مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فجر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 44: سطر 44:
سورہ فجر کی [[تلاوت]] کے بارے میں [[مجمع البیان فی تفسیر القرآن|تفسیر مجمع البیان]] میں پیغمبر اکرمؐ سے ایک روایت نقل ہوئی ہے جس میں ارشاد ہوتاہے: جو بھی [[ذی الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں اس کی تلاوت کرے گا، [[اللہ تعالی]] اسے کے [[گناہ]] معاف کرے گا اور اگر دوسرے دنوں میں تلاوت کرے تو [[قیامت]] میں ایک نور اس کے ساتھ ہوگا۔ اسی طرح امام صادقؑ سے روایت ہوئی ہے کہ: سورہ فجر کو [[یومیہ نمازیں|واجب نمازوں]] اور [[مستحب نماز|مستحب نمازوں]] میں پڑھیں یہ [[امام حسینؑ]] کی سورت ہے۔ جو اس کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن [[بہشت]] میں وہ ان کے ہم پلہ ہونگے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۷۳۰.</ref>
سورہ فجر کی [[تلاوت]] کے بارے میں [[مجمع البیان فی تفسیر القرآن|تفسیر مجمع البیان]] میں پیغمبر اکرمؐ سے ایک روایت نقل ہوئی ہے جس میں ارشاد ہوتاہے: جو بھی [[ذی الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں اس کی تلاوت کرے گا، [[اللہ تعالی]] اسے کے [[گناہ]] معاف کرے گا اور اگر دوسرے دنوں میں تلاوت کرے تو [[قیامت]] میں ایک نور اس کے ساتھ ہوگا۔ اسی طرح امام صادقؑ سے روایت ہوئی ہے کہ: سورہ فجر کو [[یومیہ نمازیں|واجب نمازوں]] اور [[مستحب نماز|مستحب نمازوں]] میں پڑھیں یہ [[امام حسینؑ]] کی سورت ہے۔ جو اس کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن [[بہشت]] میں وہ ان کے ہم پلہ ہونگے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۷۳۰.</ref>


==متن سورہ==
==متن اور ترجمہ==
{| class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin:auto;min-width:50%;"
{| class="mw-collapsible mw-collapsed wikitable" style="margin:auto;min-width:50%;"
!
!
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905

ترامیم