مندرجات کا رخ کریں

"جعفر بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 38: سطر 38:
جعفر کو اپنے بیٹے [[عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب|عبداللہ]] کی نسبت ابو عبداللہ کی کنیت سے پکارا جاتا تھا۔<ref>الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص3۔</ref> جعفر کی دوسری کنیت "ابو المساکین" تھی۔ وہ غرباء اور مساکین کے ساتھ مسلسل تعلق اور ان پر احسان کی بنا پر اس کنیت سے مشہور تھے۔<ref>العسقلاني، الاصابۃ، ج7، ص309، ابن اثیر، اسد الغابۃ، ج1، ص288، ابن عنبۃ، عمدۃ الطالب، ص35۔</ref> جعفر "طیار" اور "ذوالجاحین" جیسے القاب سے مشہور ہیں۔
جعفر کو اپنے بیٹے [[عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب|عبداللہ]] کی نسبت ابو عبداللہ کی کنیت سے پکارا جاتا تھا۔<ref>الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص3۔</ref> جعفر کی دوسری کنیت "ابو المساکین" تھی۔ وہ غرباء اور مساکین کے ساتھ مسلسل تعلق اور ان پر احسان کی بنا پر اس کنیت سے مشہور تھے۔<ref>العسقلاني، الاصابۃ، ج7، ص309، ابن اثیر، اسد الغابۃ، ج1، ص288، ابن عنبۃ، عمدۃ الطالب، ص35۔</ref> جعفر "طیار" اور "ذوالجاحین" جیسے القاب سے مشہور ہیں۔


[[رسول اکرمؐ]] نے ایک [[حدیث]] کے ضمن میں فرمایا: '''میں ایک رات جنت میں داخل ہوا جبکہ جعفر ملائکہ کے ساتھ پرواز کر رہے تھے۔'''<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج22، ص277۔</ref>
[[رسول اکرمؐ]] نے ایک [[حدیث]] کے ضمن میں فرمایا: "میں ایک رات جنت میں داخل ہوا تو دیکھا جعفر ملائکہ کے ساتھ پرواز کر رہے تھے۔"<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج22، ص277۔</ref>


[[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ]] نے فرمایا: "خداوند عالم دوران جاہلیت کی چار خصلتوں کی تکریم فرماتا ہے"؛ کسی نے پوچھا وہ کون سی چار خصلتیں ہیں؟؛ امامؑ نے فرمایا: "جعفر شراب نوشی سے پرہیز کرتے تھے، جھوٹ نہیں بولتے تھے، فحاشی سے اجتناب کرتے تھے اور بتوں کی پوجا نہیں کرتے تھے؛ اور [[رسول اکرمؐ]] نے بھی ان کے حق میں [[دعا]] کی اور فرمایا: حق ہے کہ خداوند متعال تم (جعفر) کو دو پر عطا فرمائے تاکہ ملائکہ کے ساتھ جنت میں پرواز کرو۔"<ref>صدوق، علل الشرایع، ج2، ص558۔</ref> ان کے دیگر القاب میں "ذوالہجرتین" شامل ہے جس کا سبب ان کی [[ہجرت حبشہ]] اور [[ہجرت مدینہ]] ہے۔<ref>ابن عنبۃ، عمدۃ الطالب، ص35۔</ref>
[[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ]] نے فرمایا: "خداوند عالم دوران جاہلیت کی چار خصلتوں کی تکریم فرماتا ہے"؛ کسی نے پوچھا وہ کون سی چار خصلتیں ہیں؟؛ امامؑ نے فرمایا: "جعفر شراب نوشی سے پرہیز کرتے تھے، جھوٹ نہیں بولتے تھے، فحاشی سے اجتناب کرتے تھے اور بتوں کی پوجا نہیں کرتے تھے؛ اور [[رسول اکرمؐ]] نے بھی ان کے حق میں [[دعا]] کی اور فرمایا: حق ہے کہ خداوند متعال تم (جعفر) کو دو پر عطا فرمائے تاکہ ملائکہ کے ساتھ جنت میں پرواز کرو۔"<ref>صدوق، علل الشرایع، ج2، ص558۔</ref> ان کے دیگر القاب میں "ذوالہجرتین" شامل ہے جس کا سبب ان کی [[ہجرت حبشہ]] اور [[ہجرت مدینہ]] ہے۔<ref>ابن عنبۃ، عمدۃ الطالب، ص35۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم