مندرجات کا رخ کریں

"بلال حبشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 44: سطر 44:


==آنحضرت (ص) کے قریبی دوست==
==آنحضرت (ص) کے قریبی دوست==
بلال آزادی کے بعد مسلمانوں کے گروہ میں شامل ہو گئے اور وہ اسلام کے پہلے [[موذن]] اور سفر و وطن میں حضرت پیغمبر اکرم(ص) کے ہمراہ رہے۔<ref> ابن اسحاق، کتاب السیره، ص۲۹۹؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج ۲، ص۱۳۶-۱۳۷، ۱۷۷-۱۷۹، ج ۳، ص۲۳۴؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۶۶-۶۷</ref> آپ آنحضرت (ص) کے دوست اور رفیق تھے۔<ref> بن حنبل، مسند، ج۱، ص۱۴۸؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۵۲</ref> بلال حضرت پیغمبر (ص) کے بیت المال کے خزانچی (خزانے دار) بھی تھے۔<ref> ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۳</ref> وہ تمام جنگوں میں رسول خدا (ص) کے ہمراہ تھے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۳۹؛ ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ص۱۷۸؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۳۳</ref> [[جنگ بدر]] میں بلال کے اشارے پر، [[امیہ بن خلف]] اور ان کے بیٹے مسلمانوں کے ہاتھوں قتل کئے گئے۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۵۳۱؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۴۵۲-۴۵۳</ref> اور بعض قول کے مطابق، امیہ کو خود بلال نے قتل کیا۔<ref> ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ص۱۸۲؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۳</ref>
بلال آزادی کے بعد مسلمانوں کے گروہ میں شامل ہو گئے اور وہ اسلام کے پہلے [[موذن]] اور سفر و وطن میں پیغمبر اکرم (ص) کے ہمراہ رہے۔<ref> ابن اسحاق، کتاب السیره، ص۲۹۹؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج ۲، ص۱۳۶-۱۳۷، ۱۷۷-۱۷۹، ج ۳، ص۲۳۴؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۲، ص۶۶-۶۷</ref> آپ آنحضرت (ص) کے دوست اور رفیق تھے۔<ref> بن حنبل، مسند، ج۱، ص۱۴۸؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۵۲</ref> بلال بیت المال کے خزانچی (خزانے دار) بھی تھے۔<ref> ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۳</ref> وہ تمام جنگوں میں رسول خدا (ص) کے ہمراہ تھے۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۳۹؛ ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ص۱۷۸؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۳۳</ref> [[جنگ بدر]] میں بلال کے اشارے پر، [[امیہ بن خلف]] اور ان کے بیٹے مسلمانوں کے ہاتھوں قتل کئے گئے۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۵۳۱؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۴۵۲-۴۵۳</ref> اور بعض قول کے مطابق، امیہ کو خود بلال نے قتل کیا۔<ref> ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ص۱۸۲؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۳</ref>


پیغمبر اکرم (ص) نے مدینہ میں، بلال اور [[عبداللہ بن عبدالرحمان خثعمی]] کے درمیان اخوت (بھائی چارگی) کا صیغہ پڑھا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۳۵۵</ref> ابن ہشام (متوفی 218 ھ) کے قول کے مطابق، اس کے دور تک حبشہ اور خثعم کا دیوان ایک ہی تھا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۳۵۶؛ ابن قتیبہ، کتاب المعارف، ص۸۸</ref> اور بعض نے کہا ہے [[عبیدہ بن حارث]]<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۱؛ ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ۱۷۸</ref> یا [[ابو عبیدہ جراح]] <ref> نووی، تہذیب الاسماء، قسم۱، جزء۱، ص۱۳۶؛ ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ج۱، ص۳۲۶</ref> کے ساتھ صیغہ اخوت پڑھا گیا تھا اور شاید یہ پیمان اخوت [[ہجرت]] سے پہلے مدینہ میں ہو۔
پیغمبر اکرم (ص) نے مدینہ میں، بلال اور [[عبداللہ بن عبدالرحمان خثعمی]] کے درمیان اخوت (بھائی چارگی) کا صیغہ پڑھا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۳۵۵</ref> ابن ہشام (متوفی 218 ھ) کے قول کے مطابق، اس کے دور تک حبشہ اور خثعم کا دیوان ایک ہی تھا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبویہ، ج۱، ص۳۵۶؛ ابن قتیبہ، کتاب المعارف، ص۸۸</ref> اور بعض نے کہا ہے [[عبیدہ بن حارث]]<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۱؛ ابن عبدالبرّ، الاستیعاب، ج۱، ۱۷۸</ref> یا [[ابو عبیدہ جراح]] <ref> نووی، تہذیب الاسماء، قسم۱، جزء۱، ص۱۳۶؛ ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ج۱، ص۳۲۶</ref> کے ساتھ صیغہ اخوت پڑھا گیا تھا اور شاید یہ پیمان اخوت [[ہجرت]] سے پہلے مدینہ میں ہو۔
گمنام صارف