند»]، وبسایت موعود۔</ref> پہلی قسط [[زید بن علی]] کے بارے میں ہے اور اگلی اقساط میں امام صادقؑ کے ہاتھوں [[اہل سنت]] کے [[آئمہ اربعہ ]] کی تربیت کو دکھایا گیا ہے۔ <ref>[http://www۔qudsonline۔ir/news/59642 «حرکتی نامتعارف در سریالی شیعی/تصاویر»]، وبسایت خبری-تحلیلی قدس آنلاین۔</ref> اس سریل کے ایک حصے میں [[عالم اسلام]] کی کچھ تاریخ [[بنی امیہ]] اور [[بنی عباس]] کی [[خلافت]] کے سلسلے میں جنگ اور اس زمانے کے معاشرے کے سیاسی اقتصادی، معاشرتی مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔ <ref>[https://www۔iribnews۔ir/fa/news/2123564 «سریال تاریخی امام صادق (ع) به تلویزیون آمد»]، وبسایت خبرگزاری صداوسیما۔</ref>


فال اور [[استخارہ]] کے درمیان فرق ہے۔ استخارہ اس وقت لیا جاتا ہے کہ جب انسان کسی چیز کے بارے میں شک میں پڑجائے اور اس کی شناخت [[اللہ]] کے حوالے کرتا ہے۔ یوانِ حافظ سے فال لینا فارسی زبان [[اسلام|مسلمانوں]] کے درمیان رائج ہے۔
==نشر واشاعت ==
==فال کی تعریف، استخارہ اور اس کے درمیان فرق==
سریل امام الفقھا کویتی کمپنی الخیر کی ذریعہ بنائی گئی ہے جس کو [[شیعیان کویت]] نے مالی امداد فراہم کی ہے۔ سامی جنادی شامی نے اس میں بطور ہدایتکار کام کیا ہے اور حامد العلی نے اس کی کہانی اور اسکرپٹ لکھی ہے۔ <ref>[https://fa۔mouood۔com/8936/news/cultural-news «امام الفقهاء؛ سریالی شیعی با خطایی بزرگ»]، وبسایت موعود۔</ref> یہ سیریل کویت کے قصبے الفصیل میں فلمایا گیا [[امام محمد باقر ؑ ]] اور [[امام جعفر صادق ؑ ]] کے کردار کو کویت کے اداکار خالد العامر اور [[ لبنان]] کے اداکار علی شقیر نے نبھایا ہے۔ <ref>[http://www۔qudsonline۔ir/news/59642 «حرکتی نامتعارف در سریالی شیعی/تصاویر»]، وبسایت خبری-تحلیلی قدس آنلاین۔</ref> شام کے اداکار ایمن زیدان نے (اموی خلیفہ) [[ہشام بن عبدالملک ]] کا کردار ادا کیا ہے <ref>[https://www۔mashreghnews۔ir/news/96117 «ساخت سریال امام صادق درمیان غفلت ایران»]، وبسایت مشرق۔</ref> یہ سیریل 45 منٹ دورانئے کی 30 اقساط پر مشتمل ہے۔<ref>[https://www۔iribnews۔ir/fa/news/2123564 «سریال تاریخی امام صادق (ع) به تلویزیون آمد»]، وبسایت خبرگزاری صداوسیما۔</ref>
تَفَأُل کا معنی نیک فال لینا اور نیک شگون لینے کو کہا جاتا ہے، خواہ وہ زبان سے ہو یا دل ہی دل میں ہو؛ [[تطیر|تَطَیُّر]] کے خلاف کہ اس کا معنی برا فال لینا ہے۔<ref>طریقہ‌دار، کندوکاوی دربارہ استخارہ، ۱۳۷۷ش، ص۱۱۷.</ref> فال اور [[استخارہ|استخارے]] میں فرق ہے۔ فال سے مراد، اپنے امور اور حادثات میں امید رکھنا اور مثبت سوچنا ہے؛<ref>ملاحظہ فرمائیں؛ زوزنی، المصادر، ۱۳۴۵ش، ج۲، ص۵۸۶؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۶۱ش، ج۶، ص۳۱۷.</ref> جبکہ استخارہ سے مراد اپنے ان کاموں کو اللہ کے سپرد کرنا ہے جن کے بارے میں تردید اور شک پائی جاتی ہے اور اس کی اچھائی اور برائی، دوسروں سے مشورے کے ذریعے بھی معلوم نہیں ہوتی ہے۔<ref>[http://maarefquran.com/fa/Cyclopedia/Index# ضميرى و حسينى‌زادہ، «استخارہ»].</ref>
بعض ذارئع کے مطابق اس ٹی وی سریل کو [[شیعہ]] عالم [[سید جعفر مرتضی عاملی]] اور شیخ معتصم السید احمد سوڈانی کی تائید حاصل ہے <ref>[https://iqna۔ir/fa/news/2372100 «امام الفقهاء؛ سریال مورد اختلاف علمای شیعه»]، وبسایت خبرگزاری بین المللی قرآن ایکنا۔</ref>
ٹی وی سریل امام الفقھا [[جولائی]] 2014ء کو عراقی چینل (شبکہ العراقیہ) سے عراق میں نشر کیا گیا <ref>[http://www۔qudsonline۔ir/news/59642 «حرکتی نامتعارف در سریالی شیعی/تصاویر»]، وبسایت خبری-تحلیلی قدس آنلاین۔</ref> اس کے بعد [[24 مئی]] [[سنہ 2021ء|2021ء]] کو [[الکوثر چینل]] سے [[اسلامی جمہوریہ ایران]] سے نشر کیا گیا <ref>[http://www۔qudsonline۔ir/news/59642 «حرکتی نامتعارف در سریالی شیعی/تصاویر»]، وبسایت خبری-تحلیلی قدس آنلاین۔</ref> البتہ الکوثر چینل میں [[شیعہ آئمہ ]] کے کردرا ادا کرنے والے اداکاروں کا چہرہ چھپا دیا گیا تھا <ref>[https://www۔iribnews۔ir/fa/news/2123564 «سریال تاریخی امام صادق (ع) به تلویزیون آمد»]، وبسایت خبرگزاری صداوسیما۔</ref>


==تَفَأُل کی تاکید ==
== آئمہؑ کا چہرہ دکھانے پر علما اور مراجع کا رد عمل ==
[[روایات]] میں نیک فال لینے کو شائستہ کام قرار دیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر رسول خداؐ کی ایک [[حدیث]] میں بیان ہوا ہے:«ہمیشہ فالِ نیک لیا کرو تاکہ وہ آپ کو حاصل ہوجائے۔»<ref>مجلسی، بحارالانوار،۱۳۹۰ق، ج۲۰، ص۳۳۳.</ref> اسی طرح مزید کہا گیا ہے کہ [[پیغمبر اکرمؐ]] نیک فال کو پسند کرتے تھے اور فالِ بد سے نفرت کرتے تھے<ref>ابن‌منظور، لسان‌العرب ، ۱۴۱۱ق، ج۱۰، ص۱۶۸.</ref> اور بہت سارے امور میں فالِ نیک لیا کرتے تھے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۴ق، ج۱۹ ص۸۶.</ref>
عراقی چینل پر سریل امام الفقھا کے نشر ہونے کے بعد علما اور مراجع کا مثبت اور منفی ملا جلا رد عمل سامنے آیا (اایا) جیسے:
[[مرجع تقلید]] [[سید محمد صادق روحانی ]] نے اعلان کیا آئمہ کا چہرہ نہ دکھایا جائے کیونکہ کسی میں اتنا [[ تقوا]] نہیں کہ وہ ایسا کام کر سکے اس لئے اس سریل کا بنانا خرید و فروخت کرنا اور دیکھنا [[حرام]] ہے۔ <ref>[http://www۔rohani۔ir/fa/ndt/590 «حضرت آیت الله العظمی روحانی: تولید و مشاهده فیلم‌هایی که چهره ائمه اطہار را نمایش دهند، حرام است»]، وبسایت اطلاع‌رسانی دفتر آیت‌الله سید محمدصادق روحانی۔</ref>
[[نجف]] کے [[مرجع تقلید]] [[سید علی حسینی سیستانی]] امام الفقہا کے مضمون اور [[اشیعہ آئمہ]] کے چہرے کو دکھانے کو صحیح نہیں سمجھتے اس لئے انہوں نے کہا ہے کہ [[معصومین ؑ ]] کے چہرے دکھانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے <ref>[https://www۔shia-news۔com/fa/news/39202 «نظر آیت الله سیستانی درخصوص نمایش چہره معصومین در برخی شبکہ‌ها»]، وبسایت شیعہ نیوز۔</ref> اس سے پہلے یہ خبر نشر ہوئی تھی کہ [[سید علی سیستانی]] اور دیگر [[مراجع]] آئمہ کے چہرے کے پوٹریٹ بنانے کو جائز قرار دیا ہے۔ <ref>[https://www۔598۔ir/fa/news/67944 «امام الفقهاء سریالی شیعی با خطایی بزرگ + عکس»]، وبسایت تحلیلی-خبری ۵۹۸۔</ref>
[[کویت]] میں مرجع تقلید کے نمائندے [[سید محمد باقر مہری]] سریل امام الفقہا کو نشر کرنے میں کوئی [[شرعی]] اشکال نہیں سمجھتے اور اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امام صادق ؑ کا کردار ادا کرنے والا اداکار ایک شریف اور فاضل شخص ہے اور بعض افراد کی اس سریل کے نشر ہونے پر مخالفت کو اختلاف قرار دیا <ref>[https://iqna۔ir/fa/news/2372100 «امام الفقہاء؛ سریال مورد اختلاف علمای شیعہ»]، وبسایت خبرگزاری بین المللی قرآن ایکنا۔</ref> ۔
اس کے علاوہ اس سریل پر اعتراضات میں امام صادق ؑ کی شخصیت کو [[فقیہ]] اور [[امام علی ؑ ]] کے پوتے کے عنوان سے پیش کیا گیا اور ان کی [[امامت ]] کے مقام کی طرف اشارہ نہیں کیا گیا ہے۔ <ref>[https://sahebnews۔ir/715932 «جای خالی آثار هنری حول محور زندگی امام صادق(ع)/ سینمای متعہد دست به کار شود»]، وبسایت خبری صاحب نیوز۔</ref>


[[صلح حدیبیہ|صلح حُدَیبیّہ]] کے واقعے میں سہیل بن عمرو جب مکہ کے سرکردوں کی طرف سے مذاکرات کرنے آیا، آپ نے اسے نیک فال قرار دیتے ہوئے فرمایا:« اب تم پر کام آسان ہوگیا۔»<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۹۰ق، ج۲۰، ص۳۸۱.</ref> اسی طرح جب رسول خداؐ کو خبر دی گئی کہ [[خسروپرویز]] نے آپ کا خط پھاڑا ہے اور اس کے جواب میں ایک مشت مٹی بھیجا ہے تو آپ نے اسے نیک فال قرار دیتے ہوئے فرمایا: «انقریب مسلمان اس کی سرزمین کے مال ہونگے۔»<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۹۰ق، ج۲۰، ص۳۸۱.</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}


ایک حدیث میں [[امام علیؐ]] نے بھی نیک فال لینے کو اچھا اور صحیح قرار دیا ہے۔<ref> نہج‌البلاغہ، حکمت ۴۰۰.</ref>
==مآخذ==
{{مآخذ}}
* [http://www۔rohani۔ir/fa/ndt/590 «حضرت آیت الله العظمی روحانی : تولید و مشاهده فیلم‌هایی که چہره ائمہ اطہار را نمایش دہند، حرام است»]، وبسایت اطلاع رسانی دفتر ایت الله سید محمدصادق روحانی، تاریخ درج مطلب: ۱ مرداد ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۳ مہر ۱۴۰۰ش۔
* [https://fa۔mouood۔com/7727/news/cultural-news «سوری‌ها و کویتی‌ها سریال امام صادق(ع) را می‌سازند»]، وبسایت موعود، تاریخ درج مطلب: ۱۶ بہمن ۱۳۹۰ش، تاریخ بازدید: ۱ مهر ۱۴۰۰ش۔
* [https://fa۔mouood۔com/8936/news/cultural-news «امام الفقہاء؛ سریالی شیعی با خطایی بزرگ»]، وبسایت موعود، تاریخ درج مطلب: ۲۸ تیر ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۱ مہر ۱۴۰۰ش۔
* [https://iqna۔ir/fa/news/2372100 «امام الفقہاء؛ سریال مورد اختلاف علمای شیعہ»]، وبسایت خبرگزاری بین المللی قرآن ایکنا، تاریخ درج مطلب: ۲۸ تیر ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۲ مہر ۱۴۰۰ش۔
* [https://iqna۔ir/fa/news/2372100 «امام الفقہاء؛ سریال مورد اختلاف علمای شیعہ»]، وبسایت خبرگزاری بین المللی قرآن ایکنا، تاریخ درج مطلب: ۲۸ تیر ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۳ مهر ۱۴۰۰ش۔
* [https://www۔598۔ir/fa/news/67944 «امام الفقهاء سریالی شیعی با خطایی بزرگ + عکس»]، وبسایت تحلیلی-خبری ۵۹۸، تاریخ درج مطلب: ۲۸ تیر ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۲ مہر ۱۴۰۰ش۔
* [https://iqna۔ir/fa/news/3973440 «سریال امام صادق(ع) از امشب روی آنتن می‌رود»]، وبسایت خبرگزاری بین المللی قرآن ایکنا، تاریخ درج مطلب: ۳ خرداد ۱۴۰۰ش، تاریخ بازدید: ۲ مہر ۱۴۰۰ش۔
* [https://sahebnews۔ir/715932 «جای خالی آثار هنری حول محور زندگی امام صادق(ع)/ سینمای متعهد دست به کار شود»]، وبسایت خبری صاحب نیوز، تاریخ درج مطلب: ۲۹ تیر ۱۳۹۶ش، تاریخ بازدید: ۲ مهر ۱۴۰۰ش۔
* [http://www۔qudsonline۔ir/news/59642 «حرکتی نامتعارف در سریالی شیعی/تصاویر»]، وبسایت خبری-تحلیلی قدس آنلاین، تاریخ درج مطلب: ۲۸ تیر ۱۳۹۱ش، تاریخ بازدید: ۱ مهر ۱۴۰۰ش۔
* [https://www۔iribnews۔ir/fa/news/2123564 «سریال تاریخی امام صادق (ع) به تلویزیون آمد»]، وبگاه خبرگزاری صداوسیما، تاریخ درج مطلب: ۱۹ اردیبهشت ۱۳۹۷ش، تاریخ بازدید: ۱ مهر ۱۴۰۰ش۔
* [https://www۔mashreghnews۔ir/news/96117 «ساخت سریال امام صادق درمیان غفلت ایران»]، وبسایت مشرق، تاریخ درج مطلب: ۱۲ بهمن ۱۳۹۰ش، تاریخ بازدید: ۱ مهر ۱۴۰۰ش۔


===نیک فال کی تاکید کی علت===
{{امام جعفر صادق (ع)}}
[[تفسیر نمونہ]] میں کہا گیا ہے کہ نیک فال لینے کا کوئی طبیعی اثر نہیں ہے لیکن چونکہ اس سے امید آجاتی ہے اور یہ روحی اعتبار سے مثبت اثر کے حامل ہے اسی وجہ سے اسلام میں اس کی تاکید ہوئی ہے اور فالِ بد کی نہی ہوئی ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۶۱ش، ج۶، ص۳۱۷.</ref>


==فال نیک اور عمومی ثقافت==
فال لینا دنیا میں ایک مرسوم کام ہے اور قدیم الایام سے رائج ہے اور مختلف صورتوں میں انجام دیا جاتا ہے۔<ref> طریقہ‌دار، کندوکاوی دربارہ استخارہ، ۱۳۷۷ش، ص۱۱۸.</ref>مسملمان قرآن سے فالِ نیک لیتے ہیں، فارسی زبان مسلمانوں میں دیوان حافظ اور مثنوی معنوی سے فال لینا بھی مرسوم ہے<ref> طریقہ‌دار، کندوکاوی دربارہ استخارہ، ۱۳۷۷ش، ص۱۲۰.</ref>


فال نیک فارسی ادبیات میں بھی منعکس ہوئی ہے۔ حافظ شیرازی اپنے شعر میں اسے یوں بیان کرتے ہیں:
[[fa:امام الفقهاء (مجموعه تلویزیونی)]]
{{شعر2
[[id:Serial Imam al-Fuqaha]]
|سبک نگارش=(سادہ)
|عرض=(100)
|تراز=(وسط)
|'''رخ تو در دلم آمد، مراد خواہم یافت'''|'''چرا کہ حال نکو در قفای فال نکوست'''<ref>[https://ganjoor.net/hafez/ghazal/sh58/ حافظ، غزلیات، غزل ۵۸.] </ref>}}


==متعلقہ مضامین==
* [[تطیر]]
* [[استخارہ]]


== حوالہ جات==
 
{{حوالہ جات2}}
[[زمرہ:امام صادق]]
== مآخذ==
[[زمرہ:مقالات ترجمہ شدہ توسط مجمع محققین ہند]]
{{مآخذ}}
*ابن‌منظور، محمد بن مکرم، لسان‌العرب، بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۴۱۱ھ۔
*زوزنی، حسین بن احمد، کتاب المصادر، مشہد، تقی بینش، ۱۳۴۵شمسی ہجری
* [http://maarefquran.com/fa/Cyclopedia/Index# ضميرى، محمدتقی و سیدعبدالرسول حسينى‌زادہ، «استخارہ»]، در دایرۃ المعارف بزرگ قرآن، تاریخ مشاہدہ:‌ ۳۰ تیر ۱۳۹۸شمسی ہجری
* [https://ganjoor.net/hafez/ghazal/sh58/ حافظ، غزلیات، غزل ۵۸، وبگاہ گنجور، تاریخ بازدید: ۲۸ فروردین ۱۳۹۹شمسی ہجری]
*طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ اعلمی، بیروت، ۱۳۹۴ھ۔
*طریقہ‌دار، ابوالفضل، کندوکاوی دربارہ‌ استخارہ و تفأل، قم، مرکز انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی، ۱۳۷۷شمسی ہجری
*مجلسی، محمدباقر، بحارالأنوار الجامعۃ لدُرر اخبار الائمۃ الاطہار، تہران، دارالكتب الاسلامیہ، ۱۳۹۰ھ۔
*مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران، دارالکتاب الاسلامیۃ، ۱۳۶۱شمسی ہجری
*نہج‌البلاغہ، تصحیح صبحی صالح، بیروت، درالکتاب اللبنانی، بی‌تا.
{{خاتمہ}}
confirmed، انٹرفیس منتظمین، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
1,961

ترامیم