مندرجات کا رخ کریں

"قائم آل محمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
==قائم احادیث میں==
==قائم احادیث میں==


بہت سی روایات میں، قائم آل محمد کو امام زمانہ علیہ السلام کے القاب میں سے شمار کیا گیا ہے۔ لیکن دوسری بہت سی احادیث  میں قائم سے مراد حضرت مہدی (عج) نہیں ہیں بلکہ اس سے مراد حق کے لئے قیام کرنے والا ذکر ہوا ہے۔شیخ کلینی نے اپنی کتاب کافی میں ایک باب، فی ان الائمۃ کلھم قائمون بامر اللہ۔ یعنی تمام ائمہ امر خدا کے قیام کرنے والے ہیں، کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔ ھو قائم اھل زمانہ، کلنا قائم بامر اللہ، اور اس جیسی دوسری تعابیر جو روایات میں بیان ہوئی ہیں ان سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ لفظ قائم امام زمانہ (ع) سے مختص و مخصوس نہیں ہے۔  
بہت سی روایات میں، قائم آل محمد کو امام زمانہ علیہ السلام کے القاب میں سے شمار کیا گیا ہے۔<ref>رجوع کریں: مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸۰ و ۳۸۶؛ نعمانی، الغیبه، ص۲۳۴؛ طوسی، الغیبه، ص۴۶۵</ref> لیکن دوسری بہت سی احادیث  میں قائم سے مراد حضرت مہدی (عج) نہیں ہیں بلکہ اس سے مراد حق کے لئے قیام کرنے والا ذکر ہوا ہے۔شیخ کلینی نے اپنی کتاب کافی میں ایک باب، فی ان الائمۃ کلھم قائمون بامر اللہ۔ یعنی تمام ائمہ امر خدا کے قیام کرنے والے ہیں، کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔ ھو قائم اھل زمانہ،<ref>الکافی، ج۱، ص۵۳۷</ref> کلنا قائم بامر اللہ،<ref>الکافی، ج۱، ص۵۳۶</ref> اور اس جیسی دوسری تعابیر جو روایات میں بیان ہوئی ہیں ان سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ لفظ قائم امام زمانہ (ع) سے مختص و مخصوس نہیں ہے۔<ref>تونه‌ ای، مجتبی، موعود نامه (فرهنگ الفبایی مهدویت) ص۵۵۰</ref>


===حضرت مھدی کو قائم کہنے کی علت===
===حضرت مھدی کو قائم کہنے کی علت===
سطر 10: سطر 10:
امام زمانہ (ع) کا قیام چونکہ ان کی زندگی سے مربوط مھم ترین واقعات میں سے ہے، اس لئے یہ لقب ہمیشہ ان کے سلسلہ میں معصومین علیہم السلام سے اقوال میں مورد تاکید واقع ہوا ہے۔ بعض احادیث میں اس علت کی تصریح کی گئی ہے جیسے:  
امام زمانہ (ع) کا قیام چونکہ ان کی زندگی سے مربوط مھم ترین واقعات میں سے ہے، اس لئے یہ لقب ہمیشہ ان کے سلسلہ میں معصومین علیہم السلام سے اقوال میں مورد تاکید واقع ہوا ہے۔ بعض احادیث میں اس علت کی تصریح کی گئی ہے جیسے:  


امام جعفر صادق (ع) سے نقل ہوا ہے: انہیں (مہدی) کو قائم کا لقب دیا گیا ہے کیونکہ وہ حق کے لئے قیام کریں گے۔
امام جعفر صادق (ع) سے نقل ہوا ہے: انہیں (مہدی) کو قائم کا لقب دیا گیا ہے کیونکہ وہ حق کے لئے قیام کریں گے۔<ref>مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸۳</ref>


امام محمد تقی (ع) سے بھی سوال کیا گیا کہ کیوں انہیں (مھدی) قائم کہا جاتا ہے؟ آپ نے فرمایا: کیونکہ وہ اپنا نام اور ذکر فراموش کر دیئے جانے کے بعد قیام کریں گے۔
امام محمد تقی (ع) سے بھی سوال کیا گیا کہ کیوں انہیں (مھدی) قائم کہا جاتا ہے؟ آپ نے فرمایا: کیونکہ وہ اپنا نام اور ذکر فراموش کر دیئے جانے کے بعد قیام کریں گے۔<ref>صدوق، کمال الدین، ج۲، ص۳۷۸</ref>


==تاریخی مصداق==
==تاریخی مصداق==
سطر 20: سطر 20:
===دوسرے ائمہ کو قائم سمجھنا===
===دوسرے ائمہ کو قائم سمجھنا===


امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد بعض لوگوں نے اس عقیدہ کے ساتھ کہ وہی قائم منتظر ہیں، آپ کی امامت پر توفق کر لیا۔ بغدادی کہتے ہیں: امام باقر (ع) کی شہادت کے بعد ان کے اصحاب میں سے ایک گروہ ان کے مہدی ہونے کا قائل ہو گیا اور شہرستانی نے تاکید کی ہے کہ وہ لوگ آپ کے سلسلہ میں رجعت کے قائل ہو گئے تھے۔  
امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد بعض لوگوں نے اس عقیدہ کے ساتھ کہ وہی قائم منتظر ہیں، آپ کی امامت پر توفق کر لیا۔ بغدادی کہتے ہیں: امام باقر (ع) کی شہادت کے بعد ان کے اصحاب میں سے ایک گروہ ان کے مہدی ہونے کا قائل ہو گیا<ref>عبد القاهر بن طاهر بغدادی، الفرق بین الفرق، (بیروت، دارالآفاق الجدیده، ۱۹۷۸)، ص۵۹.</ref> اور شہرستانی نے تاکید کی ہے کہ وہ لوگ آپ کے سلسلہ میں رجعت کے قائل ہو گئے تھے۔<ref>محمد بن عبد الکریم شهرستانی، کتاب الملل والنحل، (قاهره، مکتبه انجلوا، ۱۹۵۶)، ص‏۱۴۷.</ref>


امام موسی کاظم علیہ السلام کی زندگی میں لوگ اس انتظار میں تھے کہ آپ قائم آل محمد کے عنوان سے ایسی بر حق حکومت کی تاسیس کریں گے کہ جس کا لوگ مدتوں سے انتظار کر رہے تھے۔ امام کاظم (ع) کی شہادت کے بعد ان کے برجستہ ترین اصحاب اور وکلاء مختلف علاقوں میں اس نظریہ کے قائل ہو گئے کہ امام زندہ ہیں اور نظروں سے غائب ہو گئے ہیں اور عنقریب قائم آل محمد کے عنوان سے ظہور کریں گے اور حکومت عدل الہی قائم کریں گے۔ اس گروہ کو واقفیہ کہا گیا ہے۔
امام موسی کاظم علیہ السلام کی زندگی میں لوگ اس انتظار میں تھے کہ آپ قائم آل محمد کے عنوان سے ایسی بر حق حکومت کی تاسیس کریں گے کہ جس کا لوگ مدتوں سے انتظار کر رہے تھے۔ امام کاظم (ع) کی شہادت کے بعد ان کے برجستہ ترین اصحاب اور وکلاء مختلف علاقوں میں اس نظریہ کے قائل ہو گئے کہ امام زندہ ہیں اور نظروں سے غائب ہو گئے ہیں اور عنقریب قائم آل محمد کے عنوان سے ظہور کریں گے اور حکومت عدل الہی قائم کریں گے۔<ref>مدرسی طباطبایی، مکتب در فرایند تکامل، ص۱۲۳-۱۲۶</ref> اس گروہ کو واقفیہ کہا گیا ہے۔


امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے بعد بعض افراد اس بات کہ قائل ہو گئے کہ آپ ہی مہدی موعود ہیں۔ شیخ صدوق کہتے ہیں: حسن بن علی بن محمد پر توقف کرنے والے افراد کہتے تھے کہ وہ غیبت میں چلے گئے ہیں اور ان کا ماننا تھا کہ وہی مھدی قائم ہیں۔
امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے بعد بعض افراد اس بات کہ قائل ہو گئے کہ آپ ہی مہدی موعود ہیں۔ شیخ صدوق کہتے ہیں: حسن بن علی بن محمد پر توقف کرنے والے افراد کہتے تھے کہ وہ غیبت میں چلے گئے ہیں اور ان کا ماننا تھا کہ وہی مھدی قائم ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین، ص۴۰.</ref>


===ائمہ (ع) کے بیٹوں کو قائم سمجھنا===
===ائمہ (ع) کے بیٹوں کو قائم سمجھنا===


کیسانیہ وہ لوگ ہیں جو محمد بن حنفیہ کی امامت، ان کے مہدی ہونے اور قائم ہونے کے قائل ہو گئے تھے۔ ان کے ایک گروہ کا ان کی وفات کے بعد یہ ماننا تھا کہ وہ غیبت میں چلے گئے ہیں اور جلدی ہی خروج کریں گے۔
کیسانیہ وہ لوگ ہیں جو محمد بن حنفیہ کی امامت، ان کے مہدی ہونے اور قائم ہونے کے قائل ہو گئے تھے۔ ان کے ایک گروہ کا ان کی وفات کے بعد یہ ماننا تھا کہ وہ غیبت میں چلے گئے ہیں اور جلدی ہی خروج کریں گے۔<ref>نوبختی، فرق الشیعه، ص۲۸</ref>


زیدیہ کے بعض گروہ بھی اپنے قیام کرنے والے رہبروں کے سلسلہ میں ان کے مہدی ہونے کا دعوی کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ لوگ ایک دن ظہور کریں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ وہ لوگ زید بن علی (ع) نفس زکیہ اور بعض دوسرے زیدی رہبروں کے سلسلہ میں ان کے مہدی ہونے کا دعوی کرتے تھے۔  
زیدیہ کے بعض گروہ بھی اپنے قیام کرنے والے رہبروں کے سلسلہ میں ان کے مہدی ہونے کا دعوی کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ لوگ ایک دن ظہور کریں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ وہ لوگ زید بن علی (ع)،<ref>مجموع  کتب  و رسائل امام  زید بن علی، ص۳۶۰؛ مروج الذهب، ج۳،ص۲۳۰؛ العقد الثمین فی أحکام الأئمة الطاهرین، ص۱۹۷.</ref> نفس زکیہ<ref>مقاتل الطالبیین (۱۴۱۹ق.)، ص ۲۰۷ و ص۲۱۰ـ۲۱۹؛</ref> اور بعض دوسرے زیدی رہبروں کے سلسلہ میں ان کے مہدی ہونے کا دعوی کرتے تھے۔<ref>رجوع کریں: سید علی موسوی نژاد، مهدویت و فرقه حسینیه زیدیه، هفت آسمان، ش ۲۷، پاییز ۱۳۸۴ش، ص۱۲۷ ـ ۱۶۲.</ref>


اسماعیلیہ فرقہ بھی جو امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے بعد وجود میں آیا۔ ان میں دو گروہ بن گئے تھے: ایک میں سے ایک گروہ اسماعیل کے بیٹے محمد کو امام ماننا تھا تو دوسرے گروہ نے اسماعیل کی امامت پر توقف کر لیا اور وہ اس بات کے قائل ہو گئے کہ وہی مہدی ہیں۔ ان کا عقیدہ تھا کہ اسماعیل کا انتقال نہیں ہوا ہے بلکہ ان کے والد امام صادق (ع) نے انہیں نظروں سے پوشیدہ کر دیا ہے تا کہ انہیں کوئی نقصان نہ پہچے اور وہ ایک زندہ کئے جائیں گے تا کہ پوری دنیا پر حکومت کر سکیں۔ اسماعیلیہ کے اس گروہ کو خالصہ کہا جاتا ہے۔ محمد بن اسماعیل کے ماننے والوں میں سے ایک گروہ ان کی مہدی ہونے کا قائل ہو گیا اور اس نے ان کی امامت پر توقف کر لیا۔
اسماعیلیہ فرقہ بھی جو امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے بعد وجود میں آیا۔ ان میں دو گروہ بن گئے تھے: ایک میں سے ایک گروہ اسماعیل کے بیٹے محمد کو امام ماننا تھا تو دوسرے گروہ نے اسماعیل کی امامت پر توقف کر لیا اور وہ اس بات کے قائل ہو گئے کہ وہی مہدی ہیں۔ ان کا عقیدہ تھا کہ اسماعیل کا انتقال نہیں ہوا ہے بلکہ ان کے والد امام صادق (ع) نے انہیں نظروں سے پوشیدہ کر دیا ہے تا کہ انہیں کوئی نقصان نہ پہچے اور وہ ایک زندہ کئے جائیں گے تا کہ پوری دنیا پر حکومت کر سکیں۔ اسماعیلیہ کے اس گروہ کو خالصہ کہا جاتا ہے۔<ref>نوبختی، فرق الشیعه، ص۶۷ - ۶۸.</ref> محمد بن اسماعیل کے ماننے والوں میں سے ایک گروہ ان کی مہدی ہونے کا قائل ہو گیا اور اس نے ان کی امامت پر توقف کر لیا۔<ref>نوبختی، فرق الشیعه، ص۷۳.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف