گمنام صارف
"قم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Jaravi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 56: | سطر 56: | ||
اشعریوں کا تعلق اصل میں [[یمن]] سے ہے، جنہوں نے [[پیامبر اکرم(ص)]] کے زمانے میں [[اسلام]] قبول کیا اور [[خلفاء]] کے دور میں یہ لوگ [[کوفہ]] میں مستقر ہوئے، اور سنہ 85 کو قم کی طرف ہجرت کی۔ | اشعریوں کا تعلق اصل میں [[یمن]] سے ہے، جنہوں نے [[پیامبر اکرم(ص)]] کے زمانے میں [[اسلام]] قبول کیا اور [[خلفاء]] کے دور میں یہ لوگ [[کوفہ]] میں مستقر ہوئے، اور سنہ 85 کو قم کی طرف ہجرت کی۔ | ||
اشعریوں کی قم میں ہجرت قم کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ یہی ہجرت قم اور ایران کے دوسرے شہروں میں تشیع کی ترویج کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ | اشعریوں کی قم میں ہجرت قم کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ یہی [[ہجرت]] قم اور ایران کے دوسرے شہروں میں تشیع کی ترویج کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ | ||
[[قیام مختار]] کی شکست اور سائب بن مالک اشعری <ref> تاریخ قم ص۲۸۴-۲۹۰</ref>اور محمد بن سائب کے حجاج بن یوسف کے ہاتھ قتل کے بعد، اشعری قبیلے کے افراد [[کوفہ]] سے ہجرت کر کے ایران کے مختلف شہروں میں وارد ہو گئے۔ انہی مہاجرین میں سے دو افراد بنام احوص اور عبد اللہ جو کہ سعد بہ مالک اشعری کے بیٹے ہیں قم کی طرف آ گئے جہاں اطراف قم کے سردار "یزدان فادار" نے ان کا پرتپاک انداز میں خیر مقدم کیا، یزدان فادار نے ان سے قم میں رہنے کی درخواست کی۔<ref>تاریخ قم، ص۲۴۶</ref> | [[قیام مختار]] کی شکست اور سائب بن مالک اشعری <ref> تاریخ قم ص۲۸۴-۲۹۰</ref>اور محمد بن سائب کے حجاج بن یوسف کے ہاتھ قتل کے بعد، اشعری قبیلے کے افراد [[کوفہ]] سے ہجرت کر کے ایران کے مختلف شہروں میں وارد ہو گئے۔ انہی مہاجرین میں سے دو افراد بنام احوص اور عبد اللہ جو کہ سعد بہ مالک اشعری کے بیٹے ہیں قم کی طرف آ گئے جہاں اطراف قم کے سردار "یزدان فادار" نے ان کا پرتپاک انداز میں خیر مقدم کیا، یزدان فادار نے ان سے قم میں رہنے کی درخواست کی۔<ref>تاریخ قم، ص۲۴۶</ref> |