مندرجات کا رخ کریں

"استغفار" کے نسخوں کے درمیان فرق

86 بائٹ کا اضافہ ،  21 فروری 2018ء
م
imported>Jaravi
imported>Jaravi
سطر 210: سطر 210:
|title = {{عربی|'''قال اللہ عزّوجلّ'''}}
|title = {{عربی|'''قال اللہ عزّوجلّ'''}}
|quote =  
|quote =  
<font color = green>{{قرآن کا متن|'''مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُواْ أُوْلِي قُرْبَى مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ'''|ترجمہ=پیغمبر کو اور انہیں جو ایمان لائے ہیں، یہ حق نہیں کہ وہ دعائے مغفرت کریں مشرکوں کے لیے، چاہے وہ اقارب ہی کیوں نہ ہوں، بعد اس کے کہ ان پر ثابت ہو گیا وہ دوزخ والے ہیں|سورت=[[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=113}}۔</font>
<font color = green ,font size=3px>{{قرآن کا متن|"مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُواْ أُوْلِي قُرْبَى مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ"|ترجمہ: پیغمبر کو اور انہیں جو ایمان لائے ہیں، یہ حق نہیں کہ وہ دعائے مغفرت کریں مشرکوں کے لیے، چاہے وہ اقارب ہی کیوں نہ ہوں، بعد اس کے کہ ان پر ثابت ہو گیا وہ دوزخ والے ہیں|سورت=[[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=113}}۔</font>
| width = 300px
| width = 300px
| align= left
| align= left
|qalign = justify
|qalign = justify
}}
}}
[[سورہ توبہ]] کی آیت 113،<ref>{{قرآن کا متن|'''مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُواْ أُوْلِي قُرْبَى'''|سورت=[[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=133}}۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر خداؐ]] اور [[مؤمن|مؤمنین]] کو [[شرک|مشرکین]] کے لئے استغفار کرنے سے باز رکھتی ہے۔ یہ ممانعت، مشرکین کے لئے، اس لئے ہے کہ ان کے لئے استغفار بالکل بےاثر،<ref>([[سورہ نساء|نساء، آیات48_116]]۔</ref> اور ان کے حق میں مغفرت چاہنا، بیہودہ اور مہمل ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ج9، ص351۔</ref> بعض مفسرین نے مشرکین کے لئے استغفار کی ممانعت کا سبب بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ [[ایمان]] اور [[اسلام]] کی طرف راغب ہونے والوں میں ایک قسم کی مَفسَدَت معرض وجود میں آتی ہے، کیونکہ مشرکین کے لئے استغفار کی قبولیت سے یہ گمان پیدا ہوتا ہے کہ مؤمنین مشرکین پر کسی قسم کی برتری نہیں رکھتے۔<ref>صقر، احمد، التحریر والتنویر، ج11، ص44۔</ref> ادھر استغفار، مشرکین کے ساتھ ایک قسم کا اظہار محبت اور اور ان کے ساتھ ایک قسم کا تعلق اور پیوند ہے، جس کے بہت سے پہلؤوں اور صورتوں سے باز رکھا گیا ہے۔<ref>مکارم، نمونہ، ج8، ص155۔</ref>
[[سورہ توبہ]] کی آیت 113،<ref><font size=3px , font color=green>{{قرآن کا متن|"مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُواْ أُوْلِي قُرْبَى"|سورت=[[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=133}}</font>۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر خداؐ]] اور [[مؤمن|مؤمنین]] کو [[شرک|مشرکین]] کے لئے استغفار کرنے سے باز رکھتی ہے۔ یہ ممانعت، مشرکین کے لئے، اس لئے ہے کہ ان کے لئے استغفار بالکل بےاثر،<ref>([[سورہ نساء|نساء، آیات48_116]]۔</ref> اور ان کے حق میں مغفرت چاہنا، بیہودہ اور مہمل ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ج9، ص351۔</ref> بعض مفسرین نے مشرکین کے لئے استغفار کی ممانعت کا سبب بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ [[ایمان]] اور [[اسلام]] کی طرف راغب ہونے والوں میں ایک قسم کی مَفسَدَت معرض وجود میں آتی ہے، کیونکہ مشرکین کے لئے استغفار کی قبولیت سے یہ گمان پیدا ہوتا ہے کہ مؤمنین مشرکین پر کسی قسم کی برتری نہیں رکھتے۔<ref>صقر، احمد، التحریر والتنویر، ج11، ص44۔</ref> ادھر استغفار، مشرکین کے ساتھ ایک قسم کا اظہار محبت اور اور ان کے ساتھ ایک قسم کا تعلق اور پیوند ہے، جس کے بہت سے پہلؤوں اور صورتوں سے باز رکھا گیا ہے۔<ref>مکارم، نمونہ، ج8، ص155۔</ref>


===ممنوعیت کی شان نزول===
===ممنوعیت کی شان نزول===
[[سورہ توبہ]] کی آیت 113 کی [[شان نزول]] کے سلسلے میں مروی ہے کہ مسلمانوں کے ایک گروہ نے [[رسول اللہؐ]] سے عرض کیا کہ کیا آپؐ زمانۂ [[جاہلیت]] میں گذرے ان کے آباء و اجداد کے لئے [[دعا|دعائے]] مغفرت نہیں کریں گے؟ تو خداوند متعال نے یہ آیت کریمہ نازل کرکے ان کا جواب دیا اور فرمایا کہ [[رسول خداؐ]] اور [[مؤمن|مؤمنین]] کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ کہ [[شرک|مشرکین]] کے لئے استغفار کریں۔<ref>طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان ج5، ص115۔</ref><ref>مکارم شیرازی، نمونه، ج8، ص155۔</ref>
[[سورہ توبہ]] کی آیت 113 کی [[شان نزول]] کے سلسلے میں مروی ہے کہ مسلمانوں کے ایک گروہ نے [[رسول اللہؐ]] سے عرض کیا کہ کیا آپؐ زمانۂ [[جاہلیت]] میں گذرے ان کے آباء و اجداد کے لئے [[دعا|دعائے]] مغفرت نہیں کریں گے؟ تو خداوند متعال نے یہ آیت کریمہ نازل کرکے ان کا جواب دیا اور فرمایا کہ [[رسول خداؐ]] اور [[مؤمن|مؤمنین]] کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ کہ [[شرک|مشرکین]] کے لئے استغفار کریں۔<ref>طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان ج5، ص115۔</ref><ref>مکارم شیرازی، نمونہ، ج8، ص155۔</ref>


دوسری [[شان نزول]] میں ـ جو [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے مآخذ میں منقول ہے ـ بیان ہوا ہے کہ [[امیرالمؤمنین|علیؑ]] نے ایک مسلمان کو اپنے مشرک ماں باپ کے لئے مغفرت طلب کرتے ہوئے سنا اور اس پر اعتراض کیا، اس نے کہا: تو پھر [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیمؑ]] نے کیوں اپنے مشرک والدین کے لئے خداوند متعال سے مغفرت طلب کی؟ [[امیرالمؤمنین|علیؑ]] اس شخص کا سوال [[رسول خداؐ]] کو پہنچایا تو [[سورہ توبہ]] کی آیات 113 اور 114 نازل ہوئیں۔<ref>الطبری، جامع البیان، مج7، ج11، ص60۔</ref><ref>فخر رازی، تفسیر الکبیر، ج16، ص209۔</ref><ref>العیاشی، تفسیر عیاشی، ج2، ص114۔</ref>
دوسری [[شان نزول]] میں ـ جو [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے مآخذ میں منقول ہے ـ بیان ہوا ہے کہ [[امیرالمؤمنین|علیؑ]] نے ایک مسلمان کو اپنے مشرک ماں باپ کے لئے مغفرت طلب کرتے ہوئے سنا اور اس پر اعتراض کیا، اس نے کہا: تو پھر [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیمؑ]] نے کیوں اپنے مشرک والدین کے لئے خداوند متعال سے مغفرت طلب کی؟ [[امیرالمؤمنین|علیؑ]] اس شخص کا سوال [[رسول خداؐ]] کو پہنچایا تو [[سورہ توبہ]] کی آیات 113 اور 114 نازل ہوئیں۔<ref>الطبری، جامع البیان، مج7، ج11، ص60۔</ref><ref>فخر رازی، تفسیر الکبیر، ج16، ص209۔</ref><ref>العیاشی، تفسیر عیاشی، ج2، ص114۔</ref>
سطر 229: سطر 229:


===حضرت ابراہیمؑ کا استغفار آزر کے لئے===
===حضرت ابراہیمؑ کا استغفار آزر کے لئے===
[[قرآن کریم]] [[سورہ توبہ]] کی آیت 113 میں مشرکین کے لئے استغفار کی ممنوعیت کے کے بعد، [[آزر]] کے لئے [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیمؑ]] کے استغفار کا راز بیان کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ یہ مغفرت طلبی اس وقت سے تعلق رکھتی ہے جب [[ابراہیمؑ]] کو ـ ابھی ـ اس کے [[ایمان]] لانے کی امید تھی؛ چنانچہ خلیل الرحمن نے اس کو راہ راست پر لانے کے لئے اس کو استغفار کا وعدہ دیا  اور اس وعدے کی وفا کی؛ لیکن جب خدا کے ساتھ اس کی دشمنی آشکار ہوئی، تو اس سے بیزاری کا اظہار کیا۔<ref>{{قرآن کا متن|'''وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلاَّ عَن مَّوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِلّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لأوَّاهٌ حَلِيمٌ'''|ترجمہ= اور ابراہیم کا دعائے مغفرت کرنا اپنے باپ کے لیے نہ تھا مگر ایک وعدہ کی رو سے جو انہوں نے کیا تھا اس سے مگر جب ثابت ہو گیا ان پر کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو انہوں نے اس سے اظہار برات کر دیا، بلاشبہ ابراہیم غم خوار انسان تھے، تحمل سے کام لینے والے۔|سورت= [[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=114}}۔</ref> اس سلسلے میں منقولہ [[احادیث|روایات]] کا مضمون یہ ہے کہ [[ابراہیمؑ]] نے آزر کے لئے استغفار کو اس کے [[ایمان]] لانے سے مشروط کیا، اور جب اللہ کے ساتھ اس کی دشمنی آشکار ہوئی تو آپ نے اس سے برائت و بیزاری ظاہر کی۔<ref>الحویزی، نورالثقلین، ج2، ص274۔</ref><ref>العیاشی، تفسیر عیاشی، ج2، ص114۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج11، ص77۔</ref><ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج11، ص88۔</ref><ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج12، ص15۔</ref>
[[قرآن کریم]] [[سورہ توبہ]] کی آیت 113 میں مشرکین کے لئے استغفار کی ممنوعیت کے کے بعد، [[آزر]] کے لئے [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیمؑ]] کے استغفار کا راز بیان کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ یہ مغفرت طلبی اس وقت سے تعلق رکھتی ہے جب [[ابراہیمؑ]] کو ـ ابھی ـ اس کے [[ایمان]] لانے کی امید تھی؛ چنانچہ خلیل الرحمن نے اس کو راہ راست پر لانے کے لئے اس کو استغفار کا وعدہ دیا  اور اس وعدے کی وفا کی؛ لیکن جب خدا کے ساتھ اس کی دشمنی آشکار ہوئی، تو اس سے بیزاری کا اظہار کیا۔<ref><font size=3px , font color=green>{{قرآن کا متن|"وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلاَّ عَن مَّوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِلّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لأوَّاهٌ حَلِيمٌ"|}}</font>ترجمہ: اور ابراہیم کا دعائے مغفرت کرنا اپنے باپ کے لیے نہ تھا مگر ایک وعدہ کی رو سے جو انہوں نے کیا تھا اس سے مگر جب ثابت ہو گیا ان پر کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو انہوں نے اس سے اظہار برات کر دیا، بلاشبہ ابراہیم غم خوار انسان تھے، تحمل سے کام لینے والے۔|سورت= [[سورہ توبہ|توبہ]]|آیت=114۔</ref> اس سلسلے میں منقولہ [[احادیث|روایات]] کا مضمون یہ ہے کہ [[ابراہیمؑ]] نے آزر کے لئے استغفار کو اس کے [[ایمان]] لانے سے مشروط کیا، اور جب اللہ کے ساتھ اس کی دشمنی آشکار ہوئی تو آپ نے اس سے برائت و بیزاری ظاہر کی۔<ref>الحویزی، نورالثقلین، ج2، ص274۔</ref><ref>العیاشی، تفسیر عیاشی، ج2، ص114۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج11، ص77۔</ref><ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج11، ص88۔</ref><ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج12، ص15۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف