مندرجات کا رخ کریں

"ابن ابی الحدید" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 52: سطر 52:
*'''''شرح نہج البلاغہ'''''
*'''''شرح نہج البلاغہ'''''
{{اصلی|شرح نہج البلاغہ ابن ابی الحدید}}
{{اصلی|شرح نہج البلاغہ ابن ابی الحدید}}
یہ کتاب 20 جز پر مشتمل ہے۔ اور اسی کتاب کی وجہ سے ہی ابن ابی الحدید مشہور ہوئے ہیں اور اس کتاب میں ادب، تاریخ، کلام، اور اسلامی تہذیب کا ایک عظیم مجموعہ ہے۔ <ref>دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۲، ص۶۴۱.</ref> یہ کتاب کئی بار چھپ چکی ہے۔ <ref>مثلاً: تہران، ۱۲۷۱، ۱۳۰۲-۱۳۰۴ھ؛ قاہرہ، ۱۳۲۹ھ؛ بیروت، ۱۳۷۸ھ</ref> اور خاص کر شیعوں میں بڑی شہرت کے حامل ہے۔ اس شرح کے قدیمی ترین نسخوں میں سے ایک نسخہ جو امام رضاؑ کے حرم کی لائبریری میں موجود ہے جس پر ابن علقمی کی طرف سے شرح کی اجازت موجود ہے۔ اور احتمال قوی ہے کہ یہ سب ابن ابی الحدید کی حیات میں ہی لکھی گئی ہیں۔<ref>آستان، ۵/۱۱۲-۱۱۳</ref>
یہ کتاب 20 جز پر مشتمل ہے۔ اور اسی کتاب کی وجہ سے ہی ابن ابی الحدید مشہور ہوئے ہیں اور اس کتاب میں ادب، تاریخ، کلام، اور اسلامی تہذیب کا ایک عظیم مجموعہ ہے۔ <ref>دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۲، ص۶۴۱.</ref> یہ کتاب کئی بار چھپ چکی ہے۔ <ref>مثلاً: تہران، ۱۲۷۱، ۱۳۰۲-۱۳۰۴ھ؛ قاہرہ، ۱۳۲۹ھ؛ بیروت، ۱۳۷۸ھ</ref> اور خاص کر شیعوں میں بڑی شہرت کے حامل ہے۔ اس شرح کے قدیمی ترین نسخوں میں سے ایک نسخہ جو [[امام رضاؑ]] کے حرم کی لائبریری میں موجود ہے جس پر ابن علقمی کی طرف سے شرح کی اجازت موجود ہے۔ اور احتمال قوی ہے کہ یہ سب ابن ابی الحدید کی حیات میں ہی لکھی گئی ہیں۔<ref>آستان، ۵/۱۱۲-۱۱۳</ref>
*'''''الفلک الدائر علی المثل السائر'''''، یہ ضیاء الدین ابن اثیر جزری موصلی (۵۵۸ -۶۳۷ھ/۱۱۶۳-۱۲۳۹ء) کی    ''کتاب المثل السائر فی ادب الکاتب و الشاعر'' پر نقد کے طور پر لکھا ہے۔ یہ کتاب علم بلاغت کی اہم کتابوں میں سے ہے اور نقد کی دنیا میں معتبر کتاب سمجھی جاتی ہے۔<ref>ابن خلکان، ۵/۳۹۱؛ I/۳۳۵-۳۳۶ ؛ GAL, سرکیس، ۳۰</ref> اس کتاب کو تیرہ دنوں میں لکھا ہے۔ <ref>الصفدی، ج۱۸، ص۴۶.</ref>
*'''''الفلک الدائر علی المثل السائر'''''، یہ ضیاء الدین ابن اثیر جزری موصلی (۵۵۸ -۶۳۷ھ/۱۱۶۳-۱۲۳۹ء) کی    ''کتاب المثل السائر فی ادب الکاتب و الشاعر'' پر نقد کے طور پر لکھا ہے۔ یہ کتاب علم بلاغت کی اہم کتابوں میں سے ہے اور نقد کی دنیا میں معتبر کتاب سمجھی جاتی ہے۔<ref>ابن خلکان، ۵/۳۹۱؛ I/۳۳۵-۳۳۶ ؛ GAL, سرکیس، ۳۰</ref> اس کتاب کو تیرہ دنوں میں لکھا ہے۔ <ref>الصفدی، ج۱۸، ص۴۶.</ref>


*'''''السبع العلویات''''' یا '''''قصائد السبع العلویات'''''، جس کو ابن ابی الحدید نے ۶۱۱ھ/۱۲۱۴ء کو ابن علقمی کے نام مدائن میں پڑھا ہے۔ قصیدے کا موضوع پیغمبر اکرمؐ، علیؑ کی مدحت، [[فتح خیبر]]، [[فتح مکہ]] اور [[امام حسین]] کی شہادت ہے۔ یہ کتاب بھی کئی بار چھپ چکی ہے۔ (بمبئی، ۱۳۰۵، ۱۳۱۶ھ؛ قاہرہ، ۱۳۱۷ھ؛ بیروت، ۱۳۷۴ھ.) جبکہ [[ابن حماد علوی]]، [[شمس الدین محمد بن ابی الرضا]]، [[رضی استرابادی]]، (د ۶۸۶ھ/ ۱۲۸۷ء)، [[محفوظ بن وشاح حلی]] اور بعض دوسرے لوگوں نے ان قصیدوں پر شرح بھی لکھی ہے۔<ref>آقابزرگ، ج۱۳، ص۳۹۱-۳۹۲</ref>
*'''''السبع العلویات''''' یا '''''قصائد السبع العلویات'''''، جس کو ابن ابی الحدید نے ۶۱۱ھ/۱۲۱۴ء کو ابن علقمی کے نام مدائن میں پڑھا ہے۔ قصیدے کا موضوع پیغمبر اکرمؐ، علیؑ کی مدحت، [[فتح خیبر]]، [[فتح مکہ]] اور [[امام حسین]] کی شہادت ہے۔ یہ کتاب بھی کئی بار چھپ چکی ہے۔ (بمبئی، ۱۳۰۵، ۱۳۱۶ھ؛ قاہرہ، ۱۳۱۷ھ؛ بیروت، ۱۳۷۴ھ.) جبکہ [[ابن حماد علوی]]، [[شمس الدین محمد بن ابی الرضا]]، [[رضی استرابادی]]، (د ۶۸۶ھ/ ۱۲۸۷ء)، [[محفوظ بن وشاح حلی]] اور بعض دوسرے لوگوں نے ان قصیدوں پر شرح بھی لکھی ہے۔<ref>آقابزرگ، ج۱۳، ص۳۹۱-۳۹۲</ref>


:ان سات قصیدوں میں سے ایک، قصیدہ «عینیہ» امیرالمؤمنینؑ کی مدح میں ہے جس کو امامؑ کی ضریح کے چاروں طرف سونے سے لکھا گیا ہے۔الطباطبائی، ص۳۸۳</ref>
:ان سات قصیدوں میں سے ایک، قصیدہ «عینیہ» [[امیرالمؤمنینؑ]] کی مدح میں ہے جس کو امامؑ کی ضریح کے چاروں طرف سونے سے لکھا گیا ہے۔الطباطبائی، ص۳۸۳</ref>


* '''''نظم کتاب الفصیح ثعلب''''' اس کو ابن ابی الحدید نے ایک ہی رات میں نظم کی شکل میں لکھ دیا ہے۔<ref>کتبی، ج۲، ص۲۵۹ </ref>یہ کتاب اصل میں ابوالعباس احمد بن یحیی المعروف، ثعلب کوفی نحوی (۲۰۰-۲۹۱ھ/ ۸۱۶ -۹۰۴ء) کی ہے، مختصر اور چھوٹی سی ادبی کتاب جو بہت ساروں کو اپنی طرف جلب کر سکی ہے۔<ref>حاجی خلیفہ، ج۲، ص۱۲۷۲-۱۲۷۳</ref>
* '''''نظم کتاب الفصیح ثعلب''''' اس کو ابن ابی الحدید نے ایک ہی رات میں نظم کی شکل میں لکھ دیا ہے۔<ref>کتبی، ج۲، ص۲۵۹ </ref>یہ کتاب اصل میں ابوالعباس احمد بن یحیی المعروف، ثعلب کوفی نحوی (۲۰۰-۲۹۱ھ/ ۸۱۶ -۹۰۴ء) کی ہے، مختصر اور چھوٹی سی ادبی کتاب جو بہت ساروں کو اپنی طرف جلب کر سکی ہے۔<ref>حاجی خلیفہ، ج۲، ص۱۲۷۲-۱۲۷۳</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,630

ترامیم