مندرجات کا رخ کریں

"مرجع تقلید" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 92: سطر 92:
سنہ۱۳۷۳ش کو عبد الکریم حائری کے شاگردوں میں سے آخری نفر [[محمد علی اراکی]] بھی وفات پائے اور ان کی وفات کے بعد بہت سارے افراد جو بروجردی اور خوئی کے شاگرد تھے، مطرح ہوئے اگرچہ ان میں سے بعض کے بہت سارے مقلد ہیں لیکن کوئی ایک بھی پوری دنیا کے شیعوں کی مرکزی مرجعیت کے حامل نہیں ہیں۔ (فروری 2018 ) کو  زندہ مجتہدین مندرجہ ذیل ہیں: [[حسین وحید خراسانی]]، [[لطف اللہ صافی گلپایگانی]]، [[سید موسی شبیری زنجانی]]،[[سید علی خامنہ ای]] اور [[ناصر مکارم شیرازی]] [[ایران]] میں اور [[سید علی حسینی سیستانی]]، [[عراق]] میں۔
سنہ۱۳۷۳ش کو عبد الکریم حائری کے شاگردوں میں سے آخری نفر [[محمد علی اراکی]] بھی وفات پائے اور ان کی وفات کے بعد بہت سارے افراد جو بروجردی اور خوئی کے شاگرد تھے، مطرح ہوئے اگرچہ ان میں سے بعض کے بہت سارے مقلد ہیں لیکن کوئی ایک بھی پوری دنیا کے شیعوں کی مرکزی مرجعیت کے حامل نہیں ہیں۔ (فروری 2018 ) کو  زندہ مجتہدین مندرجہ ذیل ہیں: [[حسین وحید خراسانی]]، [[لطف اللہ صافی گلپایگانی]]، [[سید موسی شبیری زنجانی]]،[[سید علی خامنہ ای]] اور [[ناصر مکارم شیرازی]] [[ایران]] میں اور [[سید علی حسینی سیستانی]]، [[عراق]] میں۔


==حوالہ جات==
== حوالہ جات==
{{حوالہ جات| 2}}
<div class="reflist4" style="height: 220px; overflow: auto; padding: 3px" >
{{حوالہ جات|2}}
</div>


==مآخذ==
==مآخذ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,803

ترامیم