مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

6 بائٹ کا ازالہ ،  26 جولائی 2018ء
م
سطر 13: سطر 13:
عربی زبان میں "حَجّ" یا "حِجّ" کے معنی "دلیل و برہان لانے" اور "کسی اہم کام کی انجام دہی کا قصد کرنے" کے ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ زبیدی، ذیل «حجج»</ref> اسلامی منابع میں '''حج''' سے مراد ایک مخصوص وقت میں مکہ مکرمہ جا کر بیت‌اللّہ‌الحرام کی زیارت اور اس سے متعلق بعض اعمال کی انجام دہی ہے۔ اسلام میں حج ایک فقہی اصطلاح کا نام ہے جو مکہ مکرمہ میں مخصوص ایام میں انجام دی جانے والے مخصوص اعمال کے مجموعے کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابن‌ادریس حلّی، ج۱، ص۵۰۶؛ محقق حلّی، ۱۴۰۹، ج۱، ص۱۶۳؛ محقق کرکی، ۱۴۰۹۱۴۱۲، ج۲، ص۱۴۹۱۵۰</ref> حج کے موقع پر انجام دی جانے والے اعمال کو اصطلاح میں [[مناسک حج|مَناسِک حج]] کہا جاتا ہے۔<ref>ابوالصلاح حلبی، ص۱۹۵، ۱۹۸، ۲۱۷؛ طوسی، المبسوط، ج۱، ص۳۰۹؛ عینی، ج۹، ص۱۲۱</ref> مناسک (جمع مَنْسَک) سے مراد وہ مکان یا زمان ہے جس میں عبادت انجام دی جاتی ہے۔ اور یہاں پر مناسک حج سے مراد حج کے موقع پر انجام دینے والے تمام امور منجملہ احرام، [[عرفات]] اور [[مشعر]] میں وقوف کرنا، [[منا|سرزمین منا]] جانا، [[رمی جمرات]](شیطان کو کنکریاں مارنا)، [[سعی بین صفا و مروہ]]، [[طواف]]، [[طواف نساء]]، نماز طواف نساء، زیارت، نماز طواف اور [[قربانی]] وغیرہ شامل ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ طریحی، ذیل «نسک»</ref>
عربی زبان میں "حَجّ" یا "حِجّ" کے معنی "دلیل و برہان لانے" اور "کسی اہم کام کی انجام دہی کا قصد کرنے" کے ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ زبیدی، ذیل «حجج»</ref> اسلامی منابع میں '''حج''' سے مراد ایک مخصوص وقت میں مکہ مکرمہ جا کر بیت‌اللّہ‌الحرام کی زیارت اور اس سے متعلق بعض اعمال کی انجام دہی ہے۔ اسلام میں حج ایک فقہی اصطلاح کا نام ہے جو مکہ مکرمہ میں مخصوص ایام میں انجام دی جانے والے مخصوص اعمال کے مجموعے کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابن‌ادریس حلّی، ج۱، ص۵۰۶؛ محقق حلّی، ۱۴۰۹، ج۱، ص۱۶۳؛ محقق کرکی، ۱۴۰۹۱۴۱۲، ج۲، ص۱۴۹۱۵۰</ref> حج کے موقع پر انجام دی جانے والے اعمال کو اصطلاح میں [[مناسک حج|مَناسِک حج]] کہا جاتا ہے۔<ref>ابوالصلاح حلبی، ص۱۹۵، ۱۹۸، ۲۱۷؛ طوسی، المبسوط، ج۱، ص۳۰۹؛ عینی، ج۹، ص۱۲۱</ref> مناسک (جمع مَنْسَک) سے مراد وہ مکان یا زمان ہے جس میں عبادت انجام دی جاتی ہے۔ اور یہاں پر مناسک حج سے مراد حج کے موقع پر انجام دینے والے تمام امور منجملہ احرام، [[عرفات]] اور [[مشعر]] میں وقوف کرنا، [[منا|سرزمین منا]] جانا، [[رمی جمرات]](شیطان کو کنکریاں مارنا)، [[سعی بین صفا و مروہ]]، [[طواف]]، [[طواف نساء]]، نماز طواف نساء، زیارت، نماز طواف اور [[قربانی]] وغیرہ شامل ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ طریحی، ذیل «نسک»</ref>


== حج قرآن کی روشنی میں ==
==قرآن کی روشنی میں ==
* قرآن میں '''حج''' سے متعلق متعدد آیات موجود ہیں۔ قرآن نے حج کو استطاعت رکھنے والے افراد کا وظیفہ قرار دیا ہے <ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> اور اسے ایک عظیم اسلامی شعایر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>حج: ۳۲</ref>  
* قرآن میں '''حج''' سے متعلق متعدد آیات موجود ہیں۔ قرآن نے حج کو استطاعت رکھنے والے افراد کا وظیفہ قرار دیا ہے <ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> اور اسے ایک عظیم اسلامی شعایر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔<ref>حج: ۳۲</ref>  
* [[سورہ حج]] کی آیت نمبر 27 کے مطابق خدا کی طرف سے حج کے احکام لوگوں تک پہچانے کیلئے [[حضرت ابراہیم]](ع) مامور ہوئے تھے۔ قرآن میں حج کو ایک ایسی عبادت میں سے شمار کیا ہے جس کے انجام دینے کا ایک معین اور مشخص وقت ہے۔ <ref> بقرہ: ۱۸۹</ref>
* [[سورہ حج]] کی آیت نمبر 27 کے مطابق خدا کی طرف سے حج کے احکام لوگوں تک پہچانے کیلئے [[حضرت ابراہیم]](ع) مامور ہوئے تھے۔ قرآن میں حج کو ایک ایسی عبادت میں سے شمار کیا ہے جس کے انجام دینے کا ایک معین اور مشخص وقت ہے۔ <ref> بقرہ: ۱۸۹</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم