مندرجات کا رخ کریں

"حسن بن محمد طوسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 63: سطر 63:
==شہرت==
==شہرت==


ابو علی طوسی کے [[امامیہ]] رجال میں مورد توجہ قرار پانے کا سبب ان کی وہ [[روایات]] ہیں جو انہوں نے [[شیخ طوسی]] سے نقل کی ہیں اور اسی طرح سے اکثر [[شیعہ]] اجازات روایات میں ان کے نام کا ذکر ہونا ہے۔ شیخ طوسی سے روایات نقل کرنے والے تین افراد، ابو الصمصام ذوالفقار بن معبد، ابو الوفا عبد الجبار بن عبد اللہ رازی و ابو علی طوسی،<ref>ن کـ: مجلسی، بحارالانوار، ج۱۰۵، ص۲۵، جمـ؛ افندی، ریاض العلماء، ج۱، ص۳۳۴. </ref> میں ان کا شامل ہے اور ان روایات میں تعداد پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر میں ان کا نام موجود ہے۔  
ابو علی طوسی کے [[امامیہ]] رجال میں مورد توجہ قرار پانے کا سبب ان کی وہ [[روایات]] ہیں جو انہوں نے [[شیخ طوسی]] سے نقل کی ہیں اور اسی طرح سے اکثر [[شیعہ]] اجازات روایات میں ان کے نام کا ذکر ہونا ہے۔ شیخ طوسی سے روایات نقل کرنے والے تین افراد، ابو الصمصام ذوالفقار بن معبد، ابو الوفا عبد الجبار بن عبد اللہ رازی و ابو علی طوسی،<ref>ن کـ: مجلسی، بحار الانوار، ج۱۰۵، ص۲۵، جمـ؛ افندی، ریاض العلماء، ج۱، ص۳۳۴. </ref> میں ان کا شامل ہے اور ان روایات میں تعداد پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر میں ان کا نام موجود ہے۔  


یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ شیخ طوسی امامیہ روایات کی سندوں کے بنیادی کڑی ہونے کے لحاظ سے اور جن کے پاس ما سبق بہت سے محدثین کے طرق روایات موجود تھے، انہوں نے ان سب کو اپنے فرزند ابو علی طوسی کی طرف منتقل کر دیا۔ یہ جو کچھ ان کے سلسلہ میں ذکر ہوا ہے اس سے امامیہ اجازات و روایات کے اسانید میں گذشتہ و آئندہ علماء کے درمیان ان کے رابط اور کڑی ہونے کا کردار بخوبی واضح و روشن ہو جاتا ہے۔
یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ شیخ طوسی امامیہ روایات کی سندوں کے بنیادی کڑی ہونے کے لحاظ سے اور جن کے پاس ما سبق بہت سے محدثین کے طرق روایات موجود تھے، انہوں نے ان سب کو اپنے فرزند ابو علی طوسی کی طرف منتقل کر دیا۔ یہ جو کچھ ان کے سلسلہ میں ذکر ہوا ہے اس سے امامیہ اجازات و روایات کے اسانید میں گذشتہ و آئندہ علماء کے درمیان ان کے رابط اور کڑی ہونے کا کردار بخوبی واضح و روشن ہو جاتا ہے۔
گمنام صارف