مندرجات کا رخ کریں

"حمزہ بن موسی الکاظم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:


==نسب و ولادت==
==نسب و ولادت==
حمزہ کے والد ساتویں امام حضرت [[موسی بن جعفر الکاظم]] (ع) اور ان کی والدہ کتاب منتخب التواریخ کے مولف کے مطابق ام احمد تھیں۔ اس قول کی بنیاد پر حمزہ، حضرت [[احمد بن موسی]]، جن کا لقب [[شاہ چراغ]] ہیں، کے بھائی ہیں۔ اور ایک دوسرے قول کے مطابق ان کے والدہ ام ولد تھیں۔ آپ کی کنیت ابوالقاسم ذکر ہوئی ہے۔
حمزہ کے والد ساتویں امام حضرت [[موسی بن جعفر الکاظم]] (ع) اور ان کی والدہ کتاب منتخب التواریخ کے مولف کے مطابق ام احمد تھیں۔ اس قول کی بنیاد پر حمزہ، حضرت [[احمد بن موسی]]، جن کا لقب [[شاہ چراغ]] ہیں، کے بھائی ہیں۔ اور ایک دوسرے قول کے مطابق ان کے والدہ ام ولد تھیں۔ آپ کی کنیت ابوالقاسم ذکر ہوئی ہے۔


سطر 11: سطر 10:


==نظر بزرگان==
==نظر بزرگان==
جب شاہ عبد العظیم حسنی نے شہر ری کی طرف مراجعت کی تو آپ وہاں حمزہ بن موسی کی قبر کی زیارت کے لئے جاتے تھے اور آپ کی زیارت کے وقت اس طرح سے فرماتے تھے:
جب شاہ عبد العظیم حسنی نے شہر ری کی طرف مراجعت کی تو آپ وہاں حمزہ بن موسی کی قبر کی زیارت کے لئے جاتے تھے اور آپ کی زیارت کے وقت اس طرح سے فرماتے تھے:


سطر 44: سطر 42:


==اولاد==
==اولاد==
'''علی:''' انتقال کے وقت لا ولد تھے، شہر شیراز میں باب اسطخر میں مدفون ہیں۔  
'''علی:''' انتقال کے وقت لا ولد تھے، شہر شیراز میں باب اسطخر میں مدفون ہیں۔  


سطر 50: سطر 47:
   
   
'''حمزہ:''' ان کی نسل سے بہت سے سادات خراسان و بلخ میں باقی ہیں، شاہان صفویہ حمزہ بن حمزہ کی اولاد میں سے تھے۔  
'''حمزہ:''' ان کی نسل سے بہت سے سادات خراسان و بلخ میں باقی ہیں، شاہان صفویہ حمزہ بن حمزہ کی اولاد میں سے تھے۔  


==آپ سے منسوب روضے==
==آپ سے منسوب روضے==
ایران اور دوسرے ممالک میں بہت سے روضے حمزہ بن موسی الکاظم علیہ السلام سے منسوب ہیں۔ جن میں سے بعض یہ ہیں: کاشمر، ماہ شہر اور ھندیجان کے درمیان، شیراز، بوانات فارس، کازرون، قم، اسفراین، سیرجان کرمان، حلہ، شیروان، کاخران (شمال اردبیل سے تین کیلو میٹر کے فاصلہ پر)، تبریز، قزوین اور شہر ری۔  
ایران اور دوسرے ممالک میں بہت سے روضے حمزہ بن موسی الکاظم علیہ السلام سے منسوب ہیں۔ جن میں سے بعض یہ ہیں: کاشمر، ماہ شہر اور ھندیجان کے درمیان، شیراز، بوانات فارس، کازرون، قم، اسفراین، سیرجان کرمان، حلہ، شیروان، کاخران (شمال اردبیل سے تین کیلو میٹر کے فاصلہ پر)، تبریز، قزوین اور شہر ری۔  




==ری کے روضہ پر موجود قرائن==
==ری کے روضہ پر موجود قرائن==
محمد حسین حسینی جلالی اپنی کتاب مزارات اھل و تایخھا میں تحریر کرتے ہیں: شہر ری میں [[سید عبد العظیم حسنی]] کے سکونت اختیار کرنے کے دلائل میں سے ایک حمزہ بن موسی الکاظم علیہ السلام ہیں۔ یہ واقعیت ان کے زیارت نامہ میں اس طرح سے بیان ہوئی ہے: اے موسی بن جعفر (ع) کی اولاد میں سے بہترین کی زیارت کرنے والے۔  
محمد حسین حسینی جلالی اپنی کتاب مزارات اھل و تایخھا میں تحریر کرتے ہیں: شہر ری میں [[سید عبد العظیم حسنی]] کے سکونت اختیار کرنے کے دلائل میں سے ایک حمزہ بن موسی الکاظم علیہ السلام ہیں۔ یہ واقعیت ان کے زیارت نامہ میں اس طرح سے بیان ہوئی ہے: اے موسی بن جعفر (ع) کی اولاد میں سے بہترین کی زیارت کرنے والے۔  


سطر 72: سطر 66:


===دوسرے شواہد===
===دوسرے شواہد===
ایک عالم دین اپنے والد کا قول نقل کرتے ہیں: میں عراق کے شہر حلہ کے اطراف میں تبلیغ کے لئے گیا ہوا تھا۔ وہاں پر ایک مزار ہے جو حمزہ بن موسی الکاظم کے نام سے معروف ہے۔  
ایک عالم دین اپنے والد کا قول نقل کرتے ہیں: میں عراق کے شہر حلہ کے اطراف میں تبلیغ کے لئے گیا ہوا تھا۔ وہاں پر ایک مزار ہے جو حمزہ بن موسی الکاظم کے نام سے معروف ہے۔  


گمنام صارف