"سید مرتضی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
سید مرتضی اپنے استاد [[شیخ مفید]] کی طرح عقلانیت پسند اور [[علم کلام]] سے لگاؤ رکھتے تھے۔ آپ کی اہم ترین فکری اثر بھی اسی زمینے میں ہے۔ [[فقہ]] میں بھی عقلانیت پسند تھے اور [[اصول فقہ]] میں ایک کتاب بھی تحریر کی جسے علم اصول میں شیعوں کی پہلی جامع کتاب تصور کیا جاتا ہے۔ آپ کا مشہور شاگرد، [[شیخ طوسی]] ہیں۔ سید مرتضی ایک ممتاز ادیب بھی تھا اور [[تفسیر قرآن]] میں بھی آپ کی تصانیف موجود ہیں۔ | سید مرتضی اپنے استاد [[شیخ مفید]] کی طرح عقلانیت پسند اور [[علم کلام]] سے لگاؤ رکھتے تھے۔ آپ کی اہم ترین فکری اثر بھی اسی زمینے میں ہے۔ [[فقہ]] میں بھی عقلانیت پسند تھے اور [[اصول فقہ]] میں ایک کتاب بھی تحریر کی جسے علم اصول میں شیعوں کی پہلی جامع کتاب تصور کیا جاتا ہے۔ آپ کا مشہور شاگرد، [[شیخ طوسی]] ہیں۔ سید مرتضی ایک ممتاز ادیب بھی تھا اور [[تفسیر قرآن]] میں بھی آپ کی تصانیف موجود ہیں۔ | ||
== حسب و نسب اور تاریخ ولادت و وفات == | == حسب و نسب اور تاریخ ولادت و وفات == | ||
علی بن [[ابواحمد موسوی|حسین]] بن موسی بن محمد بن موسی بن [[ابراہیم بن موسی بن جعفر(ع)|ابراہیم]] بن [[امام موسی کاظم(ع)]]، | علی بن [[ابواحمد موسوی|حسین]] بن موسی بن محمد بن موسی بن [[ابراہیم بن موسی بن جعفر(ع)|ابراہیم]] بن [[امام موسی کاظم(ع)]]، سنہ 355 ہجری قمری کو [[بغداد]] میں پیدا ہوئے۔ آپ کی کنیت ابوالقاسم اور سید مرتضی کے نام سے مشہور ہیں۔<ref>تہرانی، طبقات اعلام الشیعۃ، ج۲، ص۱۲۰-۱۲۱.</ref> آپ کے والد گرامی ابو احمد حسین، شیعہ بزرگ علماء میں سے تھے اور سلسلہ آل بویہ کے حکمرانوں سے قریبی تعلقات رکھنے کے ساتھ ساتھ علویوں کے نقیب، دیوان مظالم اور امیر حج کے عہدوں پر بھی فائز تھے۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ج۹، ص۱۸۲؛ ذہبی، تاریخ الاسلام، ج۲۱، ص۱۹.</ref> | ||
آپ کی والدہ ماجدہ، فاطمہ بنت حسن (یا حسین) بن احمد بن حسن بن علی بن عمر الاشرف بن [[علی بن حسین(ع)|علی]] بن [[امام حسین|حسین]] بن [[علی(ع)|علی]] بن [[ابوطالب|ابی طالب]](ع) (متوفائے ۳۸۵ق) تھیں۔<ref>المحامی رشید الصفار، ترجمۃ الشریف المرتضی، در: شریف مرتضی، ۱۴۱۵ق، صص۱۱-۱۲.</ref> | |||
''' | '''القاب''': سید مرتضی متعدد القاب سے ملقب تھے۔ چونکہ آپ کا حسب و نسب ماں باپ دونوں طرف سے حسینی تھے اسلئے آپ کو "شریف" کہا جاتا تھا۔ آپ "علمالہدی" کے نام سے بھی معروف ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سید مرتضی کے معاصر ایک بزرگ نے [[امام علی(ع)]] کو خواب میں دیکھا کہ آپ(ع) سید مرتضی کو "علم الہدی" کے لقب سے پکارتے تھے یوں اس بزرگ نے انہیں اس لقب سے نوازا۔<ref>خوانساری، روضات الجنات، ج ۴، ص ۲۹۵.</ref> آپ کے دیگر القاب میں سے ایک "ذُوالمَجدَین" ہے جسے [[آل بویہ]] کے حکمران بہاءالدولہ نے دیا۔<ref>ابن جوزی، المنتظم، ج ۱۵، ص ۵۴.</ref> اسی طرح آپ کو "ابوالثمانین اور ذوالثمانین" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ آپ نے 80 کتابیں لکھیں، 80 دیہاتوں کے مالک تھے اور 80 سال آتھ مہینے عمر پائی۔<ref>خوانساری، روضات الجنات، ج ۴، ص ۲۹۶.</ref> | ||
'''وفات''': سید مرتضی | '''وفات''': سید مرتضی سنہ 436 ہجری قمری کو وفات پائے۔ آپ کے بیٹے نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی اور [[بغداد]] میں اپنے آبائی گاوں [[کرخ]] میں اپنے گھر میں دفن کیا گیا۔<ref>نجاشی، رجال، ص۲۷۱.</ref> | ||
سید مرتضی کے محل دفن کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے ایک قول کے مطابق ان کی میت کو بعد میں [[بغداد]] سے [[کربلا]] منتقل کیا گیا اور [[امام حسین(ع)]] کے روضہ اطہر کے قریب دفن کیا گیا۔<ref>امین، اعیان الشیعہ، ج۸، ۲۱۳.</ref> اس کے علاوہ[[ کاظمین]] میں بھی سید مرتضی سے منسوب ایک قبر موجود ہے۔ <ref>نک:بحرالعلوم و خامہیار، زیارتگاہہای عراق، ج ۱، ص ۳۲۴-۳۲۵.</ref> | |||
== | == تعلیم، اساتذہ اور شاگرد==<!-- | ||
سید مرتضی بہ ہمراہ برادرش [[شریف رضی]]، در کودکی لغت و مبادی را نزد شاعر ادیب، [[ابن نباتہ سعدی]] آموخت، و فقہ و [[اصول]] را نزد [[شیخ مفید]]. سید مرتضی در شعر و ادب شاگرد [[ابوعبیداللہ مرزبانی]] بود و در کتاب [[الامالی (سید مرتضی)|امالی]]، روایات بسیاری را از او نقل میکند.<ref>تہرانی، طبقات اعلام الشیعۃ، ج۲، صص۱۲۰-۱۲۱.</ref> | سید مرتضی بہ ہمراہ برادرش [[شریف رضی]]، در کودکی لغت و مبادی را نزد شاعر ادیب، [[ابن نباتہ سعدی]] آموخت، و فقہ و [[اصول]] را نزد [[شیخ مفید]]. سید مرتضی در شعر و ادب شاگرد [[ابوعبیداللہ مرزبانی]] بود و در کتاب [[الامالی (سید مرتضی)|امالی]]، روایات بسیاری را از او نقل میکند.<ref>تہرانی، طبقات اعلام الشیعۃ، ج۲، صص۱۲۰-۱۲۱.</ref> | ||