مندرجات کا رخ کریں

"250 سالہ انسان کا نظریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''250 سالہ انسان کا نظریہ''' ایک ایسا نظریہ ہے جو کہ حکومت [[بنی‌امیہ]] اور [[بنی‌عباس]]                                                        کے دوران [[شیعہ]] اماموں کے سیاسی اور فوجی طریقوں اور جدوجہد کے اتحاد پر منحصر ہے نیز انہیں ذوات مقدسہ کو 250 سال کا انسان تصور کرتا ہے۔ اس نظریہ کو [[سید علی حسینی خامنہ ای | سید علی خامنہ ای]] جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر ہیں، نے [[اسلامی انقلاب]] سے پہلے پیش کیا تھا اور اس بات کے معتقد ہیں کہ شیعہ اماموں کی سیاسی زندگی، ظاہری اختلافات کے باوجود ایک مسلسل اور طولانی تحریک ہے جو 250 سال تک جاری رہی اور تمام ائمہؑ ایک خاص مقصد کے حصول کے لئے اپنے زمانے کے دشمنوں سے مختلف طریقوں سے لڑتے رہے ہیں اور یہ لڑائی انسانیت کی ترقی اور سربلندی اور اسلامی معاشرے کی تشکیل پر منحصر رہی۔
'''250 سالہ انسان کا نظریہ''' ایک ایسا نظریہ ہے جو کہ حکومت [[بنی‌ امیہ]] اور [[بنی‌ عباس]]                                                        کے دوران [[شیعہ]] اماموں کے سیاسی اور فوجی طریقوں اور جدوجہد کے اتحاد پر منحصر ہے نیز انہیں ذوات مقدسہ کو 250 سال کا انسان تصور کرتا ہے۔ اس نظریہ کو [[سید علی حسینی خامنہ ای|سید علی خامنہ ای]] جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر ہیں، نے [[اسلامی انقلاب]] سے پہلے پیش کیا تھا اور اس بات کے معتقد ہیں کہ شیعہ اماموں کی سیاسی زندگی، ظاہری اختلافات کے باوجود ایک مسلسل اور طولانی تحریک ہے جو 250 سال تک جاری رہی اور تمام ائمہؑ ایک خاص مقصد کے حصول کے لئے اپنے زمانے کے دشمنوں سے مختلف طریقوں سے لڑتے رہے ہیں اور یہ لڑائی انسانیت کی ترقی اور سربلندی اور اسلامی معاشرے کی تشکیل پر منحصر رہی۔


اس نظریہ کے مطابق ائمہؑ کی 250 سالہ زندگی کو چار ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے: 1- 25 سال صبر اور خاموشی، 2- ائمہ کی حکومت کی مختصر مدت، 3- بیس سال کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیاں، اور ان کا نتیجہ 4-[[امام سجادؑ]] کی امامت کے آغاز سے اسلام کی فکری بنیادوں کو زندہ کرنے کا دور۔
اس نظریہ کے مطابق ائمہؑ کی 250 سالہ زندگی کو چار ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے: 1- 25 سال صبر اور خاموشی 2- ائمہ کی حکومت کی مختصر مدت 3- بیس سال کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیاں اور ان کا نتیجہ 4- [[امام سجادؑ]] کی [[امامت]] کے آغاز سے [[اسلام]] کی فکری بنیادوں کو زندہ کرنے کا دور۔


==نظریہ کی وضاحت==
==نظریہ کی وضاحت==
250سالہ انسان کے نظریہ کے مطابق [[حضرت محمدؐ]] کے بعد معصومینؑ کو ایک واحد انسان سمجھا جاتا ہے جو 11 سے 260ہجری تک ہمیشہ [[جہاد]] کرتے رہے اور اس وقت کے ظالم حکمرانوں کے ظلم و ستم کے خلاف مسلسل سیاسی جدوجہد کرتے رہے ہیں۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۔</ref> اس نظریہ کے مطابق تمام [[اہل بیتؑ]] وہ انسان تھے جو اس مقصد کے حصول کے لئے 250 سال سے ایک مخصوص فکر اور ہدف کے ساتھ لڑ رہے تھے، اس شخص نے معاشرے کے تمام افراد کو اسلام کے حقیقی مکتب فکر تک پہنچانے کے لیے مختلف خصوصیات کا استعمال کیا ہے۔ جیسے [[عصمت]]، کتاب خدا اور رسول اللہؐ کے ارشادات سے الہام، سماجی صورتحال اور مکتب اسلام سے گہری آگاہی۔ لہذا وہ اس مقصد سے کسی بھی طرح سے ہٹے نہیں اور معاشرے کو حقیقی اسلام کی طرف لانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا۔<ref>خامنہ‌ای، دو امام مجاہد، ۱۳۹۶ش، ص۶۱۔</ref> ان 250 سالوں میں<ref>سیاہپوش، سیاست، ۱۳۹۸ش، ص۴۸۳۔</ref> شیعہ اماموں کی زندگی کی سب سے اہم خصوصیت جو معصومین (ع) کے کردار کے اتحاد کو واضح کرتی ہے وہ ان حضرات کی سخت سیاسی جدوجہد ہے۔<ref>جبرائیلی، روایت رہبری، ۱۳۹۸ش، ص۳۱۹۔</ref> اس نظریہ کے مطابق [[امام حسینؑ]] کے بعد کے تمام ائمہ درحقیقت ان کے ہی جیسے نبرد آزما تھے اور اسی دشمن سے لڑے جس سے امام حسین (ع) نے جنگ کی اور [[شہادت]] حاصل کی۔ لیکن ان کے جہاد کی شکل حالات کے مطابق بدل گئی۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۵، ۹۹، ۱۰۰، ۲۳۶۔</ref>
250 سالہ انسان کے نظریہ کے مطابق [[حضرت محمدؐ]] کے بعد معصومینؑ کو ایک واحد انسان سمجھا جاتا ہے جو 11 سے 260 ہجری تک ہمیشہ [[جہاد]] کرتے رہے اور اس وقت کے ظالم حکمرانوں کے ظلم و ستم کے خلاف مسلسل سیاسی جدوجہد کرتے رہے ہیں۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۔</ref> اس نظریہ کے مطابق تمام [[اہل بیتؑ]] وہ انسان تھے جو اس مقصد کے حصول کے لئے 250 سال سے ایک مخصوص فکر اور ہدف کے ساتھ لڑ رہے تھے، اس شخص نے معاشرے کے تمام افراد کو اسلام کے حقیقی مکتب فکر تک پہنچانے کے لیے مختلف خصوصیات کا استعمال کیا ہے۔ جیسے [[عصمت]]، کتاب خدا اور رسول اللہؐ کے ارشادات سے الہام، سماجی صورتحال اور مکتب اسلام سے گہری آگاہی۔ لہذا وہ اس مقصد سے کسی بھی طرح سے ہٹے نہیں اور معاشرے کو حقیقی اسلام کی طرف لانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا۔<ref> خامنہ‌ای، دو امام مجاہد، ۱۳۹۶ش، ص۶۱۔</ref> ان 250 سالوں میں<ref> سیاہ پوش، سیاست، ۱۳۹۸ش، ص۴۸۳۔</ref> شیعہ اماموں کی زندگی کی سب سے اہم خصوصیت جو معصومین (ع) کے کردار کے اتحاد کو واضح کرتی ہے وہ ان حضرات کی سخت سیاسی جدوجہد ہے۔<ref> جبرائیلی، روایت رہبری، ۱۳۹۸ش، ص۳۱۹۔</ref> اس نظریہ کے مطابق [[امام حسینؑ]] کے بعد کے تمام ائمہ درحقیقت ان کے ہی جیسے نبرد آزما تھے اور اسی دشمن سے لڑے جس سے امام حسین (ع) نے جنگ کی اور [[شہادت]] حاصل کی۔ لیکن ان کے جہاد کی شکل حالات کے مطابق بدل گئی۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۵، ۹۹، ۱۰۰، ۲۳۶۔</ref>


==پس منظر اور اختراع==
==پس منظر اور اختراع==
جمہوری اسلامی ایران کے رہبر سید علی خامنہ ای نے 250 سالہ انسان کے نظریہ کو [[انقلاب اسلامی]] سے پہلے [[سنہ 1350ہجری شمسی]] کو پیش کیا تھا۔<ref>غفاری، از نیمہ خرداد، ۱۳۹۸ش، ص۷۴؛ خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۱۵۔</ref> ان کے مطابق ان 250 سالوں کے دوران اہل بیت (ع) کے فکر و عمل میں مختلف طریقوں سے ایک مسلسل خط سیاسی دیکھی جا سکتی ہے۔<ref>غفاری، از نیمہ خرداد، ۱۳۹۸ش، ص۷۵۔</ref> اور اس تمام عرصے میں ان کی تحریک اور زندگی ایک خاص سمت رکھتی تھی اور ایک خاص جگہ سے یعنی قرآن و سنت سے متاثر تھی۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۱۔</ref> اس کے باوجود بعض کا خیال ہے کہ ان سے پہلے [[سید محمد باقر صدر]] تمام شیعہ ائمہ (ع) کی زندگی کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے تھے، لیکن اس نظریہ کے مطابق سید علی خامنہ¬ای کا پیش کردہ نظریہ مطالب و مفاہیم کے اعتبار سے "زیادہ سیاسی" اور "زیادہ تخلیقی" ہے۔<ref>نجفی، مولفہ‌ہای تمدن‌ساز در مکتب سیاسی امام رضا(ع)، ۱۳۹۶ش، ص۲۹۔</ref>
جمہوری اسلامی ایران کے رہبر سید علی خامنہ ای نے 250 سالہ انسان کے نظریہ کو [[انقلاب اسلامی]] سے پہلے سنہ 1350 ہجری شمسی کو پیش کیا تھا۔<ref> غفاری، از نیمہ خرداد، ۱۳۹۸ش، ص۷۴؛ خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۱۵۔</ref> ان کے مطابق ان 250 سالوں کے دوران اہل بیت (ع) کے فکر و عمل میں مختلف طریقوں سے ایک مسلسل خط سیاسی دیکھی جا سکتی ہے۔<ref> غفاری، از نیمہ خرداد، ۱۳۹۸ش، ص۷۵۔</ref> اور اس تمام عرصے میں ان کی تحریک اور زندگی ایک خاص سمت رکھتی تھی اور ایک خاص جگہ سے یعنی قرآن و سنت سے متاثر تھی۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۱۔</ref> اس کے باوجود بعض کا خیال ہے کہ ان سے پہلے [[سید محمد باقر صدر]] تمام شیعہ ائمہ (ع) کی زندگی کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے تھے، لیکن اس نظریہ کے مطابق سید علی خامنہ ای کا پیش کردہ نظریہ مطالب و مفاہیم کے اعتبار سے "زیادہ سیاسی" اور "زیادہ تخلیقی" ہے۔<ref> نجفی، مولفہ‌ہای تمدن‌ساز در مکتب سیاسی امام رضا(ع)، ۱۳۹۶ش، ص۲۹۔</ref>


==250 سالہ ادوار کی خصوصیات==
==250 سالہ ادوار کی خصوصیات==
250 سالہ انسان کے نظریہ کے مطابق ائمہ (ع) کی سیاسی زندگی کو ان کے ظاہری اختلافات کے ساتھ چار مختلف ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۱۔</ref>
250 سالہ انسان کے نظریہ کے مطابق ائمہ (ع) کی سیاسی زندگی کو ان کے ظاہری اختلافات کے ساتھ چار مختلف ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۶۱۔</ref>
# پہلا دور: 25 سالہ سکوت، زمانہ [[خلافت]] کا آغاز، تینوں خلفا کے زمانہ میں امام علیؑ کا دور کہ جسے دور صبر کے عنوان سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۱۸۔</ref>
# پہلا دور: 25 سالہ سکوت، زمانہ [[خلافت]] کا آغاز، تینوں خلفا کے زمانہ میں امام علیؑ کا دور کہ جسے دور صبر کے عنوان سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۱۸۔</ref>
# دوسرا دور: حکومت ائمہؑ کے آغاز کا دور کہ جو امام علیؑ کی خلافت اور [[امام حسنؑ]] کے مختصر دور خلافت سے شروع ہوتا ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت حقدار کو حق کا حصول اور رسول خداؐ کی حکومت جیسی انقلابی حکومت کا قیام ہے۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴۔</ref>
# دوسرا دور: حکومت ائمہؑ کے آغاز کا دور کہ جو امام علیؑ کی خلافت اور [[امام حسنؑ]] کے مختصر دور خلافت سے شروع ہوتا ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت حقدار کو حق کا حصول اور رسول خداؐ کی حکومت جیسی انقلابی حکومت کا قیام ہے۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴۔</ref>
# تیسرا دور: ائمہ معصومین علیہم السلام کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیوں کا دورانیہ [[سنہ 41 ہجری قمری]] سے [[سنہ 61 ہجری قمری]] تک ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت مجاہدین سپاہیوں کے ذریعہ معاشرے میں فکری پس منظر کی تشکیل اور ایسے لوگوں کی تربیت ہے جو امام حسینؑ کی مدد کر سکیں اور مقصد کے حصول کے لیے اپنے کام کو منظم کر سکیں۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۴۸۔</ref>
# تیسرا دور: ائمہ معصومین علیہم السلام کی خفیہ اور تنظیمی سرگرمیوں کا دورانیہ [[سنہ 41 ہجری قمری]] سے سنہ 61 ہجری قمری تک ہے۔ اس دور کی سب سے اہم خصوصیت مجاہدین سپاہیوں کے ذریعہ معاشرے میں فکری پس منظر کی تشکیل اور ایسے لوگوں کی تربیت ہے جو امام حسینؑ کی مدد کر سکیں اور مقصد کے حصول کے لیے اپنے کام کو منظم کر سکیں۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۴۸۔</ref>
# چوتھا دور: یہ دور [[امام سجادؑ]] کی امامت کے آغاز سے شروع ہوتا ہوا [[سنہ 250 ہجری قمری]] تک جاری رہتا ہے۔ اس دورہ میں دو اہم کام انجام دئے گئے:<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۵۰۔</ref>
# چوتھا دور: یہ دور [[امام سجادؑ]] کی امامت کے آغاز سے شروع ہوتا ہوا [[سنہ 250 ہجری قمری]] تک جاری رہتا ہے۔ اس دورہ میں دو اہم کام انجام دیئے گئے:<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۲۴، ۱۵۰۔</ref>
::::::*احیائے اسلام: اس دور میں اسلامی معاشرہ بدل چکا تھا اور خالص اسلام محمدیؐ کی نظریاتی بنیادیں، [[بنی امیہ]] کی طویل مدتی حکومت میں فراموش کر دی گئی تھیں۔ اسی وجہ سے ائمہ معصومین (ع) نے اسلام کی فکری بنیادوں کو زندہ کیا اور ان سالوں میں بنائے گئے اسلام مخالف اصولوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۰، ۱۵۱۔</ref>
::::::* احیائے اسلام: اس دور میں اسلامی معاشرہ بدل چکا تھا اور خالص اسلام محمدیؐ کی نظریاتی بنیادیں، [[بنی امیہ]] کی طویل مدتی حکومت میں فراموش کر دی گئی تھیں۔ اسی وجہ سے ائمہ معصومین (ع) نے اسلام کی فکری بنیادوں کو زندہ کیا اور ان سالوں میں بنائے گئے اسلام مخالف اصولوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۰، ۱۵۱۔</ref>
::::::* ایک مذہبی اور خفیہ سیاسی جماعت کی تشکیل جس کا مقصد «خالص اسلام کی اصل فکر کو محفوظ رکھنا»، «ایک باقاعدہ سیاسی تحریک کی تشکیل» اور «اس باقاعدہ سیاسی تحریک کے ساتھ اسلامی طرز فکر سے وابستہ افراد کے درمیان رابطہ قائم کرنا» ہے۔ اس دور کے اہم کاموں میں سے ہیں کیونکہ امام (ع) کا ارادہ تھا کہ جب ضرورت پڑنے پر حکومت سے ٹکرانے کا ارادہ کیا جائے تو انہیں کچھ ایسے مجاہدین کی ضرورت ہوگی جو اس مقصد کے لئے پہلے سے تربیت یافتہ ہوں۔<ref>خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۴۔</ref>
::::::* ایک مذہبی اور خفیہ سیاسی جماعت کی تشکیل جس کا مقصد «خالص اسلام کی اصل فکر کو محفوظ رکھنا»، «ایک باقاعدہ سیاسی تحریک کی تشکیل» اور «اس باقاعدہ سیاسی تحریک کے ساتھ اسلامی طرز فکر سے وابستہ افراد کے درمیان رابطہ قائم کرنا» ہے۔ اس دور کے اہم کاموں میں سے ہیں کیونکہ امام (ع) کا ارادہ تھا کہ جب ضرورت پڑنے پر حکومت سے ٹکرانے کا ارادہ کیا جائے تو انہیں کچھ ایسے مجاہدین کی ضرورت ہوگی جو اس مقصد کے لئے پہلے سے تربیت یافتہ ہوں۔<ref> خامنہ‌ای، ہمرزمان حسین، ۱۳۹۷ش، ص۱۵۴۔</ref>


==کتاب ۲۵۰ سالہ انسان==
==کتاب ۲۵۰ سالہ انسان==
{{اصلی|انسان ۲۵۰ سالہ (کتاب)}}
{{اصلی|انسان ۲۵۰ سالہ (کتاب)}}
کتاب 250 سالہ انسان، آیت اللہ خامنہ¬ای کی تقاریر سے 250 سالہ انسان کے نظریہ سے اخذ شدہ ہے۔ یہ کتاب [[سنہ 1390 ہجری شمسی]] میں انتشارات مرکز صہبا میں 375 صفحات میں طبع ہوئی۔<ref>خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۵٬۴۔</ref> یہ کتاب اب تک تیرہ مرتبہ طبع ہو چکی ہے۔<ref>خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۴۔</ref> مجمع جہانی اہلبیت اس کتاب کو مختلف زبانوں جیسے «ہوسا»، «فرینچ» اور «انگریزی» میں ترجمہ کر چکا ہے۔<ref>[https://sahba۔ir/product/انسان-250-سالہ/ «انسان ۲۵۰ سالہ حلقۀ دوم»]، سایت صہبا۔</ref>
کتاب 250 سالہ انسان، آیت اللہ خامنہ ای کی تقاریر سے 250 سالہ انسان کے نظریہ سے اخذ شدہ ہے۔ یہ کتاب سنہ 1390 ہجری شمسی میں انتشارات مرکز صہبا میں 375 صفحات میں طبع ہوئی۔<ref> خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۵٬۴۔</ref> یہ کتاب اب تک تیرہ مرتبہ طبع ہو چکی ہے۔<ref> خامنہ‌ای، انسان ۲۵۰ سالہ، ۱۳۹۱ش، ص۴۔</ref> مجمع جہانی اہلبیت اس کتاب کو مختلف زبانوں جیسے «ہوسا»، «فرینچ» اور «انگریزی» میں ترجمہ کر چکا ہے۔<ref>[https://sahba۔ir/product/انسان-250-سالہ/ «انسان ۲۵۰ سالہ حلقۀ دوم»]، سایت صہبا۔</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
گمنام صارف