گمنام صارف
"سورہ روم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←آیات الاحکام
imported>Abbasi |
imported>Abbasi م (←آیات الاحکام) |
||
سطر 74: | سطر 74: | ||
وعدہ الہی کے تحقق کی امید پر مشکلات پر [[صبر]] کرنے کی دوت دینا اور دوسروں کے با ایمان نہ ہونے کی وجہ سے [[صراط مستقیم]] سے نہ ہٹنا اس آیت کا اصلی پیغام ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۰۷.</ref> | وعدہ الہی کے تحقق کی امید پر مشکلات پر [[صبر]] کرنے کی دوت دینا اور دوسروں کے با ایمان نہ ہونے کی وجہ سے [[صراط مستقیم]] سے نہ ہٹنا اس آیت کا اصلی پیغام ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۶، ص۲۰۷.</ref> | ||
==آیات | ==آیات احکام== | ||
<center> | <center> | ||
<font color=green>{{حدیث|وَمَا آتَیتُم مِّن رِّبًا لِّیرْبُوَ فِی أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا یرْبُو عِندَ اللَّهِ ۖ وَمَا آتَیتُم مِّن زَکاةٍ تُرِیدُونَ وَجْهَ اللَّهِ فَأُولَٰئِک هُمُ الْمُضْعِفُونَ'''﴿۳۹﴾}}</font> | <font color=green>{{حدیث|وَمَا آتَیتُم مِّن رِّبًا لِّیرْبُوَ فِی أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا یرْبُو عِندَ اللَّهِ ۖ وَمَا آتَیتُم مِّن زَکاةٍ تُرِیدُونَ وَجْهَ اللَّهِ فَأُولَٰئِک هُمُ الْمُضْعِفُونَ'''﴿۳۹﴾}}</font> | ||
سطر 81: | سطر 81: | ||
</center> | </center> | ||
مفسرین ایک جماعت یہاں [[ربا]] سے وہی حرام سود مراد لیتی ہے۔ ایک اور جماعت یہاں اس سود سے مراد حلال سود مراد لیتی ہے کہ جو ہدیہ کی نیت سے دوسروں کو دیتے ہیں تا کہ اس کے جواب میں طرف مقابل سے زیادہ لیں۔ <ref>مغنیہ، الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج۶، ص۱۴۵.</ref> [[محمدجواد مغنیہ]] [[تفسیر الکاشف]] میں اس بات کے معتقد ہیں کہ اس آیت کو دونوں معنا پر حمل کریں اور مقصود یہ ہے کہ خدا کے نزدیک دونوں قسموں والے پاداش و جزا کے مستحق نہیں ہیں البتہ پہلی قسم میں سزا ہے جبکہ دوسری قسم میں نہ سزا اور نہ جزا ہے۔ اس کے مقابلے جو خدا کی راہ میں [[انفاق]] کرتے ہیں اس دنیا میں ان کے مال میں اضافہ اور آخرت میں انہیں زیادہ اجر دیا جائے گا۔<ref>مغنیہ، الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج۶، ص۱۴۵.</ref> | مفسرین ایک جماعت یہاں [[ربا]] سے وہی حرام سود مراد لیتی ہے۔ ایک اور جماعت یہاں اس سود سے مراد حلال سود مراد لیتی ہے کہ جو ہدیہ کی نیت سے دوسروں کو دیتے ہیں تا کہ اس کے جواب میں طرف مقابل سے زیادہ لیں۔ <ref>مغنیہ، الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج۶، ص۱۴۵.</ref> [[محمدجواد مغنیہ]] [[تفسیر الکاشف]] میں اس بات کے معتقد ہیں کہ اس آیت کو دونوں معنا پر حمل کریں اور مقصود یہ ہے کہ خدا کے نزدیک دونوں قسموں والے پاداش و جزا کے مستحق نہیں ہیں البتہ پہلی قسم میں سزا ہے جبکہ دوسری قسم میں نہ سزا اور نہ جزا ہے۔ اس کے مقابلے جو خدا کی راہ میں [[انفاق]] کرتے ہیں اس دنیا میں ان کے مال میں اضافہ اور آخرت میں انہیں زیادہ اجر دیا جائے گا۔<ref>مغنیہ، الکاشف، ۱۴۲۴ق، ج۶، ص۱۴۵.</ref> | ||
==فضائل اور خواص== | ==فضائل اور خواص== | ||
در فضیلت قرائت این سوره نقل است: هر کس سوره روم را بخواند، ده برابر تمامی [[فرشتگان|فرشتگانی]] که خداوند را در بین زمین و آسمان تسبیح گفتهاند حسنه به او داده میشود و هر آنچه که در روز یا شبش از دست داده دوباره به دست میآورد.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۴۵۹.</ref> در [[ثواب الاعمال و عقاب الاعمال (کتاب)|ثواب الاعمال]] به نقل از [[امام صادق]](ع) آمده ثواب قرائت سوره روم و [[سوره عنکبوت|عنکبوت]] در شب بیست و سوم [[رمضان]]، [[بهشت]] است و در ادامه امام فرمود: مطمئن هستم که این دو سوره نزد خداوند جایگاهی بزرگ دارد.<ref> صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۰۹</ref> | در فضیلت قرائت این سوره نقل است: هر کس سوره روم را بخواند، ده برابر تمامی [[فرشتگان|فرشتگانی]] که خداوند را در بین زمین و آسمان تسبیح گفتهاند حسنه به او داده میشود و هر آنچه که در روز یا شبش از دست داده دوباره به دست میآورد.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۴۵۹.</ref> در [[ثواب الاعمال و عقاب الاعمال (کتاب)|ثواب الاعمال]] به نقل از [[امام صادق]](ع) آمده ثواب قرائت سوره روم و [[سوره عنکبوت|عنکبوت]] در شب بیست و سوم [[رمضان]]، [[بهشت]] است و در ادامه امام فرمود: مطمئن هستم که این دو سوره نزد خداوند جایگاهی بزرگ دارد.<ref> صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۰۹</ref> |