مندرجات کا رخ کریں

"زکات" کے نسخوں کے درمیان فرق

324 بائٹ کا اضافہ ،  14 مارچ 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:


[[وسایل الشیعہ]] اور [[مستدرک الوسائل]] میں ۱۹۸۰ [[احادیث]] اس بارے میں موجود ہیں جو اس موضوع کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ روایات میں زکات کے درج ذیل بعض آثار ذکر کئے ہیں:
[[وسایل الشیعہ]] اور [[مستدرک الوسائل]] میں ۱۹۸۰ [[احادیث]] اس بارے میں موجود ہیں جو اس موضوع کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ روایات میں زکات کے درج ذیل بعض آثار ذکر کئے ہیں:
<!--
 
{| class="vcard vertical-navbox" style="width:85%; border-radius:15px; text-align:right; font-size:100%; font-weight:normal; font-color:#003300; {{linear-gradient|top|#DEE9C9, #FAFCF7}} ; titlestyle = background:#C9E38F; clear:left; float:no; margin:15px auto; padding:0.2em; z-index:-1;"
{| class="vcard vertical-navbox" style="width:85%; border-radius:15px; text-align:right; font-size:100%; font-weight:normal; font-color:#003300; {{linear-gradient|top|#DEE9C9, #FAFCF7}} ; titlestyle = background:#C9E38F; clear:left; float:no; margin:15px auto; padding:0.2em; z-index:-1;"
|-
|-
|
|
{{ستون-شروع|۳}}
{{ستون آ|3}}
* مایۀ تطہیر و تزکیۀ روح انسان <ref> قَالَ اَبُوعَبْدِاللّہ علیہ‌السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیۃ الزَّکاۃ «خُذْ مِنْ اَمْوَالِہمْ صَدَقَۃ تُطَہرُہمْ وَ تُزَکّیہمْ بِہا» حدیث فی شَہرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ مُنادِیہ فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّہ تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاۃ کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاۃ: امام صادق علیہ‌السلام فرمود: ہنگامی کہ آیہ زکات در ماہ رمضان نازل شد کہ: از اموال آنان صدقہ بگیر تا آنان را پاکیزہ و تزکیہ نمایی، پیامبر خدا صلی اللہ علیہ و آلہ دستور داد کہ سنخنگویش در بین مردم اعلام کند کہ: خدای متعال زکات را بر شما واجب کرد ہمانگونہ کہ نماز را بر شما واجب کرد. </ref>
* انسانی روح کی تطہیر اور تزکیہ کا سبب <ref> قَالَ اَبُوعَبْدِاللّہ علیہ‌السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیۃ الزَّکاۃ «خُذْ مِنْ اَمْوَالِہمْ صَدَقَۃ تُطَہرُہمْ وَ تُزَکّیہمْ بِہا» حدیث فی شَہرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ مُنادِیہ فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّہ تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاۃ کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاۃ: امام صادق علیہ‌السلام نے فرمایا: جب رمضان المبارک میں زکات سے متعلق آیت نازل ہوئی: ان کے مال سے صدقہ لے لیں تاکہ اس کے ذریعے ان کی تزکیہ اور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا جا سکے، تو پیغمیر اکرم نے اعلان کروایا کہ خداوندعالم نے تمہارے اوپر زکات واجب کیا ہے جس طرح تمہارے اوپر نماز واجب کی گئی تھی۔ </ref>
* یکی از پنج ستون دین اسلام <ref> عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیہ‌السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَۃ: عَلَی الصَّلاۃ، وَالزَّکَاۃ، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایۃ: امام باقر علیہ‌السلام فرمود: اسلام بر پنج پایہ استوار است: نماز، زکات، روزہ، حج و ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref>
* اسلام کے پانج ستون میں سے ایک <ref> عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیہ‌السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَۃ: عَلَی الصَّلاۃ، وَالزَّکَاۃ، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایۃ: امام باقر علیہ‌السلام نے فرمایا: اسلام پانج ستونوں پر قائم ہے: نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref>
* فرو نشاندن خشم خدا <ref> قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیہ‌السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیہ و آلہیقُولُ: اَلزَّکاۃ قَنْطَرَۃ الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَۃ، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَہا وَہی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ: امیرمؤمنان علیہ‌السلام فرمود: شما را بہ زکات وصیت و سفارش می‌کنم، از پیامبر شما کہ درود خدا بر او و خاندانش باد شنیدم کہ می‌فرمود: زکات پل اسلام است، پس کسی کہ زکات بپردازد از پل می‌گذرد، و کسی کہ آن را نگہدارد بہ پایین آن سقوط خواہد کرد، و (پرداخت) زکات خشم پروردگار را فرو می‌نشاند. </ref>
* خداوندعالم کے غضب کو ختم کرنے کا سبب <ref> قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیہ‌السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیہ و آلہ یقُولُ: اَلزَّکاۃ قَنْطَرَۃ الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَۃ، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَہا وَہی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ: امیرمؤمنان علیہ‌السلام نے فرمایا: تمہیں زکات ادا کرنے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ پیغمبر اکرم(ص) سے میں نے سنا ہے آپ فرماتے تھے: زکات اسلام کا پل ہے، پس جس نے بھی زکات ادا کی وہ پل سے گذرے گا اور جس نے بھی زکات دادا نہیں کیا پل سے نیچے گر جائے گا اور زکات کی ادائیگی خداوندعالم کے غم و غصے کو ختم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ </ref>
* شرط پذیرش [[نماز]] <ref> عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیہ‌السلام قالَ: اِنَّ اللَّہ اَمَرَ بِثَلاثَۃ مَقْرُونٌ بِہا ثَلاثَۃ اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاۃ وَالزَّکَاۃ فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْہ صَلاتُہ، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَہ وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیہ لَمْ یشْکُرِ اللّہ، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّہ وَصِلَۃ الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَہ لَم یتَّقِ اللّہ: امام رضا علیہ‌السلام فرمود: خداوند بہ سہ کار ہمراہ سہ کار دیگر فرمان دادہ است:۱ ـ فرمان بہ نماز و زکات دادہ است. پس کسی کہ نماز بجا بیاورد ولی زکات را نپردازد نمازش از او پذیرفتہ نمی‌شود.۲ ـ و فرمان بہ سپاسگزاری از خود و پدر و مادر دادہ پس کسی کہ از پدر و مادرش قدردانی نکند شکر خدا را ہم بجا نیاوردہ است.۳ ـ و فرمان بہ تقوای الہی و صلہ رحم دادہ است، پس کسی کہ صلہ رحم انجام ندہد تقوای الہی را مراعات نکردہ است. </ref>
*[[نماز]] قبول ہونے کی شرط <ref> عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیہ‌السلام قالَ: اِنَّ اللَّہ اَمَرَ بِثَلاثَۃ مَقْرُونٌ بِہا ثَلاثَۃ اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاۃ وَالزَّکَاۃ فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْہ صَلاتُہ، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَہ وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیہ لَمْ یشْکُرِ اللّہ، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّہ وَصِلَۃ الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَہ لَم یتَّقِ اللّہ: امام رضا علیہ‌السلام نے فرمایا: خدا نے تین کاموں کو تین کاموں کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے :۱ ـ نماز اور زکات دونوں کا حکم دیا ہے۔ پس جس نے بہی نماز تو پڑھ لی لیکن زکات نہ دیا تو اس کی نماز قبول نہیں ہے۲ ـ اپنے اور والدین کا شکریہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے پس جس نے بھی خدا کا شکر تو ادا کرے لیکن والدین کا شکریہ ادا نہ کرے تو اس کا شکر خدا بھی قبول نہیں ہے۳ ـ تقوا کے ساتھ صلہ رحم کا بھی حکم دیا ہے پس جس نے بھی صلہ رحم انجام نہ دیا تو گویا اس نے تقوے کی رعایت بھی نہیں کی ہے۔ </ref>
* پرداخت زکات نشانۀ علاقہ [[خدا]] بہ انسان است <ref> قَالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ: اِذَا اَرَادَ اللّہ بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّہ اِلَیہ مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّۃ فَیمْسَحُ صَدْرَہ وَ یسْخی نَفْسَہ بِالزَّکَاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: اگر خدا خوبی بندہ‌ای را بخواہد، فرشتہ‌ای از خزانہ دارانِ بہشت می‌فرستد تا سینہ او را مسح کند و قلب او را برای پرداخت زکات سخاوتمند سازد. </ref>
* زکات کی ادائیگی [[خدا]] کا انسان کے ساتھ دوستی کی علامت ہے۔ <ref> قَالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ: اِذَا اَرَادَ اللّہ بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّہ اِلَیہ مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّۃ فَیمْسَحُ صَدْرَہ وَ یسْخی نَفْسَہ بِالزَّکَاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: اگر خدا کسی بندے کے حق میں نیکی کا ارادہ کرے، تو بہشت کے خزانوں پر مامور ایک فرشتے کو بھیجتا ہے جو اسکے سینے کو لمس کرتا ہے اور اسے زکات دینے کیلئے سخی بناتا ہے۔ </ref>
{{ستون خ}}
<!--
* عامل محبوب شدن نزد خدا <ref> قالَ الصَّادِقُ علیہ‌السلام: … وَاَنَّ اَحَبَّ النَّاسِ اِلَی اللَّہ تَعَالی اَسْخَاہمْ کَفَّا، وَاَسْخَی النّاسِ مَنْ اَدّی زَکَاۃ مالِہ وَلَمْ یبْخَلْ عَلَی الْمُؤْمِنینَ بِمَا افْتَرَضَ اللّہ لَہمْ فی مالِہ : امام صادق علیہ‌السلام فرمود: محبـوب‌ترین مـردم پیـش خدا سخـاوتمندترین آنہاست، و سخـاوتمـندتـرین فرد کسی است کہ زکـات مـالش را بـپردازد و در مورد واجب مالی خود نسبت بہ مؤمنان بخل نورزد. </ref>
* عامل محبوب شدن نزد خدا <ref> قالَ الصَّادِقُ علیہ‌السلام: … وَاَنَّ اَحَبَّ النَّاسِ اِلَی اللَّہ تَعَالی اَسْخَاہمْ کَفَّا، وَاَسْخَی النّاسِ مَنْ اَدّی زَکَاۃ مالِہ وَلَمْ یبْخَلْ عَلَی الْمُؤْمِنینَ بِمَا افْتَرَضَ اللّہ لَہمْ فی مالِہ : امام صادق علیہ‌السلام فرمود: محبـوب‌ترین مـردم پیـش خدا سخـاوتمندترین آنہاست، و سخـاوتمـندتـرین فرد کسی است کہ زکـات مـالش را بـپردازد و در مورد واجب مالی خود نسبت بہ مؤمنان بخل نورزد. </ref>
* سخت‌ترین [[واجب]] <ref> عَنْ رُفَاعَۃ بْنِ مُوسی اَنَّہ سَمِعَ اَباعَبْدِاللّہ علیہ‌السلامیقُولُ: مَا فَرَضَ اللّہ عَلی ہذِہ الاُمَّۃ شَیئا اَشَدَّ عَلَیہمْ مِنْ الزَّکاۃ، وَفیہا تُہلَکُ عَامَتُّہمْ: رفاعہ گوید کہ از امام صادق علیہ‌السلام شنیدم کہ می‌فرمود: خـداونـد بر این امّـت چیـزی دشــوارتر از زکات واجب نکردہ است، در زکات است کہ خیلی از آنـان بہ ہـلاکت می‌رسند. </ref>
* سخت‌ترین [[واجب]] <ref> عَنْ رُفَاعَۃ بْنِ مُوسی اَنَّہ سَمِعَ اَباعَبْدِاللّہ علیہ‌السلامیقُولُ: مَا فَرَضَ اللّہ عَلی ہذِہ الاُمَّۃ شَیئا اَشَدَّ عَلَیہمْ مِنْ الزَّکاۃ، وَفیہا تُہلَکُ عَامَتُّہمْ: رفاعہ گوید کہ از امام صادق علیہ‌السلام شنیدم کہ می‌فرمود: خـداونـد بر این امّـت چیـزی دشــوارتر از زکات واجب نکردہ است، در زکات است کہ خیلی از آنـان بہ ہـلاکت می‌رسند. </ref>
سطر 43: سطر 45:
* سبب گشایش برای مردگان <ref> شخصی بہ امام صادق علیہ‌السلام گفت: برادرم از دنیا رفتہ است و زکات زیادی بہ عہدہ‌اش بود، من آنہا را پرداخت کردم، امام فرمود: «با این عمل مشکل او بر طرف می‌شود.» جامع الاحادیث، ج ۹، ص۲۲۳. </ref>
* سبب گشایش برای مردگان <ref> شخصی بہ امام صادق علیہ‌السلام گفت: برادرم از دنیا رفتہ است و زکات زیادی بہ عہدہ‌اش بود، من آنہا را پرداخت کردم، امام فرمود: «با این عمل مشکل او بر طرف می‌شود.» جامع الاحادیث، ج ۹، ص۲۲۳. </ref>
* فقر زدایی <ref> امیرمؤمنان علیہ‌السلام فرمود: «ہیچ فقیری گرسنہ نمی‌ماند مگر بہ سبب آنکہ توانمندی حق خدا را نمی‌پردازد و خداوند در روز قیامت توانمند را بہ ہمین دلیل بازخواست خواہد کرد.» سفینۃ البحار، ج ۳، ص۴۷۴. </ref>
* فقر زدایی <ref> امیرمؤمنان علیہ‌السلام فرمود: «ہیچ فقیری گرسنہ نمی‌ماند مگر بہ سبب آنکہ توانمندی حق خدا را نمی‌پردازد و خداوند در روز قیامت توانمند را بہ ہمین دلیل بازخواست خواہد کرد.» سفینۃ البحار، ج ۳، ص۴۷۴. </ref>
{{پایان}}
 
|-
|-
|}
|}
confirmed، templateeditor
9,012

ترامیم