مندرجات کا رخ کریں

"بلال حبشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 51: سطر 51:
==بلال کا مقام و مرتبہ==
==بلال کا مقام و مرتبہ==


بلال کا شمار ان افراد میں ہے جنہوں نے سب سے پہلے [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۴، ص۲۱۵؛ ابن حنبل، مسند، ج۱، ص۴۰۴؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۳۱۵.</ref>  
بلال کا شمار ان افراد میں ہے جنہوں نے سب سے پہلے [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۴، ص۲۱۵؛ ابن حنبل، مسند، ج۱، ص۴۰۴؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۳۱۵.</ref> اور اس راہ میں [[کفار]] [[قریش]] و کفار [[مکہ]] خاص طور پر اپنے مالک [[امیہ بن خلف]] کی طرف سے بیحد سختیاں برداشت کیں مگر پھر بھی دین اسلام سے منصرف نہیں ہوئے۔<ref> ابن هشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۲۱۰-۲۱۱؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۴۵۲؛ ابو نُعَیم، حلیہ الاولیاء، ج۱، ص۱۴۸</ref>
 
بلال کی قدر و جلالت کے بارے میں پیغمبر اکرم (ص) سے بہت حدیث بیان ہوئی ہیں، جیسے یہ کہ بلال کا شمار اسلام قبول کرنے والے پہلے افراد سے ہے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۳۲؛ ابو نعیم، حلیہ الاولیاء، ج۱، ص۱۴۹</ref> وہ تمام مؤذنوں کے سردار ہیں۔ <ref> ابو نعیم، حلیہ الاولیاء، ج۱، ص۱۴۷؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج۱، ص۳۵۵</ref> بہشت تین افراد کی مشتاق ہے: علی، [[عمار یاسر|عمار]] اور بلال۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۵۱؛ صفدی، کتاب الوافی، ج ۱۰، ص۲۷۶</ref> تین کالی رنگت کے افراد جنت کے سردار ہیں: [[لقمان حکیم]]، [[نجاشی]] اور بلال<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۶۲</ref> اور حضرت فاطمہ(س) کے ساتھ گھر کے امور میں مدد کرنے کی وجہ سے حضرت پیغمر(ص) نے بلال کو دعا دی۔<ref> ورّام، ج۲، ص۲۳۰</ref>
بلال کی قدر و جلالت کے بارے میں پیغمبر اکرم (ص) سے بہت حدیث بیان ہوئی ہیں، جیسے یہ کہ بلال کا شمار اسلام قبول کرنے والے پہلے افراد سے ہے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۳۲؛ ابو نعیم، حلیہ الاولیاء، ج۱، ص۱۴۹</ref> وہ تمام مؤذنوں کے سردار ہیں۔ <ref> ابو نعیم، حلیہ الاولیاء، ج۱، ص۱۴۷؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج۱، ص۳۵۵</ref> بہشت تین افراد کی مشتاق ہے: علی، [[عمار یاسر|عمار]] اور بلال۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۵۱؛ صفدی، کتاب الوافی، ج ۱۰، ص۲۷۶</ref> تین کالی رنگت کے افراد جنت کے سردار ہیں: [[لقمان حکیم]]، [[نجاشی]] اور بلال<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۶۲</ref> اور حضرت فاطمہ(س) کے ساتھ گھر کے امور میں مدد کرنے کی وجہ سے حضرت پیغمر(ص) نے بلال کو دعا دی۔<ref> ورّام، ج۲، ص۲۳۰</ref>


گمنام صارف