مندرجات کا رخ کریں

"صاحب زنج" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 46: سطر 46:


== مذہب ==
== مذہب ==
صاحب زنج کو ان کے عقیدہ و عمل کی بنیاد پر [[خوارج]] سے مشابہ جانا جاتا ہے۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ھ، ج۴، ص۱۰۸۔</ref> ان کا عورتوں، بچوں اور دیگر افراد کو قتل کرنے کا اقدام خوارج کے اقدام سے مشابہ تھا۔<ref name=":3">مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ھ،، ج۴، ص۱۰۸۔</ref> اسی طرح وہ گناہان کبیرہ کے مرتکب کو [[شرک|مشرِک]] سمجھتے تھے جو خوارج کے اصلی اعتقادات میں سے ہے۔<ref name=":3" /> صاحب زنج کا خارجیوں کی پیروی کرنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ [[قرامطہ]] جو [[اسماعیلی | شیعہ اسماعیلی]] گروہ سے تعلق رکھتے تھے، نے ان سے کوئی رابطہ نہیں رکھا جبکہ ان کا اتحاد خلافت کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہوسکتا تھا۔
صاحب زنج کو ان کے عقیدہ و عمل کی بنیاد پر [[خوارج]] سے مشابہ جانا جاتا ہے۔<ref> مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ھ، ج۴، ص۱۰۸۔</ref> ان کا عورتوں، بچوں اور دیگر افراد کو قتل کرنے کا اقدام خوارج کے اقدام سے مشابہ تھا۔<ref name=":3">مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ھ،، ج۴، ص۱۰۸۔</ref> اسی طرح وہ گناہان کبیرہ کے مرتکب کو [[شرک|مشرِک]] سمجھتے تھے جو خوارج کے اصلی اعتقادات میں سے ہے۔<ref name=":3" /> صاحب زنج کا خارجیوں کی پیروی کرنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ [[قرامطہ]] جو [[اسماعیلی | شیعہ اسماعیلی]] گروہ سے تعلق رکھتے تھے، نے ان سے کوئی رابطہ نہیں رکھا جبکہ ان کا اتحاد خلافت کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہو سکتا تھا۔


ایک روایت کی بنا پر جو ابن شہر آشوب نے امام حسن عسکریؑ سے نقل کی ہے کہ آنحضرتؑ صاحب زنج کو پیرو اہلبیتؑ میں شمار نہیں فرماتے تھے۔<ref>ابن‌شہر آشوب، مناقب آل أبی طالب، ۱۳۷۹ھ، ج۴، ص۴۲۹۔</ref> [[شیخ عباس قمی]] نے بھی صاحب زنج کے اقدام کو امام حسن عسکریؑ کے قول کی درستگی کا ثبوت سمجھا ہے۔<ref>قمی، الکنی و الألقاب، ۱۴۲۹ھ، ص۳۹۴۔</ref> [[محمدباقر مجلسی|علامہ مجلسی]] بھی صاحب زنج کو نسَب، عقیدہ اور عمل کے اعتبار سے اہلبیتؑ سے دور سمجھتے ہیں۔<ref name=":11">مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۳، ص۱۹۷۔</ref> صاحب زنج کی حکومت کے زمانہ میں شیعہ اور علوی خواتین کم قیمت پر بیچی جاتی تھیں۔<ref name=":22">مقدیش، نزہۃ الأنظار، ۱۹۸۸م، ج۱، ص۲۶۰۔</ref>
ایک روایت کی بنا پر جو ابن شہر آشوب نے امام حسن عسکریؑ سے نقل کی ہے کہ آنحضرتؑ صاحب زنج کو پیرو اہلبیتؑ میں شمار نہیں فرماتے تھے۔<ref> ابن‌ شہر آشوب، مناقب آل أبی طالب، ۱۳۷۹ھ، ج۴، ص۴۲۹۔</ref> [[شیخ عباس قمی]] نے بھی صاحب زنج کے اقدام کو امام حسن عسکریؑ کے قول کی درستگی کا ثبوت سمجھا ہے۔<ref> قمی، الکنی و الألقاب، ۱۴۲۹ھ، ص۳۹۴۔</ref> [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] بھی صاحب زنج کو نسَب، عقیدہ اور عمل کے اعتبار سے اہلبیتؑ سے دور سمجھتے ہیں۔<ref name=":11"> مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۳، ص۱۹۷۔</ref> صاحب زنج کی حکومت کے زمانہ میں شیعہ اور علوی خواتین کم قیمت پر بیچی جاتی تھیں۔<ref name=":22"> مقدیش، نزہۃ الأنظار، ۱۹۸۸م، ج۱، ص۲۶۰۔</ref>


== زنگیوں کا قیام ==
== زنگیوں کا قیام ==
گمنام صارف