مندرجات کا رخ کریں

"بلال حبشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 36: سطر 36:
===شادی اور اولاد===
===شادی اور اولاد===


بلال کی شادی کے بارے میں گزارشات مختلف ہیں، بلاذری کی گزارش کے مطابق بلال نے بنی زہرہ کی ایک لڑکی سے شادی کی اور اسی کی دوسری گزارش کے مطابق آپ نے بنی کنانہ کی ایک لڑکی سے شادی کی۔<ref> أنساب‌ الأشراف،ج‌۱،ص:۱۸۹(چاپ‌ زکار،ج‌۱،ص:۲۱۴)</ref> اور کہا گیا ہے کہ بلال نے اپنے بھائی کے ہمراہ [[یمن]] کے سفر کے دوران، شادی کا ارادہ کیا۔ رشتہ مانگتے وقت اپنا تعارف یوں کروایا: میں بلال اور یہ مرد، میرا بھائی، ہم دونوں [[حبشہ]] کے غلام تھے، اور ہم گمراہ تھے اور خدا نے ہمیں ہدایت کی ہے۔ غلام تھے اور خدا نے ہمیں آزاد کیا ہے۔ اگر اپنی بیٹیوں کا رشتہ ہمیں دیں تو، الحمد للہ اور اگر نہ دیں تو اللہ اکبر لڑکی کے گھر والے اس سے پہلے کہ بلال کو کوئی جواب دیں رسول خدا (ص) کے پاس گئے، اور سارا ماجرا بیان کیا، اور آپ (ص) نے رائے مانگی۔ آپ (ص) نے تین بار بلال کے بارے میں رائے دی اور فرمایا: اس سے بہتر کون ہو سکتا ہے کہ وہ اہل بہشت سے ہے۔<ref> أسد الغابۃ،ج‌۱،ص:۵۷۱</ref>
بلال کی شادی کے بارے میں گزارشات مختلف ہیں، بلاذری کی گزارش کے مطابق بلال نے بنی زہرہ کی ایک لڑکی سے شادی کی اور اسی کی دوسری گزارش کے مطابق آپ نے بنی کنانہ کی ایک لڑکی سے شادی کی۔<ref> أنساب‌ الأشراف،ج‌۱،ص:۱۸۹(چاپ‌ زکار،ج‌۱،ص:۲۱۴)</ref> اور کہا گیا ہے کہ بلال نے اپنے بھائی کے ہمراہ [[یمن]] کے سفر کے دوران، شادی کا ارادہ کیا۔ رشتہ مانگتے وقت اپنا تعارف یوں کروایا: میں بلال اور یہ میرا بھائی، ہم دونوں [[حبشہ]] کے غلام تھے، ہم گمراہ تھے اور خدا نے ہمیں ہدایت کی ہے۔ غلام تھے، خدا نے ہمیں آزاد کیا ہے۔ اگر اپنی بیٹیوں کا رشتہ ہمیں دیں تو، الحمد للہ اور اگر نہ دیں تو اللہ اکبر لڑکی کے گھر والے اس سے پہلے کہ بلال کو کوئی جواب دیں رسول خدا (ص) کے پاس گئے، اور سارا ماجرا بیان کیا، اور آپ (ص) نے رائے مانگی۔ آپ (ص) نے تین بار بلال کے بارے میں رائے دی اور فرمایا: اس سے بہتر کون ہو سکتا ہے کہ وہ اہل بہشت ہے۔<ref> أسد الغابۃ،ج‌۱،ص:۵۷۱</ref>


بعض قول کے مطابق بلال کا کوئی اولاد نہیں تھی۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۱۰، ص۴۳۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۴</ref> لیکن سخاوی نے اپنی کتاب میں بلال کے بیٹے عمر، کو راوی کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref> سخاوی، التحفہ اللطیفہ، ص۲۱</ref> ابن کثیر نے بھی ایک شخص ہلال بن عبد الرحمن کا ذکر کیا ہے کہ وہ سلیمان بن بلال جو کہ پیغمبر (ص) کے مؤذن تھے ان کی نسل سے تھے۔<ref> البدایہ و النہایہ، ج۱۲، ص۱۹۵</ref>
بعض قول کے مطابق بلال کی کوئی اولاد نہیں تھی۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۱۰، ص۴۳۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۴</ref> لیکن سخاوی نے اپنی کتاب میں بلال کے بیٹے عمر، کو راوی کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref> سخاوی، التحفہ اللطیفہ، ص۲۱</ref> ابن کثیر نے بھی ایک شخص ہلال بن عبد الرحمن کا ذکر کیا ہے کہ وہ سلیمان بن بلال جو کہ پیغمبر (ص) کے مؤذن تھے ان کی نسل سے تھے۔<ref> البدایہ و النہایہ، ج۱۲، ص۱۹۵</ref>


==اسلام میں سبقت==
==اسلام میں سبقت==
گمنام صارف