مندرجات کا رخ کریں

"حمزہ بن عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 58: سطر 58:
اس [[روایت]] کے مطابق جس میں ذکر ہوا ہے کہ کنیز [[ابو لہب]] [[ثوبیہ]] نے [[پیغمبر اکرم (ص)]] اور حمزہ کو دودھ پلایا ہے<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۹</ref> اور آنحضرت کی طرف سے اس بات کی تاکید کہ حمزہ ان کے رضائی بھائی ہیں۔<ref> رجوع کریں: ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۰۸ـ۱۱۰.</ref> حمزہ آنحضرت سے زیادہ سے زیادہ دو سال بڑے ہو سکتے ہیں۔ بعض نے عمر کے اس اختلاف کو چار سال تک بھی ذکر کیا ہے۔<ref> واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۷۰.</ref> البتہ اس بات کے پیش نظر کہ بعض محققین نے ثوبیہ کے آنحضرت کو دودھ پلانے کے بارے میں تردید کا اظہار کیا ہے،<ref> رجوع کریں: عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج۲، ص۷۱ـ۷۸</ref> عمر کی یہ مدت زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ بطور کلی احتمالا ان کی ولادت (رسول خدا کی ولادت) سن [[عام الفیل]] سے دو یا چار سال قبل ہوئی ہے۔
اس [[روایت]] کے مطابق جس میں ذکر ہوا ہے کہ کنیز [[ابو لہب]] [[ثوبیہ]] نے [[پیغمبر اکرم (ص)]] اور حمزہ کو دودھ پلایا ہے<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۹</ref> اور آنحضرت کی طرف سے اس بات کی تاکید کہ حمزہ ان کے رضائی بھائی ہیں۔<ref> رجوع کریں: ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۰۸ـ۱۱۰.</ref> حمزہ آنحضرت سے زیادہ سے زیادہ دو سال بڑے ہو سکتے ہیں۔ بعض نے عمر کے اس اختلاف کو چار سال تک بھی ذکر کیا ہے۔<ref> واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۷۰.</ref> البتہ اس بات کے پیش نظر کہ بعض محققین نے ثوبیہ کے آنحضرت کو دودھ پلانے کے بارے میں تردید کا اظہار کیا ہے،<ref> رجوع کریں: عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج۲، ص۷۱ـ۷۸</ref> عمر کی یہ مدت زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ بطور کلی احتمالا ان کی ولادت (رسول خدا کی ولادت) سن [[عام الفیل]] سے دو یا چار سال قبل ہوئی ہے۔


== نام، کنیت اور لقب ==
== نام، کنیت و لقب ==
آپ کی کنیت [[ابوعُمارہ]] اور [[ابو یعْلی]] ہیں<ref>ابن سعد، الطبقات، ج3، ص8؛ البلاذري، انساب الاشراف، ج3، ص282۔</ref> آپ کی والدہ [[ہالب بنت اہیب|ہالہ بنت اُہَیب]] (وُہَیب) بن عبد مَناف بن زُہرہ تھیں۔<ref>ابن کلبی، جمہرة النسب، ج1، ص28؛ ابن ہشام، السیرة النبویۃ، قسم 1، ص109۔</ref>


انہیں "اسد اللہ" اور "اسدُ رسولِ اللہ" جیسے القاب دیئے گئے ہیں۔<ref>رجوع کریں: الواقدی، المغازی، ج1، ص68؛ ابن سعد، الطبقات، ج3، ص8۔</ref> [[رسول خداؐ]] سے منقولہ ایک [[حدیث]] کے مطابق حمزہ کو شہادت کے بعد بھی اللہ کی تائید حاصل ہوئی اور سید الشہداء کے عنوان سے مشہور ہوئے۔<ref>رجوع کریں: الواقدی، المغازی، ج1، ص290؛ نہج البلاغۃ، مکتوب شماره 28۔</ref>
حمزہ بن عبد المطلب، رسول خدا (ص) کے چچا اور شہدائے احد میں سے ہیں۔ آپ کی کنیت [[ابو عُمارہ]] و [[ابو یعْلی]] ہے۔<ref> ابن سعد، الطبقات، ج3، ص8؛ البلاذري، انساب الاشراف، ج3، ص282۔</ref> آپ کی والدہ [[ہالب بنت اہیب|ہالہ بنت اُہَیب]] (وُہَیب) بن عبد مَناف بن زُہرہ تھیں۔<ref> ابن کلبی، جمہرة النسب، ج1، ص28؛ ابن ہشام، السیرة النبویۃ، قسم 1، ص109۔</ref> حمزہ کے معنی شیر<ref> الزبیدی، تاج العروس، ج8، ص53۔</ref> یا تیز فہم<ref> ابن درید، الاشتقاق، ج1، ص45ـ46۔</ref> کے ہیں۔


حمزہ کے معنی "شیر"<ref>الزبیدی، تاج العروس، ج8، ص53۔</ref> یا تیز فہمی<ref>ابن درید، الاشتقاق، ج1، ص45ـ46۔</ref> کے ہیں۔
انہیں "اسد اللہ" اور "اسدُ رسولِ اللہ" جیسے القاب دیئے گئے ہیں۔<ref> رجوع کریں: الواقدی، المغازی، ج1، ص68؛ ابن سعد، الطبقات، ج3، ص8۔</ref> ان کی شہادت کے بعد حضرت جبرئیل نے رسول خدا کے ذریعہ یہ لقب عطا کئے۔ ان کے مہم ترین القاب میں سے اہک سید الشہداء ہے۔ [[رسول خداؐ]] سے منقولہ ایک [[حدیث]] کے مطابق حمزہ کو شہادت کے بعد بھی اللہ کی تائید حاصل ہوئی اور سید الشہداء کے عنوان سے مشہور ہوئے۔<ref> رجوع کریں: الواقدی، المغازی، ج1، ص290؛ نہج البلاغۃ، مکتوب شماره 28۔</ref>


==قبل از اسلام==
==قبل از اسلام==
گمنام صارف