مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فجر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
[[تفسیر نمونہ]] میں بھی ذکر ہوا ہے کہ «لیال عشر» (دس راتیں) سے مراد [[محرم الحرام]] کی پہلی دس راتیں ہیں اور ممکن ہے شاید اسی وجہ سے اسے سورہ امام حسینؑ نام دیا گیا ہو۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۶، ص۴۳۹.</ref> سورہ فجر ان سورتوں میں سے ایک ہے جو [[ضریح امام حسین|ضریح امام حسین]] پر درج ہے جسے 2011 میں نصب کیا ہے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Article/View/93205/%D9%87%D9%85%D9%87-%DA%86%DB%8C%D8%B2-%D8%AF%D8%B1%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%B6%D8%B1%DB%8C%D8%AD-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86(%D8%B9) امام حسینؑ کی ضریح کے بارے میں وضاحت]</ref>
[[تفسیر نمونہ]] میں بھی ذکر ہوا ہے کہ «لیال عشر» (دس راتیں) سے مراد [[محرم الحرام]] کی پہلی دس راتیں ہیں اور ممکن ہے شاید اسی وجہ سے اسے سورہ امام حسینؑ نام دیا گیا ہو۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۶، ص۴۳۹.</ref> سورہ فجر ان سورتوں میں سے ایک ہے جو [[ضریح امام حسین|ضریح امام حسین]] پر درج ہے جسے 2011 میں نصب کیا ہے۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/Article/View/93205/%D9%87%D9%85%D9%87-%DA%86%DB%8C%D8%B2-%D8%AF%D8%B1%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%B6%D8%B1%DB%8C%D8%AD-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86(%D8%B9) امام حسینؑ کی ضریح کے بارے میں وضاحت]</ref>


==مضامین==
==مضمون==
* یہ سورت [[قوم عاد]] کے انجام نیز '''إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ''' (اونچے ستونوں والے ارم) اور [[قوم ثمود]]، [[قوم فرعون]] اور ان کے فساد و سرکشی کی طرف اشارے کرتی ہے۔
* یہ سورت [[قوم عاد]] کے انجام نیز '''إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ''' (اونچے ستونوں والے ارم) اور [[قوم ثمود]]، [[قوم فرعون]] اور ان کے فساد و سرکشی کی طرف اشارے کرتی ہے۔
* سورہ فجر اس نکتے کی یادآوری کراتی ہے کہ انسان کو مسلسل امتحان الہی کا سامنا ہے اور نعمت و مصیبت سے اس کو آزمایا جاتا ہے اور بعدازاں اس امتحان میں بےایمان انسانوں کی شکست کے اسباب بیان کئے جاتے ہیں اور [[روز جزا]] کی آمد کی طرف اشارہ کیا جاتا جب بےایمان لوگ [[جہنم]] کے آثار دیکھ کر متنبہ ہوجاتے ہیں لیکن اب کیا وقت ہے متنبہ ہونے کا جو بہت بےفائدہ اور بےوقت ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1264-1263۔</ref>
* سورہ فجر اس نکتے کی یادآوری کراتی ہے کہ انسان کو مسلسل امتحان الہی کا سامنا ہے اور نعمت و مصیبت سے اس کو آزمایا جاتا ہے اور بعدازاں اس امتحان میں بےایمان انسانوں کی شکست کے اسباب بیان کئے جاتے ہیں اور [[روز جزا]] کی آمد کی طرف اشارہ کیا جاتا جب بےایمان لوگ [[جہنم]] کے آثار دیکھ کر متنبہ ہوجاتے ہیں لیکن اب کیا وقت ہے متنبہ ہونے کا جو بہت بےفائدہ اور بےوقت ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1264-1263۔</ref>
{{سورہ فجر}}
{{سورہ فجر}}
==شفع و وتر، اور انسانی امتحان ==
==شفع و وتر، اور انسانی امتحان ==
[[البرہان فی تفسیر القرآن|تفسیر البرہان]] میں بعض  [[روایات]] آئی ہیں جن میں «الشفع: جفت» سے مراد [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اور [[امام علیؑ]] یا [[امام حسنؑ]] اور [[امام حسینؑ]] اور «الوتر: طاق» سے مرا [[اللہ تعالی]] قرار دیا ہے۔ اسی طرح ایک اور روایت میں آیا ہے کہ «الفجر» سے مراد [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|حضرت قائمؑ]] ہیں۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۶۵۰.</ref>
[[البرہان فی تفسیر القرآن|تفسیر البرہان]] میں بعض  [[روایات]] آئی ہیں جن میں «الشفع: جفت» سے مراد [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اور [[امام علیؑ]] یا [[امام حسنؑ]] اور [[امام حسینؑ]] اور «الوتر: طاق» سے مرا [[اللہ تعالی]] قرار دیا ہے۔ اسی طرح ایک اور روایت میں آیا ہے کہ «الفجر» سے مراد [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|حضرت قائمؑ]] ہیں۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۶۵۰.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905

ترامیم