مندرجات کا رخ کریں

"صارف:Merajmahdi/تختہ مشق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Merajmahdi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
==اہمیت==
==اہمیت==
سب  سے پہلے  مسلمان ہونے کو افتخار اور فضیلت شمار کیا گیا ہے ۔ <ref>مروجی طبسی، «امیرمؤمنان(ع) و پیشتازی در اسلام»، ص۷۲.</ref>۔ بعض منابع کے مطابق ، پیغمبر اسلام نے حضرت علی (ع) کے سب سے پہلے  مسلمان ہونے کو ان کے لئے باعث فضیلت و برتری قرار دیا ہے۔<ref>ابن‌عقده کوفی، فضائل أمیرالمؤمنین علیه‌السلام، ۱۴۲۴ق، ص۲۴.</ref> بعض ان صحابہ نے بھی اپنی اس خصوصیت پر فخر و مباہات کیا ہے جو سب سے پہلےاسلام لانے کے دعویدار تھے <ref>ابن قتیبة، المعارف، ۱۹۹۲م، ص۱۶۹.</ref>
سب  سے پہلے  مسلمان ہونے کو افتخار اور فضیلت شمار کیا گیا ہے ۔ <ref>مروجی طبسی، «امیرمؤمنان(ع) و پیشتازی در اسلام»، ص۷۲.</ref>۔ بعض منابع کے مطابق ، پیغمبر اسلام نے حضرت علی (ع) کے سب سے پہلے  مسلمان ہونے کو ان کے لئے باعث فضیلت و برتری قرار دیا ہے۔<ref>ابن‌عقده کوفی، فضائل أمیرالمؤمنین علیه‌السلام، ۱۴۲۴ق، ص۲۴.</ref> بعض ان صحابہ نے بھی اپنی اس خصوصیت پر فخر و مباہات کیا ہے جو سب سے پہلےاسلام لانے کے دعویدار تھے <ref>ابن قتیبة، المعارف، ۱۹۹۲م، ص۱۶۹.</ref>
==حضرت خدیجہ==
بعض مورخین جیسے بلاذری[۴] اور ابن سعد[۵] نے تیسری صدی ھجری میں ،ابن عبد البر نے پانچویں صدی ھجری میں[۶]، اور ابن خلدون نے آٹھویں صدی ھجری میں [۷] حضرت خدیجہ کو سب سے پہلی مسلمان شخصیت کے طور متعارف کرایا ہے۔
ابن اثیر نے ایمان لانے والے افراد کی ترتیب کو اس طرح ذکر کیا ہے : خدیجہ ،علی ، زید بن حارثہ اور اس کے بعد ابو بکر ۔ [۸]
==حضرت خدیجه==
==حضرت خدیجه==
بعض مورخین جیسے <ref> بلاذری نے أنساب الأشراف ، ۱۴۱۷ق ، ج۱، ص ۴۷۱ .</ref> میں اور ابن‌سعد <ref> نے ، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۳، ص۱۵.</ref>  [[تیسری صدی ھجری]] میں،اور ابن‌عبدالبر نے [[پانچویں صدی ھجری]] <ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۵۴۶ میں.</ref>،‌ اور [[ابن‌خلدون]] نے [[آٹھویں صدی ھجری]] <ref>ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۴۱۰ میں.</ref>، [[حضرت خدیجھ]] کو سب سے پہلی مسلمان  کے طور پر متعارف کرایا ہے۔


مورخانی همچون بلاذری[۴] و ابن‌سعد[۵] در قرن سوم، ابن‌عبدالبر در قرن پنجم[۶]،‌ و ابن‌خلدون در قرن هشتم[۷]، حضرت خدیجه را اولین مسلمان معرفی کرده‌اند.
ابن‌اثیر ترتیب ایمان‌آورندگان را چنین می‌آورد: خدیجه، علی، زید بن حارثه و سپس ابوبکر.[۸]
برخی مورخان حضرت خدیجه را اولین زن ایمان آورنده و حضرت علی(ع) را اولین مرد ایمان آورنده معرفی کرده‌اند، بدون این‌که به مقدم بودن هیچ‌یک اشاره کنند.[۹] در مقابل برخی تصریح کرده‌اند حضرت خدیجه اولین انسانی بود که ایمان آورد.[۱۰]
برخی مورخان اجماع مسلمانان را بر این دانسته‌اند که حضرت خدیجه اولین ایمان آورنده به پیامبر اسلام بوده است[۱۱] و اختلافاتی که وجود دارد در مورد اولین مرد مسلمان است.[۱۲]
امام علی(ع)
براساس برخی روایات شیعه، پیامبر اسلام، امام علی(ع) را اولین مسلمان، اولین مؤمن[۱۳] و اولین فردی که او را تصدیق نمود، توصیف کرده است.[۱۴] شیخ طوسی روایتی از امام رضا(ع) نقل کرده که امام علی(ع)‌ را اولین ایمان‌آورنده به پیامبر اسلام معرفی می‌کند.[۱۵] خصیبی نویسنده شیعه قرن چهارم، امام علی(ع) را اولین مسلمان دانسته[۱۶] و علامه مجلسی ترتیب ایمان‌آورندگان را چنین می‌آورد: در ابتدا علی(ع)‌ سپس خدیجه و بعد جعفر بن ابی‌طالب ایمان آوردند.[۱۷] برخی محققان، اجماع شیعه را بر این دانسته‌اند که امام علی(ع) اولین مرد مسلمان بوده است.[۱۸]
برخی مورخان اهل سنت همچون طبری،[۱۹] ذهبی[۲۰] و دیگران[۲۱] نقل‌هایی بر اولین مسلمان بودن امام علی(ع)‌ نقل کرده‌اند.
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
گمنام صارف