گمنام صارف
"ام ایمن" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''اُمِّ اَیْمَن'''، '''بَرَكہ بنت ثعلبہ بن عمرو'''، کی کنیت ہے جو [[صحابیات|صحابیہ خواتین]]، میں سے ہیں؛ انہیں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] نے آزاد کیا؛ [[اسامہ بن زید]] کی والدہ ہیں اور [[رسول اللہ]](ص) نے انہیں جنت کی بشارت دی ہے۔ | '''اُمِّ اَیْمَن'''، '''بَرَكہ بنت ثعلبہ بن عمرو'''، کی کنیت ہے جو [[صحابیات|صحابیہ خواتین]]، میں سے ہیں؛ انہیں [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] نے آزاد کیا؛ [[اسامہ بن زید]] کی والدہ ہیں اور [[رسول اللہ]](ص) نے انہیں جنت کی بشارت دی ہے۔ | ||
سطر 20: | سطر 15: | ||
[[fa:ام ایمن]] | [[fa:ام ایمن]] | ||
== | == ہجرت == | ||
ام ایمن سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والوں میں سے تھے اور بعد میں [[مدینہ]] [[ہجرت]] کی۔<ref>دیکھیں: بلاذری، انساب الاشراف، ج1، ص269۔</ref>۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref> نیز مروی ہے کہ وہ مہاجرین [[حبشہ]] میں سے بھی تھیں۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج4، ص1793۔</ref>۔<ref>ابن اثیر، اسدالغابة، ج5، ص567۔</ref> | |||
{{حوالہ جات| | ==جنگوں میں شرکت== | ||
ام ایمن [[جنگ احد]] میں حاضر تھیں اور جنگجؤوں کو سیراب کرتی تھیں اور زخمیوں کا مداوا کرتی تھیں۔ وہ [[جنگ خیبر]] بھی حضور داشت و جنگجویان را سیراب و مجروحان را مداوا مىكرد. وی در [[جنگ خیبر|خیبر]] نیز همراه پیامبر(ص) بود۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص241، 250، ج2، ص685۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، ص225۔</ref>۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج1، ص320۔</ref> | |||
==اہل بیت(ع) کے ساتھ تعلق== | |||
[[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] ام ایمن سے بہت محبت کرتے تھے اور انہیں ماں کہہ کر پکارتے تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، ص223۔</ref> ان کے اعلی رتبے کے بارے میں متعدد [[حدیث|احادیث]] [[رسول اللہ]](ص) سے نقل ہوئی ہیں۔<ref>دیکھیں: ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، 223-226۔</ref>۔<ref>ذهبى، سیر اعلام النبلاء، ج2، ص224۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) ام ایمن کے گھر جاکر ان کا دیدار کرتے تھے اور آپ(ص) کے بعد [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] اور [[عمر بن خطاب|عمر]] بھی آپ(ص) کی متابعت کرتے ہوئے ان کے گھر میں ان سے ملاقات کرتے تھے۔<ref>مسلم، الصحیح، ج2، ص1907۔</ref>۔<ref>ابن ماجه، السنن، ج2، 523-524۔</ref>۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج4، ص1794۔</ref> اسی بنا پر بعض کتب [[حدیث]] میں "فضائل ام ایمن" کے عنوان سے مستقل باب پایا جاتا ہے۔<ref>دیکھیں: مسلم، الصحیح، ج2، ص1907- 1908۔</ref> بعض [[:زمرہ:شیعہ کتب|شیعہ مآخذ]] میں بھی انہیں احترام کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔<ref>مثلاً دیکھیں: كلینى، الكافى، ج2، ص405۔</ref>۔<ref>ابن بابویه، الامالى، ص76۔</ref> | |||
[[رسول اللہ]](ص) نے انہیں [[جنت|جنتی]] خاتون کے عنوان سے متعارف کرایا ہے۔ | |||
صرف ام ایمن اور [[امام علی علیہ السلام|امام علی]] ہی تھے جنہوں نے [[رسول اللہ]](ص) کے وصال اور [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] کے ہاتھ غصبِ [[فدک]] کے بعد [[عدالت میں شہادت|شہادت]] دی کہ [[رسول اللہ]](ص) نے فدک [[فاطمۂ زہرا سلام اللہ علیہا]] کہ بخش دیا ہے۔<ref>الطبرسی، الاحتجاج، ج1، ص121-122۔</ref> | |||
ام ایمن سے کئی [[حدیث|حدیثیں]] بھی نقل ہوئی ہیں۔<ref>احمد بن حنبل، ج6، ص421۔</ref>۔<ref>طبرانى، المعجم الكبیر، ج25، ص87-91۔</ref>۔<ref>ابن ماجه، السنن، ج2، ص1107۔</ref> [[انس بن مالک]]، [[ابویزید مدنى]] اور [[حنش بن عبداللہ صنعانى]] جیسے محدثین نے بھی ان سے روایت کی ہے۔<ref>ابن حجر، ج12، ص459۔</ref> | |||
== وفات == | |||
ام ایمن کی صحیح تاریخ وفات معلوم نہیں ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ وہ وصال [[رسول اللہ|رسول]] کے پانچ ماہ بعد وفات پاگئیں۔<ref>طبرانى، المعجم الكبیر، ج25، ص86، به نقل از زهری۔</ref> لیکن ابن سعد کی روایت کے مطابق<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج8، ص226۔</ref> وہ خلافت [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے اوائل تک بقید حیات تھیں۔<ref>نیز دیکھیں: طبرانى، المعجم الكبیر، ج25، ص86۔</ref>۔<ref>ذهبى، سیر اعلام النبلاء، ج2، ص227۔</ref> | |||
== پاورقی حاشیے == | |||
<small> | |||
{{حوالہ جات|4}} | |||
</small> | |||
[[fa:ام ایمن]] | |||
== | == مآخذ== | ||
{{ستون آ|2}} | {{ستون آ|2}} | ||
* ابن اثیر، على، اسدالغابة، قاهره، 1280ہجری قمری. | * ابن اثیر، على، اسدالغابة، قاهره، 1280ہجری قمری. | ||
سطر 47: | سطر 62: | ||
==بیرونی روابط== | ==بیرونی روابط== | ||
* | *مضمون کا ماخذ: [http://www.cgie.org.ir/fa/publication/entryview/4693 دایرة المعارف بزرگ اسلامی، ام ایمن] | ||
{{مؤثر خواتین شیعہ نقطۂ نگاہ سے}} | {{مؤثر خواتین شیعہ نقطۂ نگاہ سے}} |