مندرجات کا رخ کریں

"استغفار" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 35: سطر 35:
استغفار کیلئے اگرچہ کوئی خاص وقت یا مکان نہیں لیکن قرآن کریم میں بعض موقعوں من جملہ سَحر کے وقت استغفار کی بہت تاکید ہوئی ہے۔<ref>{{قرآن کا متن|الصَّابِرِ ینَ وَالصَّادِقِینَ وَالْقَانِتِینَ وَالْمُنفِقِینَ وَالْمُسْتَغْفِرِ ینَ بِالْأَسْحَارِ (سورہ آل عمران، آیہ ۱۷)؛ قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَکمْ رَ بی‌ۖ إِنَّہُ ہُوَ الْغَفُورُ الرَّ حِیمُ}} (سورہ ذاریات، آیہ ۱۸)۔</ref>
استغفار کیلئے اگرچہ کوئی خاص وقت یا مکان نہیں لیکن قرآن کریم میں بعض موقعوں من جملہ سَحر کے وقت استغفار کی بہت تاکید ہوئی ہے۔<ref>{{قرآن کا متن|الصَّابِرِ ینَ وَالصَّادِقِینَ وَالْقَانِتِینَ وَالْمُنفِقِینَ وَالْمُسْتَغْفِرِ ینَ بِالْأَسْحَارِ (سورہ آل عمران، آیہ ۱۷)؛ قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَکمْ رَ بی‌ۖ إِنَّہُ ہُوَ الْغَفُورُ الرَّ حِیمُ}} (سورہ ذاریات، آیہ ۱۸)۔</ref>


== حوالہ جات==
== نوٹ ==
{{حوالہ جات2}}
{{یادداشت‌ها}}
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}


== مآخذ ==
== مآخذ ==
{{ستون آ|2}}
{{مآخذ}}
* ابن عاشور، محمد طاہر، التحریر و التنویر، بیروت، مؤسسۃ التاریخ، ۱۴۲۰ق۔
* ابن عاشور، محمد طاہر، التحریر و التنویر، بیروت، مؤسسۃ التاریخ، ۱۴۲۰ق۔
* اسکندرانی، محمد بن احمد، کشف الاسرار النورانیۃ القرآنیۃ،‌ مصحح احمد فرید المزیدی، بیروت، دارالکتب العلمیہ، ۲۰۱۰م۔
* اسکندرانی، محمد بن احمد، کشف الاسرار النورانیۃ القرآنیۃ،‌ مصحح احمد فرید المزیدی، بیروت، دارالکتب العلمیہ، ۲۰۱۰م۔
سطر 58: سطر 61:
* نجفی، محمدحسن بن باقر، جواہر الکلام فی شرح شرایع الاسلام،‌بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۳۶۲ق۔
* نجفی، محمدحسن بن باقر، جواہر الکلام فی شرح شرایع الاسلام،‌بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۳۶۲ق۔
* یزدی، سید محمد کاظم، العروۃ الوثقی، بیروت، مؤسسۃ الاعلمی للمطبوعات، ۱۴۰۹ق۔
* یزدی، سید محمد کاظم، العروۃ الوثقی، بیروت، مؤسسۃ الاعلمی للمطبوعات، ۱۴۰۹ق۔
{{ستون خ}}
{{خاتمہ}}


{{اخلاق}}
{{اخلاق}}
3,467

ترامیم