مندرجات کا رخ کریں

"سید مرتضی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 96: سطر 96:


== افکار اور تالیفات ==
== افکار اور تالیفات ==
سید مرتضی [[شیعہ]] بزرگ علماء میں سے تھے اور اپنے زمانے کے بہت سارے رائج علوم جسے [[علم کلام|کلام]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[فلسفہ]]، [[علم نجوم|نجو]] اور ادبی علوم پر عبور رکھتے تھےـ انواع علوم ادبی بہ نگارش اثاری دست زد.<ref>الطوسی، الفہرست، ص۹۹.</ref><ref>نجاشی، رجال، ص۲۷۰.</ref> مسئلہ محوری دراندیشہ سید مرتضی پیروی او از مکتب عقل گرایی است کہ در جنبہ‌ہای مختلف اندیشہ کلامی و فقہی او تاثیر گذاشتہ و اندیشہ‌ہای او را بہ افکار استادش [[شیخ مفید]] نزدیک کردہ است.
سید مرتضی [[شیعہ]] بزرگ علماء میں سے تھے اور اپنے زمانے کے بہت سارے رائج علوم جسے [[علم کلام|کلام]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[فلسفہ]]، [[علم نجوم|نجو]] اور ادبی علوم پر عبور رکھتے تھے۔<ref>الطوسی، الفہرست، ص۹۹.</ref><ref>نجاشی، رجال، ص۲۷۰.</ref> سید مرتضی کے افکار کے افکار کا محور اس کی عقلانیت پسندی ہے جو اس کے مختلف کلامی اور فقہی تفکرات پر نمایاں نظر آتے ہیں اور یہی چیز انہیں ان کے استاد [[شیخ مفید]] کے افکار سے قریب کرتے ہیں۔
{{اصلی|فہرست آثار سید مرتضی}}
{{اصلی|سید مرتضی کے قلمی آثار}}


===عقل گرایی و اندیشہ کلامی===<!--
===عقلانیت اور افکار کلامی===<!--
سید مرتضی متفکری عقل‌گرا بود. از دیدگاہ سید مرتضی جستجوی عقلانی و استدلالی در مباحث مرتبط بہ خداشناسی واجب است چرا کہ شناخت [[خدا]] بدیہی نیست و در شناخت خدا نمی‌توان بہ شنیدہ‌ہا و دلیل سمعی(روایات و متون دینی) استناد کرد چرا کہ حجیت متون دینی خود حاصل اعتقاد بہ وجود خداوند و شناخت اوست. بہ عقیدہ سید مرتضی اعتقاد بہ خداوند تنہا بر مبنای تقلید و پذیرش سخن دیگری بدون ہیچ حجت و استدلالی قابل قبول نیست.<ref>اسعدی، سید مرتضی٬(ص) .</ref>  
سید مرتضی ایک عقلانیت پسند مفکر تھا۔ خدا شناسی سے مربوط مباحث میں سید مرتضی کے نزدیک عقلانی اور استدلالی افکار میں در مباحث مرتبط بہ خداشناسی واجب است چرا کہ شناخت [[خدا]] بدیہی نیست و در شناخت خدا نمی‌توان بہ شنیدہ‌ہا و دلیل سمعی(روایات و متون دینی) استناد کرد چرا کہ حجیت متون دینی خود حاصل اعتقاد بہ وجود خداوند و شناخت اوست. بہ عقیدہ سید مرتضی اعتقاد بہ خداوند تنہا بر مبنای تقلید و پذیرش سخن دیگری بدون ہیچ حجت و استدلالی قابل قبول نیست.<ref>اسعدی، سید مرتضی٬(ص) .</ref>  


سید مرتضی بر حجیت [[عقل]] در عرصہ عقاید و مباحث کلامی تأکید داشتہ و ہر چیزی را کہ مخالف عقل باشد باطل می‌شمرد. از این رو وی در ہنگام تعارض [[حدیث|روایات]] با عقل، جانب عقل را می‌گرفت و معتقد بود ہمہ روایات وارد شدہ در متون صحیح نیستند. برای نمونہ او روایاتی کہ مستلزم قول بہ [[تشبیہ صفات| تشبیہ]] و [[جبر]] و رویت خداوند و قدیم بودن صفات اوست و نیز روایاتی را کہ برخی خرافات مانند ملک بودن رعد و برق را تأیید می‌کنند، نمی‌پذیرفت و بہ [[تاویل]] آیاتی کہ با اصول عقلی ناسازگار بہ نظر می‌رسند می‌پرداخت.<ref>نیاسر، معارف و شاہرودی، عقل و نقل در دیدگاہ سید مرتضی، ص۷۶ و ۸۱- ۸۲ ، .</ref>
سید مرتضی بر حجیت [[عقل]] در عرصہ عقاید و مباحث کلامی تأکید داشتہ و ہر چیزی را کہ مخالف عقل باشد باطل می‌شمرد. از این رو وی در ہنگام تعارض [[حدیث|روایات]] با عقل، جانب عقل را می‌گرفت و معتقد بود ہمہ روایات وارد شدہ در متون صحیح نیستند. برای نمونہ او روایاتی کہ مستلزم قول بہ [[تشبیہ صفات| تشبیہ]] و [[جبر]] و رویت خداوند و قدیم بودن صفات اوست و نیز روایاتی را کہ برخی خرافات مانند ملک بودن رعد و برق را تأیید می‌کنند، نمی‌پذیرفت و بہ [[تاویل]] آیاتی کہ با اصول عقلی ناسازگار بہ نظر می‌رسند می‌پرداخت.<ref>نیاسر، معارف و شاہرودی، عقل و نقل در دیدگاہ سید مرتضی، ص۷۶ و ۸۱- ۸۲ ، .</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم