مندرجات کا رخ کریں

"قم" کے نسخوں کے درمیان فرق

24 بائٹ کا ازالہ ،  16 جنوری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 81: سطر 81:
قم میں مقیم شیعہ علماء میں سے ایک علی بن بابویہ قمی بھی ہیں جو شیخ صدوق کے نام سے مشہور تھے۔ آپ اپنے زمانے کے بلند پایہ شیعہ علماء میں سے تھے۔
قم میں مقیم شیعہ علماء میں سے ایک علی بن بابویہ قمی بھی ہیں جو شیخ صدوق کے نام سے مشہور تھے۔ آپ اپنے زمانے کے بلند پایہ شیعہ علماء میں سے تھے۔


== اہل قم کا شیعہ ائمہؑ سے رابطہ==
== اہل قم اور ائمہؑ سے رابطہ==
قم کے باسی خصوصاً اشعریوں کا قبیلہ وہ پہلے افراد تھے جنہوں نے اپنی سالانہ آمدنی سے [[خمس]] نکال کر [[اہل تشیع]] کے [[امامت|اماموں]] کو بھیجنا شروع کیا، اشعریوں کا اپنے [[ائمہ]] سے اس حد تک رابطہ تھا کہ حتی ان کی وفات کے بعد ائمہ ان کے لئے [[کفن]] بھیجتے تھے۔ مادلونگ کہتا ہے:
قم کے باسی خصوصاً اشعریوں کا قبیلہ وہ پہلے افراد تھے جنہوں نے اپنی سالانہ آمدنی سے [[خمس]] نکال کر [[اہل تشیع]] کے [[امامت|اماموں]] کو بھیجنا شروع کیا، اشعریوں کا اپنے [[ائمہ]] سے اس حد تک رابطہ تھا کہ حتی ان کی وفات کے بعد ائمہ ان کے لئے [[کفن]] بھیجتے تھے۔ مادلونگ کہتا ہے:
::"قم کے لوگ بارہ اماموں کی [[امامت]] پر یقین رکھتے تھے اور ہمیشہ ان کے وفادار رہے ہیں اسی وجہ سے ان میں کسی قسم کا انشقاق، جیسے فطحی یا واقفی، مذہب کی پیروی اس شہر کے محدثین میں کبھی مشاہدہ نہیں آئی ہے۔"<ref>کیہان اندیشہ، ش۱۵۲ص۱۵۳؛ دایرہ المعارف تشیع، ج۱۳ص ۲۷۲</ref>
::"قم کے لوگ بارہ اماموں کی [[امامت]] پر یقین رکھتے تھے اور ہمیشہ ان کے وفادار رہے ہیں اسی وجہ سے ان میں کسی قسم کا انشقاق، جیسے فطحی یا واقفی، مذہب کی پیروی اس شہر کے محدثین میں کبھی مشاہدہ نہیں آئی ہے۔"<ref>کیہان اندیشہ، ش۱۵۲ص۱۵۳؛ دایرہ المعارف تشیع، ج۱۳ص ۲۷۲</ref>
سطر 103: سطر 103:
امام جوادؑ جب علی بن مہزیار کے خط کی وجہ سے قم کی بری حالت سے آگاہ ہوئے، تو قم کے لوگوں کے لئے خدا سے نجات اور رہائی کی دعا کی اور یوں فرمایا: '''قم کے لوگوں کی مصیبت اور گرفتاری سے آگاہ ہوا ہوں خدا وند ان کو اس مصیبت سے رہائی دے اور ان کو آسائش بخشے۔'''
امام جوادؑ جب علی بن مہزیار کے خط کی وجہ سے قم کی بری حالت سے آگاہ ہوئے، تو قم کے لوگوں کے لئے خدا سے نجات اور رہائی کی دعا کی اور یوں فرمایا: '''قم کے لوگوں کی مصیبت اور گرفتاری سے آگاہ ہوا ہوں خدا وند ان کو اس مصیبت سے رہائی دے اور ان کو آسائش بخشے۔'''


===اہل قم میں سے امام ہادیؑ کے شاگرد===
===امام ہادیؑ کے قمی شاگرد===
اہل قم امام ہادیؑ کے حکومت کے تحت نظر ہونے کے باوجود امام سے رابطے میں تھے یہاں تک کہ متوکل اس چیز سے خوف محسوس کرتا تھا اور یہ گمان کرتا تھا کہ اہل قم سامرا کی طرف اسلحہ لے جا رہے ہیں۔ اس لئے متوکل کے کارندے مختلف راستوں پر گھات لگئے بیٹھتے تھے اور [[سامرا]] جانے والے کاروانوں کی جامہ تلاشی لے کر ان کے اموال کو ضبط کر کے انہیں متوکل تک پہنچاتے تھے۔<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref> امام ہادیؑ کے بعض شاگرد جنہیں محدثین میں شامل کیا جاتا ہے کا تعلق قم سے تھا<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref>۔ امام ہادیؑ کی نگاہ میں اہل قم نجات یافتہ ہیں کیونکہ یہ لوگ اس وقت بھی امام رضاؑ کی زیارت کیلئے جایا کرتے تھے۔<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref><ref> تاریخ، قم، ناصرالشریعہ، ۱۴۶</ref>
اہل قم امام ہادیؑ کے حکومت کے تحت نظر ہونے کے باوجود امام سے رابطے میں تھے یہاں تک کہ متوکل اس چیز سے خوف محسوس کرتا تھا اور یہ گمان کرتا تھا کہ اہل قم سامرا کی طرف اسلحہ لے جا رہے ہیں۔ اس لئے متوکل کے کارندے مختلف راستوں پر گھات لگئے بیٹھتے تھے اور [[سامرا]] جانے والے کاروانوں کی جامہ تلاشی لے کر ان کے اموال کو ضبط کر کے انہیں متوکل تک پہنچاتے تھے۔<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref> امام ہادیؑ کے بعض شاگرد جنہیں محدثین میں شامل کیا جاتا ہے کا تعلق قم سے تھا<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref>۔ امام ہادیؑ کی نگاہ میں اہل قم نجات یافتہ ہیں کیونکہ یہ لوگ اس وقت بھی امام رضاؑ کی زیارت کیلئے جایا کرتے تھے۔<ref>دایرۃ المعارف تشیع، ج۱۳ص۲۷۱</ref><ref> تاریخ، قم، ناصرالشریعہ، ۱۴۶</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,945

ترامیم