"حج تمتع" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
#حج تمتّع کیلئے [[مکہ]] سے احرام باندھنا۔ اس حوالے سے سب سے افضل مکان [[مسجد الحرام]] اور مسجد الحرام میں سب سے افضل جگہ [[مقام ابراہیم]] یا [[حجر اسماعیل]] علیہما السّلام ہے۔ <ref>جواهرالکلام، ج۱۸، ص۱۱-۱۸؛ مهذّب الاحکام، ج۱۲، ص۳۴۷-۳۶۰.</ref> | #حج تمتّع کیلئے [[مکہ]] سے احرام باندھنا۔ اس حوالے سے سب سے افضل مکان [[مسجد الحرام]] اور مسجد الحرام میں سب سے افضل جگہ [[مقام ابراہیم]] یا [[حجر اسماعیل]] علیہما السّلام ہے۔ <ref>جواهرالکلام، ج۱۸، ص۱۱-۱۸؛ مهذّب الاحکام، ج۱۲، ص۳۴۷-۳۶۰.</ref> | ||
==حج تمتع کی خصوصیات== | ==حج تمتع کی خصوصیات== | ||
حج تمتّع [[حج قران]] اور [[حج افراد|اِفراد]] کے مقابلے میں درج ذیل خصوصیات کا حامل ہے: | حج تمتّع [[حج قران]] اور [[حج افراد|اِفراد]] کے مقابلے میں درج ذیل خصوصیات کا حامل ہے: | ||
# '''حج تمتّع''' میں [[عمرہ]] اور [[حج]] ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اور یہ دونوں جدائی ناپذیر ہیں، حج قران اور حج افراد کے برخلاف کہ جس میں ان کا عمرہ اصلا واجب نہیں ہے مگر یہ کہ نذر وغیرہ کیا ہو۔ | # '''حج تمتّع''' میں [[عمرہ]] اور [[حج]] ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اور یہ دونوں جدائی ناپذیر ہیں، حج قران اور حج افراد کے برخلاف کہ جس میں ان کا عمرہ اصلا واجب نہیں ہے مگر یہ کہ نذر وغیرہ کیا ہو۔ | ||
سطر 61: | سطر 61: | ||
# حج تمتّع میں "عمرہ" بھی "حج" کی طرح حج کی ایام میں بجا لانا ضروری ہے جبکہ باقیوں میں اگر واجب بھی ہو تو حج کے مناسک کے بعد بہی انجام دیا جا سکتا ہے۔ | # حج تمتّع میں "عمرہ" بھی "حج" کی طرح حج کی ایام میں بجا لانا ضروری ہے جبکہ باقیوں میں اگر واجب بھی ہو تو حج کے مناسک کے بعد بہی انجام دیا جا سکتا ہے۔ | ||
# حج تمتّع میں "عمرہ" اور "حج" دونوں کو ایک ہی سال انجام دینا ضروری ہے باقیوں کے برخلاف۔ | # حج تمتّع میں "عمرہ" اور "حج" دونوں کو ایک ہی سال انجام دینا ضروری ہے باقیوں کے برخلاف۔ | ||
# قول مشهور کی بنا پر "حج تمتّع" میں عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد مکے سے خارج ہونا صرف حج کیلئے [[احرام]] باندھنے کے ساتھ ہے مگر یہ کہ ایک مہینے سے پہلے مکے میں دوبارہ لوٹ کر آئے۔ جبکہ دوسرے دو قسموں میں جب چاہے بغیر احرام کے مکے سے خارج ہو سکتے | # قول مشهور کی بنا پر "حج تمتّع" میں عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد مکے سے خارج ہونا صرف حج کیلئے [[احرام]] باندھنے کے ساتھ ہے مگر یہ کہ ایک مہینے سے پہلے مکے میں دوبارہ لوٹ کر آئے۔ جبکہ دوسرے دو قسموں میں جب چاہے بغیر احرام کے مکے سے خارج ہو سکتے ہیں۔ | ||
# حج | # حج تمتّع میں میقات حج خود مکہ ہے؛ لیکن جج قران اور حج افراد میں پانچ میقات میں سے ایک یا شخص کا اپنا گھر ہے اگر گھر میقات کی بنستب مکہ سے قریب ہو تو۔ | ||
# حج | # حج تمتّع میں عمرہ کیلئے میقات مشہور میقات میں سے ایک یا ایک ایسی جگہ جو میقات کے حکم میں ہو۔ عمرہ مفردہ اور قران کے برخلاف کہ ان دونوں قسموں میں اس شخص کیلئے جو "حرم" میں ہے [[ادنی الحل|ادنی الحلّ]] ارو اس شخص کیلئے جو "حرم" سے باہر ہے میقات میں سے ایک یا اپنا گھر ہے۔ | ||
# | # عمرہ تمتّع میں مُحرِم مکہ کے گھروں کو دیکھنے کے بعد تلبیہ کہنا چھوڑ دے گا جبکہ عمرہ مفردہ میں اگر احرام کیلئے مکہ سے باہر گیا ہو تو [[کعبہ]] نظر آتے وقت تلبیہ کہنا چھوڑ دیتا ہے لیکن اگر مکہ سے باہر نہ گیا ہو تو حرم میں داخل ہوتے وقت تلبیہ کہنا چھوڑ دے۔ عمرہ مفردہ میں تلبیہ کہنا بند کرنے کے بارے میں اور بھی اقوال ہیں۔ | ||
# | # عمرہ تمتّع میں [[طواف نساء]] نہیں ہے؛ لکین عمرہ قران اور عمرہ افراد میں قول مشہور کی بنا پر طواف النساء ہے۔ | ||
# | # حج تمتّع میں [[طواف زیارت]] اور سعی کو وقوف [[عرفات]] اور [[مشعر]] پر مقدم کرنا عام حالت میں جائز نہیں ہے؛ جبکہ حج قِران اور حج افراد میں قول مشہور کی بنا پر یہ چیز جائز ہے۔ | ||
# | # مفرِد اور قارن (یعنی وہ شخص جو حج افراد یا حج قران انجام دے) کیلئے طواف زیارت، سعی اور طواف نساء کو [[ایام تشریق]] کے بعد ذی الحجہ کے مہینے میں انجام دینا جائز ہے؛ متمتّع کے برخلاف کہ یہ کام اس کیلئے یا حرام یا مکروه ہے۔ بنابر اختلاف اقوال ۔ | ||
# | # ایک قول کی بنا پر حج تمتّع میں حج کیلئے احرام باندھنے کے بعد طواف مستحب بجا لانا [[حرام]] ہے؛ لیکن باقی دو قسموں میں تمام فقہاء بالاتفاق جواز پر فتوی دیتے ہیں۔ | ||
# | # حج تمتّع میں [[احرام]] صرف تلبیہ کے ساتھ باندھی جاتی ہے جبکہ حج قران میں قول مشہور کی بنا پر تلبیہ علاوہ [[اشعار]] اور [[تقلید (حج) |تقلید]] کے ساتھ بھی جائز ہے۔ | ||
# | # حج تمتّع میں قربانی واجب ہے جبکہ باقی دو قسموں میں مستحب ہے۔ | ||
# | # مُفْرِد کیلئے حج تمتّع کی طرف عدول کرنا جائز ہے؛ لیکن متمتّع کیلئے حج تمتّع سے حج افراد کی طرف عدول کرنا عام حالت میں حائز نہیں ہے۔ حج قران میں نہ اس کی طرف عدول جائز ہے اور نہ اس سے عدول جائز ہے۔<ref>جواهہرالکلام، ج۱۸، ص۷۴ ۷۹؛ مہذّب الاحکام، ج۱۲، ص۳۴۶ ۳۴۷.</ref> | ||
== حوالہ جات== | == حوالہ جات== |