مندرجات کا رخ کریں

"ام ایمن" کے نسخوں کے درمیان فرق

96 بائٹ کا ازالہ ،  7 جنوری 2019ء
م
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
سطر 18: سطر 18:
ام‌ ایمن‌ [[جنگ احد]] میں حاضر تھیں اور جنگجؤوں کو سیراب کرتی تھیں اور زخمیوں کا مداوا کرتی تھیں۔ وہ [[جنگ خیبر]] بھی حضور داشت‌ و جنگجویان‌ را سیراب‌ و مجروحان‌ را مداوا مى‌كرد. وی‌ در [[جنگ خیبر|خیبر]] نیز همراه‌ پیامبر(ص‌) بود۔<ref>واقدی‌، المغازی‌، ج1، ص241، 250، ج2، ص685۔</ref>۔<ref>ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص225۔</ref>۔<ref>بلاذری‌، انساب‌ الاشراف‌، ج1، ص320۔</ref>
ام‌ ایمن‌ [[جنگ احد]] میں حاضر تھیں اور جنگجؤوں کو سیراب کرتی تھیں اور زخمیوں کا مداوا کرتی تھیں۔ وہ [[جنگ خیبر]] بھی حضور داشت‌ و جنگجویان‌ را سیراب‌ و مجروحان‌ را مداوا مى‌كرد. وی‌ در [[جنگ خیبر|خیبر]] نیز همراه‌ پیامبر(ص‌) بود۔<ref>واقدی‌، المغازی‌، ج1، ص241، 250، ج2، ص685۔</ref>۔<ref>ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص225۔</ref>۔<ref>بلاذری‌، انساب‌ الاشراف‌، ج1، ص320۔</ref>


==اہل بیت(ع) کے ساتھ تعلق==
==مقام و منزلت==
[[رسول اللہ|پیغمبر(ص‌)]] ام ایمن سے بہت محبت کرتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص223۔</ref> ان کے اعلی رتبے کے بارے میں متعدد [[حدیث|احادیث]] [[رسول اللہ]](ص) سے نقل ہوئی ہیں۔<ref>دیکھیں: ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، 223-226۔</ref>۔<ref>ذهبى‌، سیر اعلام‌ النبلاء، ج2، ص224۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) ام ایمن کے گھر جاکر ان کا دیدار کرتے تھے اور آپ(ص) کے بعد [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]] بھی آپ(ص) کی متابعت کرتے ہوئے ان کے گھر میں ان سے ملاقات کرتے تھے۔<ref>مسلم‌، الصحیح‌، ج2، ص1907۔</ref>۔<ref>ابن‌ ماجه‌، السنن‌، ج2، 523-524۔</ref>۔<ref>ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1794۔</ref> اسی بنا پر بعض کتب [[حدیث]] میں "فضائل‌ ام‌ ایمن" کے عنوان سے مستقل باب پایا جاتا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم‌، الصحیح‌، ج2، ص1907- 1908۔</ref> بعض [[:زمرہ:شیعہ کتب|شیعہ مآخذ]] میں بھی انہیں احترام کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔<ref>مثلاً دیکھیں: كلینى‌، الكافى‌، ج2، ص405۔</ref>۔<ref>ابن‌ بابویه‌، الامالى‌، ص76۔</ref>
[[رسول اللہ|پیغمبر(ص‌)]] ام ایمن سے بہت محبت کرتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، ص223۔</ref> ان کے اعلی رتبے کے بارے میں متعدد [[حدیث|احادیث]] [[رسول اللہ]](ص) سے نقل ہوئی ہیں۔<ref>دیکھیں: ابن‌ سعد، الطبقات‌ الكبری‌، ج8، 223-226۔ذہبى‌، سیر اعلام‌ النبلاء، ج2، ص224۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) ام ایمن کے گھر جاکر ان کا دیدار کرتے تھے اور آپ(ص) کے بعد [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]] بھی آپ(ص) کی متابعت کرتے ہوئے ان کے گھر میں ان سے ملاقات کرتے تھے۔<ref>مسلم‌، الصحیح‌، ج2، ص1907۔ابن‌ ماجہ، السنن‌، ج2، 523-524۔ابن‌ عبدالبر، الاستیعاب‌، ج4، ص1794۔</ref> اسی بنا پر بعض کتب [[حدیث]] میں "فضائل‌ ام‌ ایمن" کے عنوان سے مستقل باب پایا جاتا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم‌، الصحیح‌، ج2، ص1907- 1908۔</ref> شیعہ مآخذوں میں بھی انہیں احترام کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔<ref>مثلاً دیکھیں: كلینى‌، الكافى‌، ج2، ص405۔</ref>۔<ref>ابن‌ بابویہ، الامالى‌، ص76۔</ref>


[[رسول اللہ]](ص) نے انہیں [[جنت|جنتی]] خاتون کے عنوان سے متعارف کرایا ہے۔
[[رسول اللہ]](ص) نے انہیں [[جنت|جنتی]] خاتون کے عنوان سے متعارف کرایا ہے۔
گمنام صارف