مندرجات کا رخ کریں

"آستانہ حضرت معصومہ (ع)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 207: سطر 207:


شاہ طہماسب کے فرمان میں جو ۹۴۸ ھ، ۱۵۴۱ ء میں اور فرمان شاہ عباس جو ۱۰۱۷ ھ، ۱۶۰۸ ء میں صادر ہوا ہے۔ اس میں اس زمانہ کے جند متولیوں کے نام کا ذکر ہوا ہے جو سب ایک ہی خاندان سے تھے۔ اس دور میں آستانہ میں کام کرنے والے افراد کے نصب و عزل کی ذمہ داری متولی کے فرایض میں شامل تھی۔ اس کے بعد چند صدیوں کے گذرنے کے بعد تدریجی طور پر متولیوں کے اختیارات میں اضافہ ہو گیا۔ یہاں تک کہ آج آستانہ کے تمام امور کی ذمہ داری مصوب قوانین کے مطابق، متولی کے سپرد ہے۔
شاہ طہماسب کے فرمان میں جو ۹۴۸ ھ، ۱۵۴۱ ء میں اور فرمان شاہ عباس جو ۱۰۱۷ ھ، ۱۶۰۸ ء میں صادر ہوا ہے۔ اس میں اس زمانہ کے جند متولیوں کے نام کا ذکر ہوا ہے جو سب ایک ہی خاندان سے تھے۔ اس دور میں آستانہ میں کام کرنے والے افراد کے نصب و عزل کی ذمہ داری متولی کے فرایض میں شامل تھی۔ اس کے بعد چند صدیوں کے گذرنے کے بعد تدریجی طور پر متولیوں کے اختیارات میں اضافہ ہو گیا۔ یہاں تک کہ آج آستانہ کے تمام امور کی ذمہ داری مصوب قوانین کے مطابق، متولی کے سپرد ہے۔
پانوراما حرم حضرت معصومه.jpg


==گوشہ عکس==
==گوشہ عکس==
گمنام صارف