مندرجات کا رخ کریں

"علم غیب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  14 اپريل 2016ء
م
سطر 25: سطر 25:
<font color=green>{{حدیث|یعْلَمُ مَا بَینَ أَیدِیهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ یحِیطُونَ بِشَیءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاء}}</font> ترجمہ، وہ جو کچھ ان کے سامنے ہے اور جو پبُ پشت ہے سب کوجانتا ہے اور یہ اس کے علم کے ایک حّصہ کا بھی احاطہ نہیں کرسکتے مگر وہ جس قدر چاہے۔<ref>بقرہ، 255.</ref>
<font color=green>{{حدیث|یعْلَمُ مَا بَینَ أَیدِیهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ یحِیطُونَ بِشَیءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاء}}</font> ترجمہ، وہ جو کچھ ان کے سامنے ہے اور جو پبُ پشت ہے سب کوجانتا ہے اور یہ اس کے علم کے ایک حّصہ کا بھی احاطہ نہیں کرسکتے مگر وہ جس قدر چاہے۔<ref>بقرہ، 255.</ref>


ابن سینا نیز تجربہ کو مدنظر قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں:
ابن سینا نیز تجربہ کو مبناء قرار دیتی ہوئے کہتے ہیں:
:جس طرح نیند کی حالت میں غیبی امور سے مطلع ہو سکتے ہیں اور یہ چیزیں محقق بھی ہوئی ہیں، کوئی مانع نہیں ہے کہ بیداری کی حالت میں بھی یہ کام ہو سکتا ہے۔<ref>ابن سینا، ص۱۵۰-۱۵۱</ref>
:جس طرح نیند کی حالت میں غیبی امور سے مطلع ہو سکتے ہیں اور یہ چیزیں محقق بھی ہوئی ہیں، کوئی مانع نہیں ہے کہ بیداری کی حالت میں بھی یہ کام ہو سکتا ہے۔<ref>ابن سینا، ص۱۵۰-۱۵۱</ref>
<!--
<!--
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم