مندرجات کا رخ کریں

"کوہ ثور" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,366 بائٹ کا اضافہ ،  27 مئی 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
===غار میں رسول خدا(ص) کی موجودگی===
===غار میں رسول خدا(ص) کی موجودگی===
خداوند متعال نے [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کو [[شرک|مشرکین]] کی طرف کی قتل کی سازش سے آگاہ فرمایا تو طے پایا کہ [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]] آپ(ص) کے بستر پر لیٹیں اور آپ(ص) خود رات کے وقت [[مکہ]] کو  [[يثرب]] کی جانب، چھوڑ دیں۔ (دیکھئے: [[لیلۃ المبیت]])۔ [[رسول خدا(ص)]] مشرکین [[مکہ]] کی دسترس سے نکلنے کے لئے ـ جو آپ(ص) کی تلاش میں تھے ـ [[ابوبکر]] کو ساتھ لے کر غار ثور میں روپوش ہوئے اور تین دن اور تین رات وہیں مقیم رہے۔ [[قرآن کریم]] نے بھی مشرکین کی سازش، پیغمبراکرم(ص) کے مکہ میں اپنے گھر سے نکلنے اور جبل ثور میں واقع اس غار میں پناہ لینے کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>رجوع کریں: سورہ توبه، آیه 40۔</ref><ref>طبری، جامع البیان، ذیل آیت۔</ref><ref>نسفی، تفسیر القرآن الجلیل، ذیل آیت۔</ref>
خداوند متعال نے [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کو [[شرک|مشرکین]] کی طرف کی قتل کی سازش سے آگاہ فرمایا تو طے پایا کہ [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]] آپ(ص) کے بستر پر لیٹیں اور آپ(ص) خود رات کے وقت [[مکہ]] کو  [[يثرب]] کی جانب، چھوڑ دیں۔ (دیکھئے: [[لیلۃ المبیت]])۔ [[رسول خدا(ص)]] مشرکین [[مکہ]] کی دسترس سے نکلنے کے لئے ـ جو آپ(ص) کی تلاش میں تھے ـ [[ابوبکر]] کو ساتھ لے کر غار ثور میں روپوش ہوئے اور تین دن اور تین رات وہیں مقیم رہے۔ [[قرآن کریم]] نے بھی مشرکین کی سازش، پیغمبراکرم(ص) کے مکہ میں اپنے گھر سے نکلنے اور جبل ثور میں واقع اس غار میں پناہ لینے کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>رجوع کریں: سورہ توبه، آیه 40۔</ref><ref>طبری، جامع البیان، ذیل آیت۔</ref><ref>نسفی، تفسیر القرآن الجلیل، ذیل آیت۔</ref>
====اعجاز الٰہی====
اس غار میں [[رسول اللہ(ص)]] کے مقیم ہوجانے کے بموجب متعدد [[معجزہ|معجزات]] رونما ہوئے، جیسے غار کے دہانے پر مکڑی کا جالا بنا جانا، دو جنگلی (وحشی) کبوتروں کا گھونسلا بنانا، اور بروایتے، [[رسول خدا(ص)]] کے سامنے ایک درخت کا اگ جانا۔
مشرکین [[رسول خدا(ص)]] کی تلاش میں غار ثور کے دہانے تک بھی آئے مگر خداوند متعال نے انہیں داخلے سے باز رکھا؛ اور وہ یوں کے قریشیوں نے دہانے پر مکڑی کے جالے اور گھونسلے میں کبوتر کے اںڈوں کو دیکھا تو اس نتیجے پر پہنچے کہ غار متروک اور خالی ہے اور اس میں کوئی داخل نہیں ہوا کیونکہ کسی کے آنے کی صورت میں جالا پھٹ جاتا اے اور کبوتر کے انڈے ٹوٹ جاتے اور کبوتر بھی وہاں نہ بیٹھا رہتا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، قسم 1، ص154۔</ref><ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص93۔</ref><ref>ابن کثیر، السیرة النبویة ج2، ص239241۔</ref><ref>نهروالی، کتاب الاعلام، ص448449۔</ref>


==پاورقی حاشیے==
==پاورقی حاشیے==
گمنام صارف