مندرجات کا رخ کریں

"مغیرہ بن شعبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
| جنگوں میں شرکت = جنگ یمامہ، جنگ یرموک، فتح شام اور عراق‌  
| جنگوں میں شرکت = جنگ یمامہ، جنگ یرموک، فتح شام اور عراق‌  
| ہجرت          =
| ہجرت          =
| دینی                  =
| دینی                  =}}
}}
'''مُغِیرَہ بن شُعبَہ''' [[رسول خدا]] کے ان [[اصحاب]] میں سے ہے جس نے وصال پیغمبر کے بعد [[حضرت فاطمہ]] کے گھر ہجوم میں کردار ادا کیا۔ دوسرے خلیفہ کی جانب سے اسے  بحرین، بصره اور [[کوفہ]] کی حکومتیں دی گئیں نیز وہ [[معاویہ بن ابو سفیان|معاویہ]] کے دور حکومت میں کوفے کا حاکم رہا۔ وہ مسجد کوفہ کے منبر پر  [[امام علی(ع)]] اور ان کے [[شیعہ|شیعوں]] کو [[لعن]] کرتا تھا۔ [[عمر بن خطاب|حضرت عمر بن خطاب]] کا قاتل ابو لؤلؤ مغیره کا غلام تھا۔
مُغِیرَہ بن شُعبَہ [[رسول خدا]] کے ان [[اصحاب]] میں سے ہے جس نے وصال پیغمبر کے بعد [[حضرت فاطمہ]] کے گھر ہجوم میں کردار ادا کیا۔ دوسرے خلیفہ کی جانب سے اسے  بحرین، بصره اور [[کوفہ]] کی حکومتیں دی گئیں نیز وہ [[معاویہ بن ابو سفیان|معاویہ]] کے دور حکومت میں کوفے کا حاکم رہا۔ وہ مسجد کوفہ کے منبر پر  [[امام علی(ع)]] اور ان کے [[شیعہ|شیعوں]] کو [[لعن]] کرتا تھا۔ [[عمر بن خطاب|حضرت عمر بن خطاب]] کا قاتل ابو لؤلؤ مغیره کا غلام تھا۔
==نسب، پیدائش، وفات==
==نسب، پیدائش، وفات==
مغیرہ بن شعبہ بن أبی‌عامر بن مسعود قبیلۂ ثقیف سے تھا۔ کنیت ابو عیسیٰ یا عبد اللہ<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref>تھی۔ وہ [[بعثت]] کے دوسرے یا تیسرے سال پیدا ہوا۔<ref>دیار بکری، تاریخ الخمیس، بی‌ تا، ج۱، ص۲۹۳</ref> اور  [[۵۰ ہجری قمری]] کو کوفہ میں فوت ہوا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref> اسے ایک چالاک شخص کہا گیا ہے۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶</ref>
مغیرہ بن شعبہ بن أبی‌عامر بن مسعود قبیلۂ ثقیف سے تھا۔ کنیت ابو عیسیٰ یا عبد اللہ<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref>تھی۔ وہ [[بعثت]] کے دوسرے یا تیسرے سال پیدا ہوا۔<ref>دیار بکری، تاریخ الخمیس، بی‌ تا، ج۱، ص۲۹۳</ref> اور  [[۵۰ ہجری قمری]] کو کوفہ میں فوت ہوا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲</ref> اسے ایک چالاک شخص کہا گیا ہے۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم