مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

17 بائٹ کا ازالہ ،  6 اگست 2017ء
م
سطر 63: سطر 63:
* [[نذر]] اور اس جیسے دوسرے اسباب جیسے [[عہد]] اور [[قسم]] کے ذریعے بھی حج [[واجب]] ہو جاتا ہے۔ جس طرح حج واجب ہونے کیلئے عاقل، بالغ، آزاد اور عورتوں کیلئے شوہر کی اجازت شرط ہے اسی طرح نذر، عہد اور قسم کے صحیح ہونے کیلئے بھی این چیزوں کا ہونا ضروری ہے.<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۳۶ ۳۳۸</ref>
* [[نذر]] اور اس جیسے دوسرے اسباب جیسے [[عہد]] اور [[قسم]] کے ذریعے بھی حج [[واجب]] ہو جاتا ہے۔ جس طرح حج واجب ہونے کیلئے عاقل، بالغ، آزاد اور عورتوں کیلئے شوہر کی اجازت شرط ہے اسی طرح نذر، عہد اور قسم کے صحیح ہونے کیلئے بھی این چیزوں کا ہونا ضروری ہے.<ref>جواہر الکلام، ج۱۷، ص۳۳۶ ۳۳۸</ref>


==حج میں کسی کی نیابت==
==حج نیابتی==
[[ملف:میقات حج.jpg|تصغیر|میقات]]
[[ملف:میقات حج.jpg|تصغیر|میقات]]
مستحب حج کو کسی بھی شخص خواہ مردہ یا زندہ کی نیابت میں انجام دینا مستحب ہے۔ لیکن واجب حج میں بغیر عذر کے کسی زندہ شخص کی طرف سے حج انجام دینا صحیح نہیں ہے بلکہ ہر شخص کو بذات خود حج انجام دینا ضروری ہے۔ البتہ اگر کسی شخص پر حج واجب ہو اور ممکن ہوتے ہوئے اسے انجام نہ دیا ہو اور اسی حالت میں مر جائے اس کے وارث پر واجب ہے اس کی طرف سے حج بجا لائے اسی طرح جس شخص کی گردن پر حج واجب ہے لیکن بیماری یا کسی اور غذر کی وجہ سے وہ حج پر نہ جا سکے تو واجب ہے کہ اس کی طرف سے کسی کو اجیر بنایا جائے اور وہ اس کی طرف سے حج بجا لایا جائے؛ بلکہ بعض مراجع کے مطابق استطاعت پیدا کرنے کی صورت میں اگرچہ حج اس کی گردن پر مستقر نہ بھی ہوا ہو اور کسی کو نائب بنانا ممکن ہو تو ایسا کرنا واجب ہے۔ کیا حج نیابتی صرف "حَجَّۃالاسلام" میں واجب ہے یا دوسرے واجب حج جو نذر یا عہد وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوجاتے ہیں، میں بھی حج نیابتی واجب ہے؟ علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref>جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۸۱ ۲۸۶؛ العروۃ الوثقی، ج۴، ص۴۳۴ ۴۳۵</ref>
مستحب حج کو کسی بھی شخص خواہ مردہ یا زندہ کی نیابت میں انجام دینا مستحب ہے۔ لیکن واجب حج میں بغیر عذر کے کسی زندہ شخص کی طرف سے حج انجام دینا صحیح نہیں ہے بلکہ ہر شخص کو بذات خود حج انجام دینا ضروری ہے۔ البتہ اگر کسی شخص پر حج واجب ہو اور ممکن ہوتے ہوئے اسے انجام نہ دیا ہو اور اسی حالت میں مر جائے اس کے وارث پر واجب ہے اس کی طرف سے حج بجا لائے اسی طرح جس شخص کی گردن پر حج واجب ہے لیکن بیماری یا کسی اور غذر کی وجہ سے وہ حج پر نہ جا سکے تو واجب ہے کہ اس کی طرف سے کسی کو اجیر بنایا جائے اور وہ اس کی طرف سے حج بجا لایا جائے؛ بلکہ بعض مراجع کے مطابق استطاعت پیدا کرنے کی صورت میں اگرچہ حج اس کی گردن پر مستقر نہ بھی ہوا ہو اور کسی کو نائب بنانا ممکن ہو تو ایسا کرنا واجب ہے۔ کیا حج نیابتی صرف "حَجَّۃالاسلام" میں واجب ہے یا دوسرے واجب حج جو نذر یا عہد وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوجاتے ہیں، میں بھی حج نیابتی واجب ہے؟ علماء کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔<ref>جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۸۱ ۲۸۶؛ العروۃ الوثقی، ج۴، ص۴۳۴ ۴۳۵</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم