مندرجات کا رخ کریں

"مشہد" کے نسخوں کے درمیان فرق

2 بائٹ کا ازالہ ،  5 مارچ 2017ء
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 71: سطر 71:
اس حوزہ نے بزرگ علماء کی زعامت میں، جن میں حاج آقا حسین قمی اور آقا زادہ خراسانی شامل ہیں، پہلوی اول کے زمانہ میں متعدد مواقع پر مختلف سیاسی و سماجی مسائل پر جو دینی معاشرہ کی شان کے خلاف تھا،  رد عمل ظاہر کیا۔ حوزہ علمیہ مشہد کا دوبارہ سے احیائ رضا شاہ کے سقوط کے بعد، خاص طور پر تین برجستہ علمی شخصیات، جن میں میرزا احمد کفایی، شیخ مرتضی آشتیانی اور میرزا مہدی اصفھانی شامل ہیں، کی کوششوں کے نتیجہ میں تھا۔ [[آیت اللہ میلانی]] کی مہاجرت نے اس حوزہ کی علمی و دینی ترقی میں گزشتہ سے زیادہ مضبوطی اور ارتقاء عطا کیا۔ انہوں نے حوزہ کے نظم و انتظام کے سلسلہ میں نمایاں کارنامہ انجام دیا۔ حوزہ علمیہ مشہد نے سماجی تحریکوں میں جیسے صنعت نفت کے قومی سرمایہ بننے، ۱۵ خرداد ۱۳۴۲ ش کا قیام، ریاستی انجمنوں اور اصلاحات ارضی سے متعلق پیش شدہ قانون کی مخالفت، [[امام خمینی]] کی جلا وطنی پر اعتراض اور [[اسلامی انقلاب]] کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس حوزہ نے بزرگ علماء کی زعامت میں، جن میں حاج آقا حسین قمی اور آقا زادہ خراسانی شامل ہیں، پہلوی اول کے زمانہ میں متعدد مواقع پر مختلف سیاسی و سماجی مسائل پر جو دینی معاشرہ کی شان کے خلاف تھا،  رد عمل ظاہر کیا۔ حوزہ علمیہ مشہد کا دوبارہ سے احیائ رضا شاہ کے سقوط کے بعد، خاص طور پر تین برجستہ علمی شخصیات، جن میں میرزا احمد کفایی، شیخ مرتضی آشتیانی اور میرزا مہدی اصفھانی شامل ہیں، کی کوششوں کے نتیجہ میں تھا۔ [[آیت اللہ میلانی]] کی مہاجرت نے اس حوزہ کی علمی و دینی ترقی میں گزشتہ سے زیادہ مضبوطی اور ارتقاء عطا کیا۔ انہوں نے حوزہ کے نظم و انتظام کے سلسلہ میں نمایاں کارنامہ انجام دیا۔ حوزہ علمیہ مشہد نے سماجی تحریکوں میں جیسے صنعت نفت کے قومی سرمایہ بننے، ۱۵ خرداد ۱۳۴۲ ش کا قیام، ریاستی انجمنوں اور اصلاحات ارضی سے متعلق پیش شدہ قانون کی مخالفت، [[امام خمینی]] کی جلا وطنی پر اعتراض اور [[اسلامی انقلاب]] کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


=== قدیمی دینی مدارس ===
=== قدیم دینی مدارس ===
{{ستون آ|4}}
{{ستون آ|4}}
#مدرسہ پائین پا
#مدرسہ پائین پا
گمنام صارف