مندرجات کا رخ کریں

"آستانہ حضرت معصومہ (ع)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  3 جنوری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
}}
}}


'''آستانہ حضرت معصومہ (ع)'''؛ روضہ حضرت معصومہ، اس کی عمارتوں، موقوفات اور اس سے مربوط انتظامیہ دفاتر، جن میں اکثر شہر [[قم]] میں واقع ہیں، پر مشتمل ہے۔ حضرت [[فاطمہ معصومہ(س)]] ۲۰۱ ھ/۸۱۶ ء میں [[امام علی رضا (ع)]] کے مرو آنے کے ایک سال بعد خراسان کے ارادہ سے روانہ ہوئیں۔ جب ساوہ شہر کے قریب پہچیں تو بیمار ہو گئیں۔ [[موسی بن خرزج اشعری]]، جو قم میں مقیم اشعریوں میں سے تھے، ساوہ گئے اور انہیں [[قم]] لے آئے، اپنے یہاں مہمان رکھا، کچھ مدت کے بعد حضرت معصومہ کی وفات ہو گئی۔ ان کے جنازہ کو باغ بابلان نامی مقام، جہاں آج ان کا روضہ ہے، پر دفن کیا گیا۔ ان کی قبر پر اولین قبہ علوی خاتون زینب نے تعمیر کرایا۔ اس بناء نے صفویہ دور میں ایک خاص شکوہ و جلال حاصل کیا۔ روضہ میں اولین ضریح شاہ طہماسب اول نے تعمیر کرائی۔ آج آستانہ و بارگاہ حضرت فاطمہ معصومہ (ع) میں دو صحن، صحن عتیق و صحن جدید ہیں۔ اسی طرح سے اس وقت اس درگاہ کے تمام امور مندرج قوانین کے مطابق، اس کے متولی کے ذمہ ہیں۔
'''آستانہ حضرت معصومہ (ع)'''؛ روضہ حضرت معصومہ، اس کی عمارتوں، موقوفات اور اس سے مربوط انتظامیہ دفاتر، جن میں اکثر شہر [[قم]] میں واقع ہیں، پر مشتمل ہے۔ حضرت [[فاطمہ معصومہ(س)]] ۲۰۱ ھ/۸۱۶ ء میں [[امام علی رضا (ع)]] کے مرو آنے کے ایک سال بعد خراسان کے ارادہ سے روانہ ہوئیں۔ جب ساوہ شہر کے قریب پہچیں تو بیمار ہو گئیں۔ [[موسی بن خرزج اشعری]]، جو قم میں مقیم اشعریوں میں سے تھے، ساوہ گئے اور انہیں [[قم]] لے آئے، اپنے یہاں مہمان رکھا، کچھ مدت کے بعد حضرت معصومہ کی وفات ہو گئی۔ ان کے جنازہ کو باغ بابلان نامی مقام، جہاں آج ان کا روضہ ہے، پر دفن کیا گیا۔ ان کی قبر پر اولین قبہ علوی خاتون زینب نے تعمیر کرایا۔ اس روضے نے صفویہ دور میں ایک خاص شکوہ و جلال حاصل کیا۔ روضہ میں اولین ضریح شاہ طہماسب اول نے تعمیر کرائی۔ آج آستانہ و بارگاہ حضرت فاطمہ معصومہ (ع) میں دو صحن، صحن عتیق و صحن جدید ہیں۔ اسی طرح سے اس وقت اس درگاہ کے تمام امور مندرج قوانین کے مطابق، اس کے متولی کے ذمہ ہیں۔


==سوانح حیات==
==سوانح حیات==
گمنام صارف