مندرجات کا رخ کریں

"امام مہدی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| عمر              = بقید حیات}}
| عمر              = بقید حیات}}
[[ملف:دعای سلامتی امام زمان.jpg|240px|left|'''دعائے سلامتی برائے امام زمانؑ''']]
[[ملف:دعای سلامتی امام زمان.jpg|240px|left|'''دعائے سلامتی برائے امام زمانؑ''']]
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title ='''[[قرآن کریم]]'''
|quote =
<font color = green>
{{حدیث|'''وَنُرِ‌يدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْ‌ضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِ‌ثِينَ﴿٥﴾ وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْ‌ضِ وَنُرِ‌يَ فِرْ‌عَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا مِنْهُم مَّا كَانُوا يَحْذَرُ‌ونَ﴿٦﴾'''}}</font><br/> اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزور بنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اور زمین کا وارث قرار دیدیں* اور انہی کو روئے زمین کا اقتدار دیں اور فرعون وہامان اور ان کے لشکروں کو ان ہی کمزوروں کے ہاتھوں سے وہ منظر دکھلائیں جس سے یہ ڈر رہے ہیں۔
|source = '''[[سورہ قصص|قصص]]'''
|align = left
|width = 240px
|border =
|fontsize = 16px
|bgcolor =#E7EFE0
|style =
|title_bg = #D6E1CB
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign = justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
'''محمد بن حسن''' (ولادت 255 ھ)، '''امام مہدی'''، '''امام زمانہ''' اور '''حجت بن الحسن''' کے نام سے مشہور، [[شیعہ]] [[امامیہ|اثنا عشریہ]] کے بارہویں امام ہیں۔ شیعہ کتابوں کے مطابق، آپؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص اصحاب کے سوا، کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ [[امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ ہی [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ ہیں؛ جو طویل عمر کے مالک ہوں گے اور اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]] میں گزاریں گے۔ آپؑ آخرکار اللہ کے ارادے سے ظہور کریں گے اور دنیا پر [[عدل]] و انصاف پر مبنی حکومت قائم کریں گے۔  
'''محمد بن حسن''' (ولادت 255 ھ)، '''امام مہدی'''، '''امام زمانہ''' اور '''حجت بن الحسن''' کے نام سے مشہور، [[شیعہ]] [[امامیہ|اثنا عشریہ]] کے بارہویں امام ہیں۔ شیعہ کتابوں کے مطابق، آپؑ کی ولادت خفیہ رکھی گئی تھی اور [[امام حسن عسکری]]ؑ کے کچھ خاص اصحاب کے سوا، کسی کو آپؑ کا دیدار نصیب نہیں ہوا۔ [[امامیہ]] کے عقیدہ کے مطابق امام مہدیؑ ہی [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ ہیں؛ جو طویل عمر کے مالک ہوں گے اور اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ [[غیبت امام زمانہؑ|غیبت]] میں گزاریں گے۔ آپؑ آخرکار اللہ کے ارادے سے ظہور کریں گے اور دنیا پر [[عدل]] و انصاف پر مبنی حکومت قائم کریں گے۔  


سطر 418: سطر 395:
==  قرآن و حدیث کی روشنی میں مقام و منزلت==
==  قرآن و حدیث کی روشنی میں مقام و منزلت==
===  قرآن  ===
===  قرآن  ===
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title ='''[[قرآن کریم]]'''
|quote =
<font color = green>
{{حدیث|'''وَنُرِ‌يدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْ‌ضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِ‌ثِينَ﴿٥﴾ وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْ‌ضِ وَنُرِ‌يَ فِرْ‌عَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا مِنْهُم مَّا كَانُوا يَحْذَرُ‌ونَ﴿٦﴾'''}}</font><br/> اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزور بنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اور زمین کا وارث قرار دیدیں* اور انہی کو روئے زمین کا اقتدار دیں اور فرعون وہامان اور ان کے لشکروں کو ان ہی کمزوروں کے ہاتھوں سے وہ منظر دکھلائیں جس سے یہ ڈر رہے ہیں۔
|source = '''[[سورہ قصص|قصص]]'''
|align = left
|width = 240px
|border =
|fontsize = 16px
|bgcolor =#E7EFE0
|style =
|title_bg = #D6E1CB
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign = justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
امام زمانہؑ اور [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ کا مسئلہ [[قرآن کریم]] میں صراحت کے ساتھ بیان نہیں ہوا ہے لیکن [[شیعہ]] مفسرین [[احادیث]] سے استناد کرتے ہوئے اس حقیقت کے قائل ہیں کہ [[قرآن]] کی بہت سی آیات امام زمانہؑ کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ 250 [یا 260] آیات قرآنی کا تعلق امام مہدیؑ سے ہے۔<ref>الکورانی (المشرف)، جمعی از محققین، معجم احادیث امام مهدی، جلد 5۔</ref> مفسرین قرآنی آیات کی دو قسموں سے امام [[مہدی]]ؑ کے وجود مبارک اور مسئلۂ ظہور کے لئے استفادہ کرتے ہیں:
امام زمانہؑ اور [[آخر الزمان]] کے نجات دہندہ کا مسئلہ [[قرآن کریم]] میں صراحت کے ساتھ بیان نہیں ہوا ہے لیکن [[شیعہ]] مفسرین [[احادیث]] سے استناد کرتے ہوئے اس حقیقت کے قائل ہیں کہ [[قرآن]] کی بہت سی آیات امام زمانہؑ کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ 250 [یا 260] آیات قرآنی کا تعلق امام مہدیؑ سے ہے۔<ref>الکورانی (المشرف)، جمعی از محققین، معجم احادیث امام مهدی، جلد 5۔</ref> مفسرین قرآنی آیات کی دو قسموں سے امام [[مہدی]]ؑ کے وجود مبارک اور مسئلۂ ظہور کے لئے استفادہ کرتے ہیں:
1۔ '''وہ آیات کریمہ جو امام کے وجود پر تاکید کرتی ہیں'''  <br/> [[قرآن کریم]] کی آیات کے مطابق، خداوند متعال نے ہر امت کے لئے ایک فرد منتخب کیا ہے جو اس کی ہدایت کا ذمہ اٹھائے ہوئے ہے: "<font color = green>{{حدیث|<big>'''وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ'''</big>}}</font> {{قرآن کا متن|ترجمہ: اور ہر قوم کا ایک [برگزیدہ] راہنما ہوتا ہے'''|سورت=[[سورہ رعد]]|آیت=7}}"۔ اس آیت کی تفسیر میں [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہر زمانے میں ہمارے خاندان میں سے ایک امام موجود ہوتا ہے جو لوگوں کو ان حقائق کی طرف ہدایت دیتا ہے جو [[رسول خداؐ]] اللہ کی طرف سے لائے ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین وتمام النعمة، ج2، ص667۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج23، ص5۔</ref>  <br/>  ایک دلیل جو مفسرین امام کی ضرورت کے لئے پیش کرتے ہیں، یہ ہے کہ [[قرآن]] کے لئے مُبَیِّن اور مُفَسِّر کی ضرورت ہے اور امام کے سوا کوئی بھی [[قرآن کریم]] کے تمام معانی اور خصوصیات سے آگاہ نہیں ہے۔ پس [[عقل]] کے تقاضوں کے مطابق، [[رسول اللہؐ]] کے بعد امام کا ہونا لازم اور ضروری ہے۔ <ref>امين، مخزن العرفان در تفسير قرآن، ج3، ص39، ذیل آیت 44 سورہ نحل۔</ref> [[شیعہ]] عقیدے کے مطابق، امامت عالم وجود کے امن و سکون کا سرمایہ اور فیض خداوندی کے حصول کا واسطہ ہے اور اللہ کی نعمات اور برکات ان کے واسطے سے انسان کو ملتی ہیں اور اگر دنیا لمحہ بھر امام کے وجود سے خالی ہو جائے تو وہ اپنے باسیوں کو نگل لے گی۔<ref>النعمانی، الغیبہ، ص138-139۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج23، ص55۔</ref>
1۔ '''وہ آیات کریمہ جو امام کے وجود پر تاکید کرتی ہیں'''  <br/> [[قرآن کریم]] کی آیات کے مطابق، خداوند متعال نے ہر امت کے لئے ایک فرد منتخب کیا ہے جو اس کی ہدایت کا ذمہ اٹھائے ہوئے ہے: "<font color = green>{{حدیث|<big>'''وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ'''</big>}}</font> {{قرآن کا متن|ترجمہ: اور ہر قوم کا ایک [برگزیدہ] راہنما ہوتا ہے'''|سورت=[[سورہ رعد]]|آیت=7}}"۔ اس آیت کی تفسیر میں [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: ہر زمانے میں ہمارے خاندان میں سے ایک امام موجود ہوتا ہے جو لوگوں کو ان حقائق کی طرف ہدایت دیتا ہے جو [[رسول خداؐ]] اللہ کی طرف سے لائے ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین وتمام النعمة، ج2، ص667۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج23، ص5۔</ref>  <br/>  ایک دلیل جو مفسرین امام کی ضرورت کے لئے پیش کرتے ہیں، یہ ہے کہ [[قرآن]] کے لئے مُبَیِّن اور مُفَسِّر کی ضرورت ہے اور امام کے سوا کوئی بھی [[قرآن کریم]] کے تمام معانی اور خصوصیات سے آگاہ نہیں ہے۔ پس [[عقل]] کے تقاضوں کے مطابق، [[رسول اللہؐ]] کے بعد امام کا ہونا لازم اور ضروری ہے۔ <ref>امين، مخزن العرفان در تفسير قرآن، ج3، ص39، ذیل آیت 44 سورہ نحل۔</ref> [[شیعہ]] عقیدے کے مطابق، امامت عالم وجود کے امن و سکون کا سرمایہ اور فیض خداوندی کے حصول کا واسطہ ہے اور اللہ کی نعمات اور برکات ان کے واسطے سے انسان کو ملتی ہیں اور اگر دنیا لمحہ بھر امام کے وجود سے خالی ہو جائے تو وہ اپنے باسیوں کو نگل لے گی۔<ref>النعمانی، الغیبہ، ص138-139۔؛مجلسی، بحارالانوار، ج23، ص55۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,941

ترامیم