گمنام صارف
"250 سالہ انسان کا نظریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←250 سالہ ادوار کی خصوصیات
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
# پہلا دور: 25 سالہ سکوت، زمانہ [[خلافت]] کا آغاز، تینوں خلفا کے زمانہ میں امام علیؑ کا دور کہ جسے دور صبر کے عنوان سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۱۸۔</ref> | # پہلا دور: 25 سالہ سکوت، زمانہ [[خلافت]] کا آغاز، تینوں خلفا کے زمانہ میں امام علیؑ کا دور کہ جسے دور صبر کے عنوان سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۱۸۔</ref> | ||
# دوسرا دور: حکومت ائمہؑ کے آغاز کا دور کہ جو امام علیؑ کی خلافت اور [[امام حسنؑ]] کے مختصر دور خلافت سے شروع ہوتا ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت حقدار کو حق کا حصول اور رسول خداؐ کی حکومت جیسی انقلابی حکومت کا قیام ہے۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴۔</ref> | # دوسرا دور: حکومت ائمہؑ کے آغاز کا دور کہ جو امام علیؑ کی خلافت اور [[امام حسنؑ]] کے مختصر دور خلافت سے شروع ہوتا ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت حقدار کو حق کا حصول اور رسول خداؐ کی حکومت جیسی انقلابی حکومت کا قیام ہے۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴۔</ref> | ||
# تیسرا دور: ائمہ معصومین علیہم السلام کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیوں کا دورانیہ [[سنہ 41 ہجری قمری]] سے سنہ 61 ہجری قمری تک ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت مجاہدین سپاہیوں کے ذریعہ معاشرے میں فکری پس منظر کی تشکیل اور ایسے لوگوں کی تربیت ہے جو امام حسینؑ کی مدد کر سکیں اور مقصد کے حصول کے لیے اپنے کام کو منظم کر سکیں۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۴۸۔</ref> | # تیسرا دور: ائمہ معصومین علیہم السلام کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیوں کا دورانیہ [[سنہ 41 ہجری قمری]] سے [[سنہ 61 ہجری قمری]] تک ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت مجاہدین سپاہیوں کے ذریعہ معاشرے میں فکری پس منظر کی تشکیل اور ایسے لوگوں کی تربیت ہے جو امام حسینؑ کی مدد کر سکیں اور مقصد کے حصول کے لیے اپنے کام کو منظم کر سکیں۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۴۸۔</ref> | ||
# چوتھا دور: یہ دور [[امام سجادؑ]] کی امامت کے آغاز سے شروع ہوتا ہوا | # چوتھا دور: یہ دور [[امام سجادؑ]] کی امامت کے آغاز سے شروع ہوتا ہوا سنہ 250 ہجری قمری تک جاری رہتا ہے۔ اس دورہ میں دو اہم کام انجام دیئے گئے:<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۵۰۔</ref> | ||
::::::* احیائے اسلام: اس دور میں اسلامی معاشرہ بدل چکا تھا اور خالص اسلام محمدیؐ کی نظریاتی بنیادیں، [[بنی امیہ]] کی طویل مدتی حکومت میں فراموش کر دی گئی تھیں۔ اسی وجہ سے ائمہ معصومین (ع) نے اسلام کی فکری بنیادوں کو زندہ کیا اور ان سالوں میں بنائے گئے اسلام مخالف اصولوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۰، ۱۵۱۔</ref> | ::::::* احیائے اسلام: اس دور میں اسلامی معاشرہ بدل چکا تھا اور خالص اسلام محمدیؐ کی نظریاتی بنیادیں، [[بنی امیہ]] کی طویل مدتی حکومت میں فراموش کر دی گئی تھیں۔ اسی وجہ سے ائمہ معصومین (ع) نے اسلام کی فکری بنیادوں کو زندہ کیا اور ان سالوں میں بنائے گئے اسلام مخالف اصولوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۰، ۱۵۱۔</ref> | ||
::::::* ایک مذہبی اور خفیہ سیاسی جماعت کی تشکیل جس کا مقصد «خالص اسلام کی اصل فکر کو محفوظ رکھنا»، «ایک باقاعدہ سیاسی تحریک کی تشکیل» اور «اس باقاعدہ سیاسی تحریک کے ساتھ اسلامی طرز فکر سے وابستہ افراد کے درمیان رابطہ قائم کرنا» ہے۔ اس دور کے اہم کاموں میں سے ہیں کیونکہ امام (ع) کا ارادہ تھا کہ جب ضرورت پڑنے پر حکومت سے ٹکرانے کا ارادہ کیا جائے تو انہیں کچھ ایسے مجاہدین کی ضرورت ہوگی جو اس مقصد کے لئے پہلے سے تربیت یافتہ ہوں۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۴۔</ref> | ::::::* ایک مذہبی اور خفیہ سیاسی جماعت کی تشکیل جس کا مقصد «خالص اسلام کی اصل فکر کو محفوظ رکھنا»، «ایک باقاعدہ سیاسی تحریک کی تشکیل» اور «اس باقاعدہ سیاسی تحریک کے ساتھ اسلامی طرز فکر سے وابستہ افراد کے درمیان رابطہ قائم کرنا» ہے۔ اس دور کے اہم کاموں میں سے ہیں کیونکہ امام (ع) کا ارادہ تھا کہ جب ضرورت پڑنے پر حکومت سے ٹکرانے کا ارادہ کیا جائے تو انہیں کچھ ایسے مجاہدین کی ضرورت ہوگی جو اس مقصد کے لئے پہلے سے تربیت یافتہ ہوں۔<ref> خامنہای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۴۔</ref> |